مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا روحانی ہستیاں ہماری زندگی کو متاثر کرتی ہیں؟‏

کیا روحانی ہستیاں ہماری زندگی کو متاثر کرتی ہیں؟‏

دسواں باب

کیا روحانی ہستیاں ہماری زندگی کو متاثر کرتی ہیں؟‏

کیا فرشتے ہماری مدد کو آتے ہیں؟‏

بدرُوحیں لوگوں کی زندگی کو کیسے متاثر کرتی ہیں؟‏

کیا ہمیں بدرُوحوں سے ڈرنے کی ضرورت ہے؟‏

۱.‏ ہمیں فرشتوں کے بارے میں کیوں سیکھنا چاہئے؟‏

ایک شخص کو اچھی طرح سے جاننے کے لئے اُس کے عزیزوں سے واقفیت رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے۔‏ اسی طرح یہوواہ خدا کو بہتر طور پر جاننے کے لئے اُس کے عزیز فرشتوں کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔‏ پاک صحائف میں فرشتوں کو ’‏خدا کے بیٹے‘‏ کہا گیا ہے۔‏ (‏ایوب ۳۸:‏۷‏)‏ خدا کے ان عزیز بیٹوں نے خدا کی مرضی پوری کرنے میں کون سا کردار ادا کِیا ہے؟‏ انسانی تاریخ میں فرشتوں کا کردار کیا رہا ہے؟‏ کیا فرشتے آپ کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں؟‏ اور وہ ایسا کیسے کرتے ہیں؟‏

۲.‏ فرشتے کیسے وجود میں آئے؟‏ اور ان کی تعداد کتنی ہے؟‏

۲ پاک صحائف میں فرشتوں کا ذکر سینکڑوں بار آتا ہے۔‏ آئیے ہم اِن میں سے کچھ حوالوں پر غور کرتے ہیں۔‏ اِس طرح ہم فرشتوں کے بارے میں مزید سیکھ پائیں گے۔‏ فرشتے کیسے وجود میں آئے؟‏ پاک صحائف میں لکھا ہے کہ ’‏سب چیزیں چاہے آسمان کی ہوں یا زمین کی اُسی [‏یعنی یسوع]‏ کے وسیلہ سے اور اُسی کے واسطے پیدا ہوئی ہیں۔‏‘‏ (‏کلسیوں ۱:‏۱۶‏)‏ لہٰذا یہوواہ خدا نے ہر ایک فرشتے کو اپنے بیٹے یسوع مسیح کے وسیلے سے خلق کِیا ہے۔‏ فرشتوں کی تعداد کتنی ہے؟‏ پاک صحائف اِس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ خدا نے کروڑوں فرشتوں کو خلق کِیا ہے اور ہر ایک فرشتہ بہت ہی طاقتور ہے۔‏ *‏—‏زبور ۱۰۳:‏۲۰‏۔‏

۳.‏ ایوب ۳۸:‏۴-‏۷ سے ہم فرشتوں کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟‏

۳ پاک صحائف میں بتایا جاتا ہے کہ جب خدا نے زمین کو خلق کِیا تو ’‏خدا کے سب بیٹے خوشی سے للکارے۔‏‘‏ (‏ایوب ۳۸:‏۴-‏۷‏)‏ اِس صحیفے سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرشتے اُس وقت موجود تھے جب خدا نے انسان اور زمین کو خلق کِیا تھا۔‏ اِس صحیفے میں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ فرشتے ”‏خوشی سے“‏ للکارتے ہیں۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ انسانوں کی طرح فرشتوں کے بھی جذبات ہیں۔‏ غور کریں کہ ”‏خدا کے سب بیٹے“‏ مل کر خدا کی خدمت کرنے میں خوشی محسوس کر رہے تھے۔‏ اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرشتوں میں اتحاد تھا۔‏

