مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنے کی ٹھان لیں

پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنے کی ٹھان لیں

سولہواں باب

پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنے کی ٹھان لیں

پاک صحائف میں مذہبی تصویروں اور مجسّموں کے بارے میں کیا بتایا جاتا ہے؟‏

سچے مسیحی مذہبی تہواروں کو کیسا خیال کرتے ہیں؟‏

دوسروں کو ناراض کئے بغیر آپ اُنہیں اپنے ایمان کے بارے میں کیسے بتا سکتے ہیں؟‏

۱،‏ ۲.‏ جھوٹے مذاہب میں سے نکلنے کے بعد آپ کو خود سے کیا سوال کرنا چاہئے؟‏ آپ کے خیال میں یہ اتنا اہم کیوں ہے؟‏

فرض کریں کہ کسی نے چپکے سے آپ کی پانی کی ٹینکی میں زہر ملا کر اسے آلودہ کر دیا ہے۔‏ صورتحال کافی سنگین ہے یہاں تک کہ آپ کی جان کو خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔‏ ایسے میں آپ کیا کریں گے؟‏ بلاشُبہ آپ جلد از جلد کسی اَور ٹینکی سے پانی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔‏ لیکن پھربھی آپ کے ذہن میں شاید یہ سوال اُٹھے:‏ ”‏کیا میرے جسم میں اِس زہر کی علامات پائی جاتی ہیں؟‏“‏

۲ ایسی ہی صورتحال جھوٹے مذاہب میں پائی جاتی ہے۔‏ پاک صحائف میں بتایا جاتا ہے کہ جھوٹے مذاہب ناپاک عقیدوں اور کاموں سے آلودہ ہیں۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۶:‏۱۷‏)‏ اِس لئے یہ بہت اہم ہے کہ آپ ’‏بڑے شہر بابل‘‏ یعنی جھوٹے مذاہب میں سے نکل آئیں۔‏ (‏مکاشفہ ۱۸:‏۲،‏ ۴‏)‏ کیا آپ نے ایسا کِیا ہے؟‏ ایسا کرنے کا مطلب صرف یہ نہیں کہ آپ جھوٹے مذہب سے علیٰحدہ ہو کر اس سے تمام ناتے توڑ دیں۔‏ بلکہ اِس میں یہ بھی شامل ہے کہ آپ خود سے پوچھیں:‏ ”‏کیا میری عبادت میں جھوٹے مذاہب کے عنصر باقی ہیں؟‏“‏ اس سلسلے میں ان مثالوں پر غور کریں۔‏

بُت‌پرستی اور مُردوں کے ذریعے دُعائیں

۳.‏ (‏ا)‏ پاک صحائف میں بُتوں کے بارے میں کیا بتایا جاتا ہے اور کئی لوگوں کو یہ نظریہ اپنانا کیوں مشکل لگتا ہے؟‏ (‏ب)‏ جھوٹے مذاہب سے تعلق رکھنے والی چیزوں کے ساتھ آپ کو کیا کرنا چاہئے؟‏

۳ کئی لوگ اپنے گھر میں مذہبی تصویریں اور مجسّمے رکھتے ہیں جن کو وہ عبادت میں استعمال کرتے ہیں۔‏ کیا آپ کے گھر میں بھی ایسی چیزیں ہیں؟‏ شاید یہ چیزیں آپ کو بہت عزیز ہیں۔‏ اور ہو سکتا ہے کہ اِن کے بغیر خدا کی عبادت کرنا آپ کو بہت عجیب لگے۔‏ لیکن پاک صحائف میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ بُتوں کو عبادت میں استعمال کرنا خدا کی مرضی کے خلاف ہے۔‏ (‏خروج ۲۰:‏۴،‏ ۵؛‏ زبور ۱۱۵:‏۴-‏۸؛‏ یسعیاہ ۴۲:‏۸؛‏ ۱-‏یوحنا ۵:‏۲۱‏)‏ اگر آپ سچے مذہب کی حمایت کرنا چاہتے ہیں تو جھوٹے مذاہب سے تعلق رکھنے والی ہر چیز کو تباہ کر دیں۔‏ ایسی چیزیں ’‏یہوواہ کے نزدیک مکروہ ہیں‘‏ اِس لئے آپ کو بھی ان چیزوں کے بارے میں ایسا ہی خیال کرنا چاہئے۔‏—‏استثنا ۲۷:‏۱۵‏۔‏

