مواد فوراً دِکھائیں

یہوواہ کے گواہ عشائے‌ربانی کو دوسروں سے فرق طریقے سے کیوں مناتے ہیں؟‏

یہوواہ کے گواہ عشائے‌ربانی کو دوسروں سے فرق طریقے سے کیوں مناتے ہیں؟‏

 ہم مسیح کی یادگاری تقریب کو پاک کلام کی ہدایت کے مطابق مناتے ہیں۔ اِس تقریب کو عام طور پر عشائے‌ربانی یا آخری فسح کا کھانا بھی کہا جاتا ہے۔ (‏1-‏کُرنتھیوں 11:‏20‏)‏ لیکن اِس تقریب کو منانے کے سلسلے میں بہت سے فرقوں کے عقیدے اور طریقے پاک کلام کے مطابق نہیں ہیں۔‏

عشائے‌ربانی منانے کا مقصد

 ہم یہ تقریب یسوع مسیح اور اُن کی قربانی کے لیے قدر ظاہر کرنے کے لیے مناتے ہیں۔ (‏متی 20:‏28؛‏ 1-‏کُرنتھیوں 11:‏24‏)‏ یہ تقریب نہ تو ساکرامنٹ ہے اور نہ ہی اِسے منانے سے ہمیں گُناہوں کی معافی حاصل ہوتی ہے۔‏ a پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ گُناہوں کی معافی کسی مذہبی رسم کو ادا کرنے سے نہیں بلکہ یسوع مسیح پر ایمان لانے سے ملتی ہے۔—‏رومیوں 3:‏25؛‏ 1-‏یوحنا 2:‏1، 2‏۔‏

عشائے‌ربانی سال میں کتنی دفعہ منانی چاہیے؟‏

 یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو یہ تقریب منانے کا حکم دیا لیکن اُنہیں یہ نہیں بتایا کہ اِسے سال میں کتنی دفعہ منانا چاہیے۔ (‏لُوقا 22:‏19‏)‏ کچھ لوگ اِس تقریب کو ہر مہینے مناتے ہیں جبکہ بعض اِسے ہر ہفتے، ہر روز یا پھر دن میں کئی بار مناتے ہیں۔ کچھ لوگ تو اِسے جب دل چاہے، مناتے ہیں۔‏ b لیکن آئیں، اِس سلسلے میں کچھ باتوں پر غور کریں۔‏

 یسوع مسیح نے اِس تقریب کو اُسی تاریخ پر رائج کِیا جس پر یہودی عیدِفسح مناتے تھے۔ اور اُسی دن بعد میں یسوع مسیح فوت ہو گئے۔ (‏متی 26:‏1، 2‏)‏ لیکن یہ کوئی اِتفاق نہیں تھا۔ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ یسوع مسیح کی قربانی اُس میمنے کی قربانی کی طرح ہے جسے عیدِفسح پر قربان کِیا جاتا تھا۔ (‏1-‏کُرنتھیوں 5:‏7، 8‏)‏ عیدِفسح سال میں ایک بار منائی جاتی تھی۔ (‏خروج 12:‏1-‏6؛‏ احبار 23:‏5‏)‏ اِسی طرح یسوع مسیح کے اِبتدائی شاگرد بھی اُن کی یادگاری تقریب یعنی عشائے‌ربانی کو سال میں ایک مرتبہ مناتے تھے۔ اور یہوواہ کے گواہ بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔‏

عشائے‌ربانی کی تاریخ اور وقت

 جس موقعے پر یسوع مسیح نے اِس تقریب کو منایا، اُس سے ہم نہ صرف یہ سمجھ جاتے ہیں کہ اِسے سال میں کتنی دفعہ منانا چاہیے بلکہ ہمیں یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اِسے کس تاریخ اور کس وقت پر منانا چاہیے۔ یسوع مسیح نے یہ تقریب یہودیوں کے مہینے نیسان کی 14 تاریخ کو سورج غروب ہونے کے بعد منعقد کی۔ یہ 33 عیسوی کا سال تھا۔ (‏متی 26:‏18-‏20،‏ 26‏)‏ یسوع مسیح کے اِبتدائی شاگرد بھی اِسی تاریخ اور وقت پر اِس تقریب کو مناتے تھے اور آج ہم بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔‏

 حالانکہ 14 نیسان 33ء کو جمعے کا دن تھا لیکن ہر سال یہ تاریخ ہفتے کے کسی بھی دن پر آ سکتی ہے۔ یہ جاننے کے لیے کہ 14 نیسان ہمارے کیلنڈر کے حساب سے کس تاریخ پر آئے گی، ہم آج کل کے یہودی کیلنڈر کو اِستعمال نہیں کرتے بلکہ ہم وہی طریقہ اِستعمال کرتے ہیں جو یسوع مسیح کے وقت میں ہوتا تھا۔‏ c

روٹی اور مے

 جب یسوع مسیح نے اِس تقریب کو رائج کِیا تو اُنہوں نے بے‌خمیری روٹی اور سُرخ مے اِستعمال کی جو عیدِفسح کے کھانے سے بچ گئی تھی۔ (‏متی 26:‏26-‏28‏)‏ اِس وجہ سے ہم بھی عشائے‌ربانی پر ایسی روٹی اِستعمال کرتے ہیں جس میں خمیر یا کوئی اَور چیز نہیں ڈالی جاتی۔ اِس کے علاوہ ہم خالص سُرخ مے اِستعمال کرتے ہیں، انگوروں کا رس یا ایسی مے نہیں جس میں کوئی مٹھاس، مصالحہ یا کوئی اَور چیز شامل ہو۔‏

 کچھ فرقے عشائے‌ربانی منانے کے لیے ایسی روٹی اِستعمال کرتے ہیں جس میں خمیر ہوتا ہے۔ لیکن پاک کلام میں لفظ خمیر اکثر گُناہ اور ناپاکی کی طرف اِشارہ کرنے کے لیے اِستعمال کِیا گیا ہے۔ (‏لُوقا 12:‏1؛‏ 1-‏کُرنتھیوں 5:‏6-‏8؛‏ گلتیوں 5:‏7-‏9‏)‏ اِس لیے صرف ایسی روٹی ہی مسیح کے بے‌گُناہ بدن کی طرف اِشارہ کر سکتی ہے جس میں خمیر یا کوئی دوسری چیز نہ ہو۔ (‏1-‏پطرس 2:‏22‏)‏ کچھ چرچ سمجھتے ہیں کہ پاک کلام میں مے پینے سے بالکل منع کِیا گیا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ اِس وجہ سے وہ عشائے‌ربانی کے دوران مے کی بجائے انگوروں کا رس اِستعمال کرتے ہیں۔—‏1-‏تیمُتھیُس 5:‏23‏۔‏

روٹی اور مے یسوع مسیح کا حقیقی بدن اور خون نہیں

 عشائے‌ربانی پر اِستعمال ہونے والی بے‌خمیری روٹی یسوع مسیح کے بدن کی طرف اِشارہ کرتی ہے اور سُرخ مے اُن کے خون کی طرف۔ لیکن بعض مسیحی فرقے یہ مانتے ہیں کہ روٹی معجزانہ طور پر یسوع مسیح کا بدن اور مے اُن کا خون بن جاتی ہے۔ مگر یہ نظریہ پاک کلام کی تعلیم کے مطابق نہیں ہے۔ آئیں، اِس سلسلے میں کچھ باتوں پر غور کریں۔‏

  •   پاک کلام میں خدا نے خون کھانے سے منع کِیا ہے۔ اِس لیے اگر یسوع مسیح اپنے پیروکاروں کو اپنا خون پینے کو کہتے تو دراصل وہ اُنہیں خدا کا حکم توڑنے کے لیے کہہ رہے ہوتے۔ (‏پیدایش 9:‏4؛‏ اعمال 15:‏28، 29‏)‏ مگر ایسا نہیں ہو سکتا کیونکہ یسوع مسیح اپنے پیروکاروں کو کبھی بھی کوئی ایسا کام کرنے کے لیے نہیں کہہ سکتے تھے جو خدا کے اصولوں سے ٹکراتا ہو۔—‏یوحنا 8:‏28، 29‏۔‏

  •   یسوع مسیح نے کہا تھا کہ اُن کا خون بہت سے لوگوں کے لیے ”‏بہایا جائے گا“‏ یعنی وہ جلد ہی اپنی جان قربان کریں گے۔ اگر اُن کے شاگرد واقعی اُن کا خون پی رہے ہوتے تو اِس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اُن کی قربانی ہو چکیُ ہے نہ کہ ہونے والی ہے۔—‏متی 26:‏28‏۔‏