کیا فرشتے لوگوں کی حفاظت کرتے ہیں؟‏

۴.‏ ہم کیسے جانتے ہیں کہ فرشتے انسانوں میں دلچسپی لیتے ہیں؟‏

۴ جب خدا نے انسان کو خلق کِیا تو اُس وقت فرشتے موجود تھے۔‏ اُس وقت سے لے کر آج تک فرشتوں نے انسان میں دلچسپی لی ہے۔‏ وہ اِس بات میں بھی دلچسپی لیتے ہیں کہ انسان کے لئے خدا کی مرضی کیسے پوری ہو رہی ہے۔‏ (‏امثال ۸:‏۳۰،‏ ۳۱؛‏ ۱-‏پطرس ۱:‏۱۱،‏ ۱۲‏)‏ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ فرشتوں نے دیکھا کہ زیادہ‌تر انسانوں نے اپنے خالق کی خدمت کرنے کی بجائے اُس سے مُنہ پھیر لیا ہے۔‏ یہ دیکھ کر اِن وفادار فرشتوں کو بہت دُکھ پہنچا ہوگا۔‏ لیکن جب ایک گنہگار شخص توبہ کرکے پھر سے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے لگتا ہے تو ’‏فرشتوں کو خوشی ہوتی ہے۔‏‘‏ (‏لوقا ۱۵:‏۱۰‏)‏ فرشتے یہوواہ خدا کے بندوں کی بھلائی چاہتے ہیں۔‏ اس لئے خدا نے اکثر اپنے لوگوں کو سہارا دینے اور اُن کی حفاظت کرنے کے لئے فرشتوں کو بھیجا ہے۔‏ (‏عبرانیوں ۱:‏۷،‏ ۱۴‏)‏ آئیے اِس کی کچھ مثالوں پر غور کرتے ہیں۔‏

۵.‏ پاک صحائف میں سے کچھ ایسی مثالیں بیان کریں جن میں فرشتوں نے انسانوں کی مدد کی۔‏

۵ سدوم اور عمورہ کے باشندوں کی بدکاری کی وجہ سے خدا اُنہیں تباہ کرنے والا تھا۔‏ اُس وقت دو فرشتوں نے خدا کے نبی لُوط اور اُس کی بیٹیوں کو وہاں سے نکلنے میں مدد دی۔‏ (‏پیدایش ۱۹:‏۱۵،‏ ۱۶‏)‏ صدیوں بعد دانی‌ایل نبی کو شیروں کی ماند میں پھینک دیا گیا لیکن اُسے کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا تھا۔‏ یہ کیسے ممکن تھا؟‏ دانی‌ایل نبی بتاتا ہے:‏ ”‏میرے خدا نے اپنے فرشتہ کو بھیجا اور شیروں کے مُنہ بند کر دئے۔‏“‏ ‏(‏دانی‌ایل ۶:‏۲۲‏)‏ پہلی صدی عیسوی میں ایک فرشتے نے پطرس رسول کو قیدخانے سے چھڑایا تھا۔‏ (‏اعمال ۱۲:‏۶-‏۱۱‏)‏ اِس کے علاوہ جب یسوع مسیح نے اپنے تبلیغی کام کا آغاز کِیا تو فرشتوں نے اُس کی مدد کی۔‏ (‏مرقس ۱:‏۱۳‏)‏ اور یسوع کی موت کے تھوڑے ہی عرصے پہلے ایک فرشتے نے اُسے ’‏تقویت دی‘‏ یعنی اُس کی حوصلہ‌افزائی کی۔‏ (‏لوقا ۲۲:‏۴۳‏)‏ اِن موقعوں پر یسوع کو فرشتوں سے بہت تسلی ملی ہوگی۔‏

۶.‏ (‏ا)‏ فرشتے آج ہماری مدد کیسے کرتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ اب ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟‏

۶ قدیم زمانے میں فرشتے انسانی بدن اختیار کرتے اور زمین پر آ کر خدا کے بندوں کی مدد کرتے تھے۔‏ حالانکہ وہ آج انسانی بدن اختیار نہیں کرتے ہیں لیکن پھر بھی وہ خدا کے بندوں کی مدد کو آتے ہیں۔‏ وہ خاص کرکے ہمیں روحانی نقصان سے بچاتے ہیں۔‏ پاک صحائف میں لکھا ہے:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ سے ڈرنے والوں کی چاروں طرف اُس کا فرشتہ خیمہ‌زن ہوتا ہے اور اُن کو بچاتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۳۴:‏۷‏)‏ یہ الفاظ ہمارے لئے تسلی کا باعث ہیں۔‏ کیوں؟‏ کیونکہ ایسی بھی روحانی ہستیاں ہیں جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔‏ وہ کون ہیں؟‏ وہ ہمیں کیسے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی ہیں؟‏ ان سوالوں کے جواب کے لئے آئیں دیکھیں کہ انسانی تاریخ کے آغاز پر کیا واقع ہوا تھا۔‏