۴.‏ (‏ا)‏ ہم کیسے جانتے ہیں کہ مُردوں سے مدد حاصل کرنے کی کوششیں فضول ہیں؟‏ (‏ب)‏ یہوواہ خدا نے اسرائیلیوں کو جادوگری اور مُردوں سے رابطہ کرنے سے سختی سے کیوں منع کِیا تھا؟‏

۴ جھوٹے مذاہب سے تعلق رکھنے والے کئی لوگ پاک صحائف کی تعلیم حاصل کرنے سے پہلے یہ مانتے تھے کہ مُردے ایک ایسی جگہ پر ہیں جہاں روحیں قیام کرتی ہیں۔‏ وہ یہ بھی مانتے تھے کہ مُردے زندہ انسانوں کی مدد کر سکتے ہیں اور اُنہیں نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔‏ لیکن جیسا کہ آپ نے اِس کتاب کے چھٹے باب میں سیکھا تھا مُردے کسی دوسری جگہ پر زندہ نہیں ہیں۔‏ اس لئے اُن سے رابطہ کرنے کی کوشش بالکل فضول ہے۔‏ شاید آپ کو لگے کہ آپ کو ایک مُردہ عزیز سے پیغام ملا ہے۔‏ لیکن یاد رکھیں کہ ایسے پیغامات مُردوں کی طرف سے نہیں بلکہ بدروحوں کی طرف سے ہوتے ہیں۔‏ اِس لئے یہوواہ خدا نے اسرائیلیوں کو جادوگری اور مُردوں سے رابطہ کرنے سے سختی سے منع کِیا تھا۔‏—‏استثنا ۱۸:‏۱۰-‏۱۲‏۔‏

۵.‏ اگر آپ خدا کی عبادت میں مذہبی تصویریں استعمال کرتے یا پھر مُردوں سے رابطہ کرتے تھے تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟‏

۵ شاید آپ خدا کی عبادت میں مذہبی تصویریں اور مجسّمے استعمال کرتے تھے یا پھر مُردوں سے رابطہ کرتے تھے۔‏ ایسی صورت میں آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ پاک صحائف میں سے ایسی آیات پر غور کریں جن سے آپ سیکھ پائیں کہ خدا اِن باتوں کو کیسا خیال کرتا ہے۔‏ ہر روز یہوواہ خدا سے دُعا مانگیں تاکہ آپ اُس کا نظریہ اپنانے میں کامیاب رہیں۔‏ (‏یسعیاہ ۵۵:‏۹‏)‏ دُعا میں یہ بھی ظاہر کریں کہ آپ اُس کی مرضی کے مطابق اُس کی عبادت کرنا چاہتے ہیں۔‏

جھوٹے مذاہب سے تعلق رکھنے والے تہوار

۶،‏ ۷.‏ (‏ا)‏ کئی لوگ کرسمس کے تہوار کے بارے میں کیا سمجھتے ہیں؟‏ کیا پہلی صدی میں مسیحی اِس تہوار کو مناتے تھے؟‏ (‏ب)‏ پہلی صدی کے مسیحی سالگرہ کو منانے کو کیسا خیال کرتے تھے؟‏

۶ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ خدا کی عبادت اُس کی مرضی کے مطابق کر رہے ہیں۔‏ لیکن اصل میں اُن کا مذہب ناپاک عقیدوں اور کاموں سے آلودہ ہے۔‏ مثال کے طور پر کرسمس کے تہوار پر غور کریں۔‏ زیادہ‌تر مسیحی اِسے یسوع مسیح کا جنم‌دِن سمجھ کر مناتے ہیں۔‏ لیکن اِس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ پہلی صدی میں یسوع مسیح کے شاگرد اِس تہوار کو مناتے تھے۔‏ ایک کتاب کے مطابق ‏”‏یسوع کی پیدائش کے بعد دو سو سال تک کسی کو اِس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ کس تاریخ کو پیدا ہوا تھا اور کم ہی لوگ اِس بات کو اہمیت دیتے تھے۔‏“‏

