اَمثال 20‏:1‏-‏30

  • مے تمسخر اُڑاتی ہے ‏(‏1‏)‏

  • سُست شخص سردیوں میں ہل نہیں چلاتا ‏(‏4‏)‏

  • اِنسان کے خیال گہرے پانی کی طرح ‏(‏5‏)‏

  • جلدبازی میں منت ماننے کا نقصان ‏(‏25‏)‏

  • جوانوں کی طاقت اُن کی شان ‏(‏29‏)‏

20  مے مذاق اُڑاتی ہے اور شراب بے‌قابو کرتی ہے؛‏جو شخص اِن کی وجہ سے گمراہ ہو جاتا ہے، وہ دانش‌مند نہیں ہے۔‏   بادشاہ کی دہشت شیر*‏ کی دھاڑ کی طرح ہے؛‏اُس کے غصے کو بھڑکانے والا شخص اپنی جان خطرے میں ڈالتا ہے۔‏   لڑائی جھگڑے سے باز رہنا اِنسان کے لیے عزت کی بات ہےلیکن ہر بے‌وقوف شخص اِس میں اُلجھ جاتا ہے۔‏   سُست شخص سردیوں میں ہل نہیں چلاتااِس لیے کٹائی کے موسم میں اُس کے پاس کچھ نہیں ہوتا اور وہ بھیک مانگتا ہے۔‏*   اِنسان کے دل کے خیال*‏ گہرے پانی کی طرح ہیںلیکن سُوجھ‌بُوجھ والا شخص اِنہیں کھینچ نکالتا ہے۔‏   بہت سے لوگ اٹوٹ محبت کا دعویٰ کرتے ہیںلیکن وفادار شخص بڑی مشکل سے ملتا ہے۔‏   نیک شخص وفاداری کی راہ پر چلتا ہے؛‏ اُس کی آنے والی اولاد*‏ خوش رہتی ہے۔‏   جب بادشاہ عدالت کرنے کے لیے تخت پر بیٹھتا ہےتو وہ اپنی آنکھوں سے بُرائی کو پھٹک کر الگ کر دیتا ہے۔‏   کون کہہ سکتا ہے:‏ ”‏مَیں نے اپنا دل پاک صاف کر لیا ہے؛‏مَیں گُناہ سے پاک ہوں؟“‏ 10  بے‌ایمانی کے باٹوں اور غلط پیمانوں*دونوں سے یہوواہ گِھن کھاتا ہے۔‏ 11  ایک بچے*‏ کے کاموں سے بھی پتہ چل جاتا ہےکہ اُس کے طورطریقے پاک اور صحیح ہیں یا نہیں۔‏ 12  سننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھدونوں کو یہوواہ نے بنایا ہے۔‏ 13  نیند سے پیار نہ کرو ورنہ آپ کنگال ہو جاؤ گے۔‏ اپنی آنکھیں کھولو اور آپ پیٹ بھر کر روٹی کھاؤ گے۔‏ 14  گاہک کہتا ہے:‏ ”‏یہ چیز بالکل بے‌کار ہے!‏ کسی کام کی نہیں ہے!‏“‏لیکن وہاں سے جانے کے بعد وہ اپنے سودے پر شیخی مارتا ہے۔‏ 15  سونا بھی قیمتی ہے اور مرجان*‏ بھیلیکن علم سے بھرے ہونٹ اِن سے زیادہ قیمتی ہیں۔‏ 16  اگر کوئی شخص کسی اجنبی کی ضمانت دیتا ہے تو اُس کے کپڑے لے لو؛‏اگر اُس نے کسی پردیسی عورت*‏ کے لیے کچھ گِروی رکھا ہے تو وہ اُسے واپس نہ کرو۔‏ 17  دھوکے سے کمائی روٹی اِنسان کو مزےدار لگتی ہےلیکن بعد میں اُس کا مُنہ کنکروں سے بھر جاتا ہے۔‏ 18  صلاح مشورہ کرنے سے منصوبے کامیاب*‏ ہوتے ہیں؛‏صحیح*‏ رہنمائی لے کر اپنی جنگ لڑو۔‏ 19  دوسروں کو بدنام کرنے والا راز فاش کرتا پھرتا ہے؛‏ایسے لوگوں سے میل جول نہ رکھو جو چغلیاں کرنا پسند کرتے ہیں۔‏* 20  جو شخص اپنے ماں باپ کو کوستا ہے،‏اُس کا چراغ اندھیرا ہونے پر بجھا دیا جائے گا۔‏ 21  چاہے ایک شخص لالچ کر کے وراثت پا بھی لے،‏آخر میں اُسے برکت نہیں ملے گی۔‏ 22  یہ نہ کہو:‏ ”‏میں بُرائی کا بدلہ لوں گا!‏“‏ یہوواہ سے اُمید لگاؤ اور وہ آپ کو بچائے گا۔‏ 23  بے‌ایمانی کے باٹوں*‏ سے یہوواہ گِھن کھاتا ہے؛‏دھوکا دینے والے ترازو اچھے نہیں ہوتے۔‏ 24  یہوواہ ہی ایک شخص کے قدموں کی رہنمائی کرتا ہے؛‏اِنسان کیسے سمجھ سکتا ہے کہ اُسے کس راہ جانا چاہیے؟‏* 25  اگر کوئی شخص جلدبازی میں منت مان لیتا ہے اور بعد میں اِس پر سوچ بچار کرتا ہے تو یہ اُس کے لیے پھندا ہے۔‏ 26  دانش‌مند بادشاہ بُرے لوگوں کو پھٹک کر الگ کر دیتا ہےاور اُن پر گاہنے*‏ کا پہیہ چلاتا ہے۔‏ 27  اِنسان کی سانس یہوواہ کا چراغ ہےجو اندر کے اِنسان پر روشنی ڈالتا ہے۔‏ 28  اٹوٹ محبت اور وفاداری بادشاہ کی حفاظت کرتی ہیں؛‏اٹوٹ محبت کی وجہ سے اُس کا تخت قائم رہتا ہے۔‏ 29  جوانوں کی طاقت اُن کی شان ہوتی ہےاور بوڑھے لوگوں کے سفید بال اُن کی زینت ہوتے ہیں۔‏ 30  چوٹ اور زخم بُرائی کو دھو دیتے ہیںاور مار کھا کر اِنسان اندر سے پاک صاف ہو جاتا ہے۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏جوان ببرشیر“‏
یا شاید ”‏کٹائی کے موسم میں اُسے ڈھونڈنے پر بھی کچھ نہیں ملے گا۔“‏
یا ”‏اِرادے“‏
عبرانی میں:‏ ”‏بیٹے“‏
یا ”‏دو فرق فرق باٹوں اور دو فرق فرق پیمانوں“‏
یا ”‏لڑکے“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏کسی پردیسی“‏
یا ”‏پکے“‏
یا ”‏دانش‌بھری“‏
یا ”‏جو اپنے ہونٹوں سے دوسروں کو بہکاتے ہیں۔“‏
یا ”‏دو فرق فرق باٹوں“‏
یا ”‏اِنسان اپنی راہ کو کیسے سمجھ سکتا ہے؟“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ میں ”‏گاہنا“‏ کو دیکھیں۔‏