باغی فرشتے

۷.‏ شیطان کس حد تک انسانوں کو خدا سے دُور کرنے میں کامیاب رہا؟‏

۷ جیسا کہ ہم تیسرے باب میں دیکھ چکے ہیں ایک فرشتے کے دل میں دوسروں پر اختیار جتانے کی خواہش اُبھرنے لگی اور اُس نے خدا کے خلاف بغاوت کی۔‏ یہ فرشتہ ابلیس اور شیطان کہلانے لگا۔‏ (‏مکاشفہ ۱۲:‏۹‏)‏ شیطان،‏ حوا کو باغِ‌عدن میں گمراہ کرنے میں کامیاب رہا تھا۔‏ اگلے ۶۰۰،‏۱ سال کے دوران ہابل،‏ حنوک اور نوح جیسے چند وفادار آدمیوں کے سوا شیطان تقریباً سب انسانوں کو خدا سے دُور کرنے میں کامیاب رہا۔‏—‏عبرانیوں ۱۱:‏۴،‏ ۵،‏ ۷‏۔‏

۸.‏ (‏ا)‏ کچھ فرشتے بدرُوحیں کیسے بن گئے؟‏ (‏ب)‏ جب طوفان آیا تو باغی فرشتوں نے کیا کِیا؟‏

۸ نوح کے زمانے میں کئی باغی فرشتوں نے آسمان پر اپنا مقام چھوڑ دیا اور زمین پر آ کر انسانی بدن اختیار کر لئے۔‏ اُنہوں نے ایسا کیوں کِیا؟‏ ہم پاک صحائف میں پڑھتے ہیں:‏ ”‏خدا کے بیٹوں نے آدمی کی بیٹیوں کو دیکھا کہ وہ خوبصورت ہیں اور جن کو اُنہوں نے چُنا اُن سے بیاہ کر لیا۔‏“‏ (‏پیدایش ۶:‏۲‏)‏ اِن باغی فرشتوں کی اِس بدی کی وجہ سے زمین پر لوگ بگڑ گئے۔‏ لیکن یہوواہ خدا نے ایک طوفان کے ذریعے تمام شریر انسانوں کو ہلاک کر دیا۔‏ صرف خدا کے وفادار بندے اِس تباہی سے بچے رہے۔‏ (‏پیدایش ۷:‏۱۷،‏ ۲۳‏)‏ طوفان کے وقت باغی فرشتوں نے اپنا انسانی جسم ترک کر دیا اور آسمان پر لوٹ گئے۔‏ اِن باغی فرشتوں کو بدرُوحیں اور شیاطین بھی کہا جاتا ہے اور یہ شیطان کا ساتھ دیتے ہیں جو ’‏بدرُوحوں کا سردار ہے۔‏‘‏—‏متی ۹:‏۳۴‏۔‏

۹.‏ (‏ا)‏ خدا باغی فرشتوں کے ساتھ کیسے پیش آیا؟‏ (‏ب)‏ اب ہم کس بات پر غور کریں گے؟‏

۹ خدا نے اِن باغی فرشتوں کو ترک کر دیا۔‏ (‏۲-‏پطرس ۲:‏۴‏)‏ آج یہ بدرُوحیں انسانی بدن اختیار نہیں کر سکتیں لیکن پھر بھی وہ انسانوں کے لئے خطرناک ہیں۔‏ یہاں تک کہ ان بدرُوحوں کی مدد سے شیطان ”‏سارے جہان کو گمراہ کر دیتا ہے۔‏“‏ (‏مکاشفہ ۱۲:‏۹؛‏ ۱-‏یوحنا ۵:‏۱۹‏)‏ وہ کیسے؟‏ بدرُوحیں انسانوں کو گمراہ کرنے کے لئے خاص طریقے استعمال کرتی ہیں۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۲:‏۱۱‏)‏ آئیں ہم اِن میں سے کچھ پر غور کرتے ہیں۔‏