۷ اگر یسوع کے شاگرد اُس کا جنم‌دِن جانتے توبھی وہ اسے نہ مناتے۔‏ کیوں؟‏ اِس لئے کہ ایک انسائیکلوپیڈیا کے مطابق پہلی صدی کے مسیحی ”‏جنم‌دِن منانے کو بُت‌پرستوں کا رواج خیال کرتے تھے۔‏“‏ پاک صحائف میں صرف دو اشخاص کا ذکر ہے جن کا جنم‌دِن منایا گیا تھا اور وہ دونوں یہوواہ خدا کے خادم نہیں تھے۔‏ (‏پیدایش ۴۰:‏۲۰؛‏ مرقس ۶:‏۲۱‏)‏ اس کے علاوہ رومی لوگ اپنے دیوی دیوتاؤں کے جنم‌دِن منایا کرتے تھے۔‏ مثال کے طور پر ۲۴ مئی کو ڈائنا دیوی کی سالگرہ منائی جاتی تھی اور اِس کے اگلے ہی دِن سورج کے دیوتا،‏ اپالو کی سالگرہ منائی جاتی تھی۔‏ مسیحی سالگرہ نہیں مناتے تھے بلکہ یہ رواج بُت‌پرستوں ہی میں عام تھا۔‏

۸.‏ جنم‌دن منانا دیوی‌دیوتاؤں کی پوجا سے کیسے وابستہ ہے؟‏

۸ پہلی صدی کے مسیحی یسوع کا جنم‌دِن ایک اَور وجہ سے بھی نہیں منایا کرتے تھے۔‏ قدیم زمانے کے یونانی اور رومی لوگ مانتے تھے کہ ہر انسان کے جنم کے موقعے پر ایک روح موجود ہوتی ہے جو عمر بھر کے لئے اُس کا تحفظ کرتی ہے۔‏ جنم‌دِن کی تاریخ بیان کرنے والی ایک کتاب کے مطابق ”‏یہ روح اُس دیوی یا دیوتا کے ساتھ پُراسرار بندش رکھتی تھی جس کے جنم‌دِن پر بچہ پیدا ہوتا۔‏“‏ یہوواہ خدا ایسا تہوار ہرگز قبول نہیں کرتا جس کے ذریعے یسوع مسیح کو دیوی‌دیوتاؤں کی پوجا سے وابستہ کِیا جاتا ہے۔‏ (‏یسعیاہ ۶۵:‏۱۱،‏ ۱۲‏)‏ توپھر لوگ کرسمس کا تہوار کیوں منانے لگے؟‏

کرسمس کی جڑ

۹.‏ یسوع کی سالگرہ کو منانے کے لئے ۲۵ دسمبر کی تاریخ کیوں ٹھہرائی گئی؟‏

۹ لوگوں نے یسوع کی موت کے سینکڑوں سال بعد ہی ۲۵ دسمبر کو اُس کا جنم‌دِن منانا شروع کِیا۔‏ لیکن یسوع دسمبر میں نہیں بلکہ غالباً اکتوبر میں پیدا ہوا تھا۔‏ * توپھر یسوع کی سالگرہ ۲۵ دسمبر کو کیوں منائی جاتی ہے؟‏ ایک انسائیکلوپیڈیا کے مطابق ایسے لوگ جو مسیحی ہونے کا دعویٰ کرتے تھے،‏ وہ چاہتے تھے کہ ”‏رومی سورج دیوتا کے جنم‌دِن پر“‏ یعنی ۲۵ دسمبر کو یسوع کا جنم‌دِن بھی منایا جائے۔‏ بُت‌پرست مانتے تھے کہ موسمِ‌سرما میں سورج ایک سفر پر روانہ ہو جاتا ہے کیونکہ اس وقت سورج کی روشنی اور تپش دھیمی پڑ جاتی ہے۔‏ اِس تہوار کو منانے سے وہ سورج کو واپس لوٹنے پر راضی کرنا چاہتے تھے۔‏ لوگ مانتے تھے کہ ۲۵ دسمبر کو سورج اپنا واپسی کا سفر شروع کرتا ہے۔‏ بُت‌پرستوں کو مسیحی بنانے کے غرض سے مذہبی راہنماؤں نے اِس تہوار کو مسیحی شکل دے دی اور یہ تہوار کرسمس کہلانے لگا۔‏ *