بدرُوحیں لوگوں کو کیسے گمراہ کرتی ہیں؟‏

۱۰.‏ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے بدرُوحیں کونسے طریقے استعمال کرتی ہیں؟‏

۱۰ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے بدرُوحیں جادوگری،‏ فال‌گیری اور علمِ‌نجوم وغیرہ استعمال کرتی ہیں۔‏ جس طرح ایک ماہی‌گیر مچھلی پکڑنے کے لئے چارہ استعمال کرتا ہے اسی طرح بدرُوحیں لوگوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے لئے جادوگری وغیرہ استعمال کرتی ہیں۔‏ خدا کے کلام میں ہمیں ایسی باتوں سے خبردار کِیا جاتا ہے۔‏—‏گلتیوں ۵:‏۱۹-‏۲۱‏۔‏

۱۱.‏ غیب‌گوئی کیا ہے اور ہمیں اِس سے دُور کیوں رہنا چاہئے؟‏

۱۱ بدرُوحیں چارے کے طور پر غیب‌گوئی بھی استعمال کرتی ہیں۔‏ غیب‌گوئی کیا ہے؟‏ یہ مختلف ذریعوں سے پوشیدہ باتوں کو جاننے کی کوشش ہے۔‏ مثال کے طور پر اپنے مستقبل کے بارے میں جاننے کے لئے لوگ اکثر فال نکلواتے یا اپنا ہاتھ دکھاتے ہیں۔‏ وہ نجومیوں کے پاس جاتے یا پھر خوابوں کی تعبیر کراتے ہیں۔‏ بہتیرے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان سب باتوں میں کوئی بُرائی نہیں۔‏ لیکن پاک صحائف میں بتایا جاتا ہے کہ نجومیوں کے پیچھے بدرُوحوں کا ہاتھ ہوتا ہے۔‏ اِس کی ایک مثال پر غور کریں۔‏ اعمال ۱۶:‏۱۶-‏۱۸ میں ایک ایسی لڑکی کا ذکر ہے جس میں ”‏غیب‌دان رُوح“‏ (‏یعنی بدرُوح)‏ تھی اور وہ ”‏غیب‌گوئی“‏ کے ذریعے اپنے مالک کے لئے پیسے کماتی تھی۔‏ لیکن جب پولس رسول نے لڑکی میں سے بدرُوح کو نکال دیا تو وہ غیب‌گوئی کی صلاحیت سے محروم ہو گئی۔‏

۱۲.‏ مُردوں کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش خطرناک کیوں ہے؟‏

۱۲ کئی لوگ ایک نجومی یا جادوگر کے ذریعے اپنے اُن عزیزوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو فوت ہو چکے ہیں۔‏ دراصل یہ بدرُوحوں کا ایک اَور طریقہ ہے جس سے وہ لوگوں کو گمراہ کرتی ہیں۔‏ جب ایک شخص فوت ہو جاتا ہے تو اُس کے رشتہ‌دار اکثر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ کسی اَور جہان میں زندہ ہے۔‏ شاید ایک نجومی یا جادوگر اُن کے عزیز کے بارے میں انہیں کوئی خاص بات بتائے۔‏ یا پھر شاید نجومی یا جادوگر ایک ایسی آواز میں بات کرے جو اُس مُردے کی آواز کی طرح ہو۔‏ ایسی باتوں سے لوگ دھوکا کھا جاتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اُن کے عزیز واقعی زندہ ہیں۔‏ لوگوں کا خیال ہے کہ نجومی یا جادوگر کے پاس جانے سے وہ اپنے عزیز کی جدائی کے غم سے بہتر طور پر نپٹ سکیں گے۔‏ لیکن ایسا کرنا بہت خطرناک ہے۔‏ کیوں؟‏ اس لئے کہ بدرُوحیں ایک مُردہ شخص کی آواز کی نقل کر سکتی ہیں اور اُس کے بارے میں نجومی کو معلومات دے سکتی ہیں۔‏ (‏۱-‏سموئیل ۲۸:‏۳-‏۱۹‏)‏ یاد کریں کہ ہم نے چھٹے باب میں سیکھا تھا کہ انسان مرنے کے بعد کسی اَور جہان میں جا کر زندہ نہیں رہتا کیونکہ مُردوں کا وجود ختم ہو جاتا ہے۔‏ (‏زبور ۱۱۵:‏۱۷‏)‏ اِس لئے اگر کوئی ”‏مُردوں سے مشورہ کرتا“‏ یعنی مُردوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ بدرُوحوں کے دھوکے میں آتا ہے اور خدا کی خلاف‌ورزی بھی کر رہا ہوتا ہے۔‏ (‏استثنا ۱۸:‏۱۰،‏ ۱۱‏،‏ کیتھولک ترجمہ؛‏ یسعیاہ ۸:‏۱۹‏)‏ بدرُوحوں کے اِس خطرناک چارے سے خبردار رہیں۔‏

۱۳.‏ ایسے لوگ جو بدرُوحوں کے خوف میں رہتے تھے وہ کیا کرنے میں کامیاب رہے ہیں؟‏

۱۳ بدرُوحیں یعنی شیاطین نہ صرف لوگوں کو گمراہ کرتی ہیں بلکہ وہ لوگوں کو ڈراتی بھی ہیں۔‏ اِن کو اور اِن کے سردار شیطان کو بھی پتا ہے کہ اُن کے پاس زیادہ وقت نہیں رہا۔‏ اِس لئے وہ پہلے سے بھی زیادہ سرکش ہیں۔‏ (‏مکاشفہ ۱۲:‏۱۲،‏ ۱۷‏)‏ کئی لوگ جو اِن بدرُوحوں کے خوف میں رہتے تھے اب وہ اِس خوف سے آزاد ہونے میں کامیاب رہے ہیں۔‏ وہ کیسے؟‏ اور اگر ایک شخص اِن بدرُوحوں کے جال میں پھنس گیا ہے تو وہ چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے کیا کر سکتا ہے؟‏

آپ بدرُوحوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں

۱۴.‏ پہلی صدی کے مسیحیوں کی طرح ہم بدرُوحوں کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۱۴ خدا کے کلام میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہم بدرُوحوں کا مقابلہ کیسے کر سکتے اور اُن کے اثر سے کیسے آزاد ہو سکتے ہیں۔‏ اس سلسلے میں پہلی صدی میں،‏ شہر افسس میں رہنے والے مسیحیوں کی مثال لیجئے۔‏ مسیحی بننے سے پہلے اِن میں سے کئی فال نکالتے اور جادوگری کرتے تھے۔‏ جب اُنہوں نے ان چیزوں کو ترک کرنا اور بدرُوحوں سے چھٹکارا پانا چاہا تو اُنہوں نے کیا کِیا؟‏ پاک صحائف میں ہمیں بتایا جاتا ہے:‏ ”‏بہت سے جادوگروں نے اپنی اپنی کتابیں اکٹھی کرکے سب لوگوں کے سامنے جلا دیں۔‏“‏ (‏اعمال ۱۹:‏۱۹‏)‏ یہ مسیحی اُن لوگوں کے لئے ایک بہت اچھی مثال ہیں جو بدرُوحوں کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔‏ جو لوگ یہوواہ خدا کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اُنہیں فال نکالنے،‏ جادوٹونے اور اس قسم کی دوسری باتیں ترک کرنا ہوں گی۔‏ اُنہیں ایسی تصویریں،‏ کتابیں،‏ رسالے،‏ فلمیں اور گانوں کی کیسٹیں بھی پھینک دینی چاہئیں جن میں جادوٹونے کو فروغ دیا جاتا ہے۔‏ ایسے لوگ جو یہوواہ خدا کی خدمت کرنا چاہتے ہیں وہ نظر لگ جانے یا بدرُوحوں سے تحفظ پانے کے لئے تعویذ بھی نہیں پہنیں گے۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۲۱‏۔‏

۱۵.‏ بدرُوحوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں اَور کیا کرنا چاہئے؟‏