۱۰.‏ سترھویں صدی میں کرسمس کو منانے پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟‏

۱۰ کافی عرصے سے لوگ جانتے ہیں کہ کرسمس دراصل بُت‌پرستوں کا تہوار ہوا کرتا تھا۔‏ اِس لئے سترھویں صدی میں انگلینڈ میں اور امریکہ کے کچھ حصوں میں بھی اِس کو منانے پر پابندی عائد کی گئی۔‏ یہاں تک کہ اگر اُس دِن ایک شخص کام پر نہ جاتا تو اُسے جُرمانہ بھرنا پڑتا۔‏ لیکن جلد ہی وہاں بھی کرسمس کا تہوار پھر سے منایا جانے لگا۔‏ اور اِس تہوار میں نئی نئی رسمیں شامل ہونے لگیں۔‏ بہت سے ممالک میں کرسمس آج بھی ایک بڑا دِن ہے۔‏ لیکن ایسے اشخاص جو خدا کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ نہ تو کرسمس کو اور نہ ہی کسی دوسرے ایسے تہوار کو مناتے ہیں جو جھوٹے مذاہب سے تعلق رکھتا ہے۔‏ *

‏”‏کیا فرق پڑتا ہے؟‏“‏

۱۱.‏ کچھ لوگ کس وجہ سے تہوار مناتے ہیں لیکن ہمیں کس بات کو اہمیت دینی چاہئے؟‏

۱۱ بہتیرے لوگ اس بات کو تسلیم کریں گے کہ کرسمس اور دوسرے کئی تہواروں کی جڑ جھوٹے مذاہب میں پائی جاتی ہے۔‏ لیکن پھربھی وہ ایسے تہواروں کو منانا غلط نہیں سمجھتے کیونکہ اُن کا خیال ہے کہ وہ جھوٹی پرستش میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔‏ اُن کے خیال میں ایسے تہوار خاندان کے افراد کو ایک دوسرے کے قریب لاتے ہیں۔‏ کیا آپ بھی ایسا ہی خیال کرتے ہیں؟‏ یہوواہ خدا خاندان کا بانی ہے۔‏ یقین جانیں کہ وہ چاہتا ہے کہ آپ اپنے خاندانی رشتوں کو مضبوط بنائیں۔‏ (‏افسیوں ۳:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ لیکن آپ کو ان طریقوں سے ایسا کرنا چاہئے جو خدا کو قبول ہیں۔‏ پولس رسول نے کہا تھا کہ ہماری زندگی میں سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ہم ’‏معلوم کریں کہ خداوند کو کیا پسند ہے۔‏‘‏—‏افسیوں ۵:‏۱۰‏۔‏

۱۲.‏ ہمیں ایسے تہواروں کو کیوں نہیں منانا چاہئے جن کی جڑ جھوٹے مذاہب میں پائی جاتی ہے؟‏