۱۵ پہلی صدی میں،‏ شہر افسس کے مسیحیوں نے اپنی جادوٹونے کی کتابیں تو جلا دی تھیں لیکن غور کریں کہ اس کے کچھ سال بعد پولس رسول نے اُنہیں لکھا کہ اُن کو ”‏شرارت کی ان روحانی فوجوں“‏ سے کشتی کرنی ہوگی۔‏ (‏افسیوں ۶:‏۱۲‏)‏ اِس آیت سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ بدرُوحوں نے آسانی سے ہار نہیں مانی تھی۔‏ وہ کئی سال بعد بھی اِن مسیحیوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہی تھیں۔‏ توپھر اِن بدروحوں کا مقابلہ کرنے کے لئے یہ مسیحی اَور کیا کر سکتے تھے؟‏ پولس رسول نے اُنہیں بتایا:‏ ”‏ایمان کی سپر لگا کر قائم رہو۔‏ جس سے تُم اُس شریر [‏یعنی شیطان]‏ کے سب جلتے ہوئے تیروں کو بجھا سکو۔‏“‏ (‏افسیوں ۶:‏۱۶‏)‏ جی‌ہاں،‏ اگر ہمارا ایمان مضبوط ہوگا تو ہم ڈٹ کر بدرُوحوں کا مقابلہ کر پائیں گے۔‏—‏متی ۱۷:‏۲۰‏۔‏

۱۶.‏ ہم اپنے ایمان کو زیادہ مضبوط کیسے بنا سکتے ہیں؟‏

۱۶ ہم اپنے ایمان کو زیادہ مضبوط کیسے بنا سکتے ہیں؟‏ ہم پاک صحائف کا مطالعہ کرنے سے ایسا کر سکتے ہیں۔‏ ایک دیوار اُتنی ہی مضبوط ہوتی ہے جتنی کہ وہ بنیاد جس پر وہ بنائی گئی ہے۔‏ اسی طرح ہمارے ایمان کی بنیاد خدا کے کلام کا علم ہے۔‏ جتنی مضبوط یہ بنیاد ہے اتنا ہی مضبوط ہمارا ایمان ہوگا۔‏ اگر ہم ہر روز پاک صحائف میں سے پڑھیں گے تو ہمارا ایمان زیادہ پکا ہو جائے گا۔‏ جی‌ہاں،‏ ہمارا ایمان ایک ایسی مضبوط دیوار کی طرح ہو جائے گا جو ہمیں بدرُوحوں کے اثر سے بچائے رکھے گی۔‏—‏۱-‏یوحنا ۵:‏۵‏۔‏

۱۷.‏ بدرُوحوں کا مقابلہ کرنے کے لئے کیا کرنا ضروری ہے؟‏

۱۷ آئیے ہم دوبارہ سے افسس کے مسیحیوں کی مثال پر غور کرتے ہیں۔‏ شہر افسس جادوٹونے سے بھرا ہوا تھا۔‏ وہاں کے مسیحیوں کو بدرُوحوں کے بُرے اثر سے تحفظ حاصل کرنے کے لئے اَور کیا کرنا پڑا؟‏ پولس رسول نے اپنے خط میں اُن سے کہا:‏ ”‏ہر وقت اور ہر طرح سے روح میں دُعا اور مِنت کرتے رہو اور .‏ .‏ .‏ بِلاناغہ دُعا کِیا کرو۔‏“‏ (‏افسیوں ۶:‏۱۸‏)‏ آج کی دُنیا بھی جادوٹونے سے بھری ہے۔‏ اِس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم یہوواہ خدا کے تحفظ کے لئے دُعا مانگتے رہیں۔‏ ہمیں اپنی دُعاؤں میں خدا کا نام یہوواہ بھی استعمال کرنا چاہئے کیونکہ ”‏یہوواہ کا نام مضبوط قلعہ ہے۔‏ صادق اُس میں بھاگ جاتا ہے اور محفوظ رہتا ہے۔‏“‏ (‏امثال ۱۸:‏۱۰‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن‏)‏ لہٰذا ہمیں یہوواہ خدا سے دُعا کرنی چاہئے کہ وہ ’‏اُس شریر [‏یعنی شیطان]‏ سے ہماری حفاظت کرے۔‏‘‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۱۵‏)‏ ہمیں یقین ہے کہ یہوواہ خدا ہماری اِس فریاد کو سنے گا۔‏—‏زبور ۱۴۵:‏۱۹‏۔‏

۱۸،‏ ۱۹.‏ (‏ا)‏ ہم کیوں یقین کر سکتے ہیں کہ ہم بدرُوحوں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ اگلے باب میں کس سوال کا جواب دیا جائے گا؟‏

۱۸ بلاشُبہ بدرُوحیں خطرناک ہیں۔‏ لیکن اگر ہم خدا کے تابع رہیں گے اور شیطان کا مقابلہ کریں گے تو ہمیں اُن سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ ان کی طاقت محدود ہے۔‏ (‏یعقوب ۴:‏۷،‏ ۸‏)‏ خدا نے نوح کے زمانے میں بدرُوحوں کو سزا دی تھی اور مستقبل میں وہ اُنہیں تباہ کر دے گا۔‏ (‏یہوداہ ۶‏)‏ یاد رکھیں کہ ہمیں یہوواہ خدا کے طاقتور فرشتوں کی حفاظت حاصل ہے۔‏ (‏۲-‏سلاطین ۶:‏۱۵-‏۱۷‏)‏ یہ فرشتے چاہتے ہیں کہ ہم بدرُوحوں کا مقابلہ کریں اور اُن پر غالب آئیں۔‏ اور ایسا کرنے میں وہ ہمارا حوصلہ بھی بڑھاتے ہیں۔‏ پاک صحائف میں پائی جانے والی تاکید پر عمل کریں۔‏ فال‌گیری اور جادوٹونے جیسی باتوں سے دُور رہیں۔‏ اور یہوواہ خدا اور اُس کے عزیز فرشتوں کے قریب رہیں۔‏ (‏۱-‏پطرس ۵:‏۶،‏ ۷؛‏ ۲-‏پطرس ۲:‏۹‏)‏ اِس طرح آپ بدرُوحوں سے مقابلہ کرنے میں کامیاب رہیں گے۔‏

۱۹ شاید آپ سوچ رہے ہوں کہ خدا نے بدرُوحوں کو ابھی تک تباہ کیوں نہیں کِیا۔‏ وہ بدرُوحوں کو اور لوگوں کو بدی کیوں کرنے دیتا ہے؟‏ اگلے باب میں اِس سوال کا جواب دیا جائے گا۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 2 مثال کے طور پر مکاشفہ ۵:‏۱۱ میں بتایا جاتا ہے کہ خدا کے وفادار فرشتوں کا شمار ”‏لاکھوں اور کروڑوں تھا۔‏“‏

پاک صحائف کی تعلیم یہ ہے

▪ یہوواہ کے فرشتے اُس کے خادموں کی مدد کو آتے ہیں۔‏ —‏عبرانیوں ۱:‏۷،‏ ۱۴‏۔‏

▪ بدرُوحیں اور اُن کا سردار شیطان،‏ لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بہت سے لوگ خدا سے مُنہ پھیر لیتے ہیں۔‏—‏مکاشفہ ۱۲:‏۹‏۔‏

▪ اگر آپ خدا کی مرضی پوری کریں گے اور شیطان کا مقابلہ کریں گے تو شیطان آپ سے بھاگ جائے گا۔‏—‏یعقوب ۴:‏۷،‏ ۸‏۔‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۰۲ پر بکس/‏تصویریں]‏

آپ بدرُوحوں کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏

▪ جادوٹونے سے تعلق رکھنے والی ہر چیز کو پھینک دیں

▪ پاک صحائف کا مطالعہ کریں

▪ خدا سے دُعا مانگیں

‏[‏صفحہ ۹۹ پر تصویر]‏

‏”‏میرے خدا نے اپنے فرشتہ کو بھیجا اور شیروں کے مُنہ بند کر دئے۔‏“‏—‏دانی‌ایل ۶:‏۲۲

‏[‏صفحہ ۱۰۱ پر تصویریں]‏

بدرُوحیں لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے مختلف طریقے استعمال کرتی ہیں