۱۲ شاید آپ سوچیں کہ ”‏اِس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کئی تہواروں نے جھوٹے مذاہب میں جڑ پکڑی؟‏ آج تو ہم ان تہواروں کو دیوی دیوتاؤں کی خاطر نہیں مناتے۔‏“‏ لیکن کیا ایسی سوچ درست ہے؟‏ ذرا سوچیں،‏ اگر آپ کو گندی نالی میں ایک لالی‌پاپ دکھائی دے تو کیا آپ اُسے اُٹھا کر مزے لے لے کر کھانے لگیں گے؟‏ آپ ایسا ہرگز نہیں کریں گے۔‏ یہ لالی‌پاپ گندا ہے۔‏ ایک لالی‌پاپ کی طرح بہتیرے تہوار بھی پُرکشش معلوم ہوتے ہیں لیکن وہ ناپاک جگہوں یعنی جھوٹے مذاہب سے لئے گئے ہیں۔‏ پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنے میں یہ بھی شامل ہے کہ ہم یسعیاہ نبی کے نظریے کو اپنائیں جس نے خدا کے سچے خادموں سے کہا تھا:‏ ”‏ناپاک چیزوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔‏“‏—‏یسعیاہ ۵۲:‏۱۱‏۔‏

سوچ‌سمجھ کر فیصلہ کریں

۱۳.‏ تہواروں کو نہ منانے کی وجہ سے آپ کو کن مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے؟‏

۱۳ جب آپ اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ آپ جھوٹے مذاہب کے تہواروں میں حصہ نہیں لیں گے تو شاید آپ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔‏ مثلاً ہو سکتا ہے کہ ملازمت پر آپ کے ساتھی پوچھیں کہ آپ یہ تہوار کیوں نہیں مناتے؟‏ یا پھر اگر آپ کو کرسمس کے موقعے پر تحفہ دیا جائے تو کیا آپ اِسے قبول کریں گے؟‏ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے بچوں کو اس بات کا احساس نہ ہو کہ تہوار نہ منانے سے اُنہیں کسی چیز سے محروم رکھا جا رہا ہے؟‏ اگر آپ کا بیاہتا ساتھی تہوار منانے کے بارے میں آپ سے فرق نظریہ رکھتا ہے تو آپ کیا کریں گے؟‏

۱۴،‏ ۱۵.‏ اگر تہوار کے موقعے پر کوئی آپ کو مبارک‌باد دیتا یا تحفہ پیش کرتا ہے تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

۱۴ جب آپ کو کسی ایسی صورتحال کا سامنا ہو تو سوچ‌سمجھ کر اس سے نپٹنے کی کوشش کریں۔‏ اگر تہوار کے موقعے پر کوئی آپ کو مبارک‌باد دیتا ہے تو آپ اُس کا شکریہ ادا کر سکتے ہیں۔‏ لیکن اگر مبارک‌باد دینے والا شخص آپ کا واقف‌کار ہے مثلاً آپ اس کے ساتھ ملازمت کرتے ہیں تو شاید آپ اِس بات کی وضاحت کرنا چاہیں کہ آپ یہ تہوار کیوں نہیں مناتے۔‏ یاد رکھیں کہ آپ کو دوسروں کے ساتھ ہمیشہ احترام سے پیش آنا چاہئے۔‏ پاک صحائف میں ہمیں ہدایت دی جاتی ہے:‏ ”‏تمہارا کلام ہمیشہ ایسا پُرفضل اور نمکین ہو کہ تمہیں ہر شخص کو مناسب جواب دینا آ جائے۔‏“‏ (‏کلسیوں ۴:‏۶‏)‏ اِس بات کا خیال رکھیں کہ آپ دوسروں سے بےادبی نہ کریں۔‏ اِس کی بجائے دوسروں کو احترام سے سمجھائیں کہ آپ دوستوں کی محفل میں شامل ہونے یا تحفہ دینے اور لینے کے خلاف نہیں ہیں لیکن آپ اس طرح کے تہواروں کے موقعے پر ایسا نہیں کرتے۔‏

۱۵ تہوار کے موقعے پر اگر ایک شخص آپ کو تحفہ دینا چاہے تو کیا آپ اسے قبول کریں گے؟‏ اس بات کا فیصلہ آپ کو صورتحال کے مطابق کرنا چاہئے۔‏ ہو سکتا ہے کہ تحفہ دینے والا کہے:‏ ”‏مَیں جانتا ہوں کہ آپ اِس تہوار کو نہیں مناتے لیکن پھر بھی میری طرف سے یہ تحفہ قبول کر لیں۔‏“‏ شاید آپ فیصلہ کریں کہ اِس صورتحال میں تحفے کو قبول کرنا تہوار میں حصہ لینے کے برابر نہیں ہے۔‏ لیکن اگر تحفہ دینے والا یہ نہیں جانتا کہ آپ اس تہوار کو نہیں مناتے تو شاید آپ اُسے اِس کے بارے میں بتانا چاہیں گے۔‏ یہ جان کر بھی اگر وہ اصرار کرے کہ آپ اس تحفے کو قبول کر لیں تو آپ اس کو قبول کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔‏ یوں تحفہ دینے والا سمجھ جائے گا کہ آپ اُس موقعے پر اُسے تحفہ کیوں نہیں دے رہے ہیں۔‏ اگر کوئی آپ کو تحفہ دینے سے یہ ثابت کرنا چاہے کہ آپ اپنے فائدے کے لئے خدا کے حکموں کو نظرانداز کرنے کو تیار ہیں تو ایسی صورتحال میں تحفہ قبول کرنا نامناسب ہوگا۔‏

خاندان کے افراد کے نظریے کا احترام کریں

۱۶.‏ تہواروں کے معاملے میں آپ دوسروں کے ساتھ احترام سے کیسے پیش آ سکتے ہیں؟‏

۱۶ اگر تہوار منانے کے بارے میں آپ کے خاندان والے آپ سے فرق نظریہ رکھتے ہیں تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟‏ اُن کے ساتھ بھی احترام سے پیش آئیں۔‏ جب وہ ایک تہوار منانا چاہتے ہیں تو اُن سے بحث‌وتکرار نہ کریں۔‏ کیا آپ چاہتے ہیں کہ وہ آپ کے نظریے کا احترام کریں؟‏ توپھر آپ کو بھی اُن کے نظریوں کا احترام کرنا چاہئے۔‏ (‏متی ۷:‏۱۲‏)‏ البتہ ایسے کاموں میں حصہ نہ لیں جن سے آپ تہوار کی تقریب میں شامل ہو جائیں۔‏ لیکن جو باتیں تہوار کی تقریب سے تعلق نہیں رکھتیں شاید آپ ان میں حصہ لینے کا فیصلہ کریں۔‏ ہر حال میں نیک نیت رکھیں اور کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے آپ کے ضمیر کو ٹھیس پہنچے۔‏—‏۱-‏تیمتھیس ۱:‏۱۸،‏ ۱۹‏۔‏

۱۷.‏ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ تہواروں کے سلسلے میں آپ کے بچوں کو محرومی کا احساس نہ ہو؟‏

۱۷ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے بچوں کو اس بات کا احساس نہ ہو کہ تہوار نہ منانے سے اُنہیں کسی چیز سے محروم رکھا جا رہا ہے؟‏ کچھ والدین اپنے بچوں کو دوسرے موقعوں پر تحفے دیتے ہیں۔‏ شاید آپ بھی ایسا کرنے کا فیصلہ کریں۔‏ لیکن سب سے بہترین تحفہ جو آپ اپنے بچوں کو دے سکتے ہیں یہ آپ کا وقت اور آپ کا پیار ہے۔‏

سچے مذہب کو اپنائیں

۱۸.‏ سچے مذہب کو اپنانے کے لئے مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونے کی کیا اہمیت ہے؟‏

۱۸ خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے آپ کو جھوٹے مذہب کو رد کرنا اور سچے مذہب کو اپنانا ہوگا۔‏ اس میں سچے مسیحیوں کے ساتھ عبادت کے لئے جمع ہونا بھی شامل ہے۔‏ پاک صحائف میں بتایا گیا ہے:‏ ”‏محبت اور نیک کاموں کی ترغیب دینے کے لئے ایک دوسرے کا لحاظ رکھیں۔‏ اور ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے بعض نہ آئیں جیسا بعض لوگوں کا دستور ہے بلکہ ایک دوسرے کو نصیحت کریں اور جس قدر اُس دِن کو نزدیک ہوتے ہوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زیادہ کِیا کرو۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ مسیحی اجلاسوں پر آپ کو یہوواہ خدا کی مرضی کے مطابق اُس کی عبادت کرنے کا موقع فراہم ہوتا ہے۔‏ (‏زبور ۲۲:‏۲۲؛‏ ۱۲۲:‏۱‏)‏ ایسے اجلاسوں پر سچے مسیحی ’‏ایمان کے باعث تسلی پاتے ہیں۔‏‘‏—‏رومیوں ۱:‏۱۲‏۔‏

۱۹.‏ پاک صحائف میں سے آپ جو کچھ سیکھ رہے ہیں اس کے بارے میں دوسروں کو بتانا اتنا اہم کیوں ہے؟‏

۱۹ جب آپ پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنے کی ٹھان لیتے ہیں تو دوسروں کو اُن باتوں کے بارے میں بھی بتائیں جو آپ سیکھ رہے ہیں۔‏ دُنیا کے بُرے حالات دیکھ کر بہتیرے لوگ ”‏آہیں مارتے اور روتے ہیں۔‏“‏ (‏حزقی‌ایل ۹:‏۴‏)‏ شاید آپ بھی کئی لوگوں کو جانتے ہیں جو ایسا محسوس کرتے ہیں۔‏ توپھر کیوں نہ اُن کو اس شاندار مستقبل کے بارے میں بتائیں جس کا ذکر خدا کے کلام میں ہے۔‏ جب آپ سچے مسیحیوں کے ساتھ میل‌جول رکھیں گے اور دوسروں کو پاک صحائف کی تعلیم کے متعلق بتائیں گے تو جھوٹے مذاہب کے تہوار منانے کی خواہش خودبخود آپ کے دل سے دُور ہوتی جائے گی۔‏ بلاشُبہ پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنے سے آپ کو بہت سی خوشیاں اور برکات حاصل ہوں گی۔‏—‏ملاکی ۳:‏۱۰‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 9 مزید معلومات کے لئے اس کتاب کے صفحہ ۲۲۱-‏۲۲۲ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 9 کرسمس کے لئے ۲۵ دسمبر کا انتخاب کھیتی‌باڑی کے دیوتا کے تہوار کی وجہ سے بھی کِیا گیا۔‏ یہ رومی تہوار ۱۷ تا ۲۴ دسمبر کو منایا جاتا تھا۔‏ اس دوران لوگ جشن مناتے اور ایک دوسرے کو تحفے دیتے تھے۔‏

^ پیراگراف 10 دوسرے تہواروں کے بارے میں مزید معلومات کے لئے اِس کتاب کے صفحہ ۲۲۲-‏۲۲۳ کو دیکھیں۔‏

پاک صحائف کی تعلیم یہ ہے

▪ سچے مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بُت‌پرستی سے کنارہ کرتے ہیں اور مُردوں سے رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں۔‏—‏خروج ۲۰:‏۴،‏ ۵؛‏ استثنا ۱۸:‏۱۰-‏۱۲‏۔‏

▪ ایسے تہواروں کو منانا غلط ہے جن کی جڑ جھوٹے مذاہب میں پائی جاتی ہے۔‏—‏افسیوں ۵:‏۱۰‏۔‏

▪ دوسروں کو اپنے ایمان کے بارے میں سمجھاتے وقت ہمیں اُن کے ساتھ احترام سے پیش آنا چاہئے۔‏—‏کلسیوں ۴:‏۶‏۔‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۵۸ پر تصویر]‏

کیا آپ گندی نالی میں سے لالی‌پاپ اُٹھا کر کھانا چاہیں گے؟‏

‏[‏صفحہ ۱۶۳ پر تصویریں]‏

پاک صحائف کی تعلیم پر عمل کرنے سے آپ کو بہت سی خوشیاں حاصل ہوں گی