  •   یسوع مسیح نے صرف ”‏ایک ہی بار“‏ اپنی جان قربان کی۔ (‏عبرانیوں 9:‏25، 26‏)‏ لیکن اگر عشائے‌ربانی کے دوران روٹی اور مے واقعی یسوع مسیح کے بدن اور خون میں تبدیل ہو جاتی ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ اُن کی قربانی بار بار ہوتی ہے۔‏

  •   یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا تھا:‏ ”‏میری یاد میں ایسا کِیا کریں۔“‏ اُنہوں نے یہ نہیں کہا تھا کہ ”‏میری قربانی کرنے کے لیے عشائے‌ربانی منایا کریں۔“‏—‏1-‏کُرنتھیوں 11:‏24‏۔‏

 جو لوگ یہ مانتے ہیں کہ روٹی اور مے یسوع مسیح کے بدن اور خون میں تبدیل ہو جاتی ہے، وہ اپنی اِس بات کو ثابت کرنے کے لیے بائبل کی کچھ آیتوں کو اِستعمال کرتے ہیں جیسے کہ بائبل کے کچھ ترجموں میں متی 26:‏28 میں لکھا ہے:‏ ”‏یہ میرا خون ہے۔“‏ لیکن بائبل کے کچھ عالم کہتے ہیں کہ یسوع مسیح کے الفاظ کا ترجمہ کچھ یوں بھی کِیا جا سکتا ہے:‏ ”‏یہ میرے خون کی طرف اِشارہ کرتا ہے۔“‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح مجازی معنوں میں بات کر رہے تھے جیسا کہ وہ اکثر کِیا کرتے تھے۔—‏متی 13:‏34، 35‏۔‏

عشائے‌ربانی پر روٹی اور مے میں سے کون کھاتے پیتے ہیں؟‏

 جب یہوواہ کے گواہ عشائے‌ربانی مناتے ہیں تو صرف کچھ لوگ ہی روٹی اور مے میں سے کھاتے پیتے ہیں۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟‏

 یسوع مسیح نے اپنا خون بہانے سے ایک ’‏نیا عہد‘‏ قائم کِیا۔ اِس عہد نے اُس عہد کی جگہ لے لی جو یہوواہ خدا نے بنی اِسرائیل سے باندھا تھا۔ (‏عبرانیوں 8:‏10-‏13‏)‏ جو لوگ اِس نئے عہد میں شامل ہیں، صرف وہی روٹی اور مے میں سے کھا پی سکتے ہیں۔ اِس نئے عہد میں سب مسیحی شامل نہیں ہیں۔ اِس میں صرف وہی مسیحی شامل ہیں جنہیں خدا نے آسمان پر بلا‌یا ہے۔ (‏عبرانیوں 9:‏15؛‏ لُوقا 22:‏20‏)‏ یہ مسیحی آسمان پر یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کریں گے اور بائبل کے مطابق اِن کی تعداد 1 لاکھ 44 ہزار ہے۔—‏لُوقا 22:‏28-‏30؛‏ مکاشفہ 5:‏9، 10؛‏ 14:‏1،‏ 3‏۔‏

 جن مسیحیوں کو آسمان پر یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنے کے لیے بلا‌یا گیا ہے، اُنہیں پاک کلام میں ’‏چھوٹا گلہ‘‏ کہا گیا ہے۔ لیکن باقی مسیحی ایک ایسی ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کا حصہ ہوں گے جنہیں زمین پر ہمیشہ کی زندگی ملے گی۔ (‏لُوقا 12:‏32؛‏ مکاشفہ 7:‏9، 10‏)‏ اِس لیے جو مسیحی زمین پر ہمیشہ کی زندگی پانے کی اُمید رکھتے ہیں، وہ عشائے‌ربانی پر روٹی اور مے میں سے نہیں کھاتے پیتے۔ لیکن وہ اِس تقریب پر حاضر ہو کر یسوع مسیح کی قربانی کے لیے دل سے قدر ظاہر کرتے ہیں۔—‏1-‏یوحنا 2:‏2‏۔‏

a میکلن‌ٹاک اور سٹرانگ کے سائیکلوپیڈیا، جِلد 9، صفحہ 212 پر لکھا ہے:‏ ”‏لفظ ساکرامنٹ نئے عہدنامے میں نہیں پایا جاتا۔ اور نہ ہی اِس میں یونانی لفظ ”‏مستیریون“‏ بپتسمے، عشائے‌ربانی یا کسی اَور تقریب کے لیے اِستعمال ہوا ہے۔“‏

b بائبل کے کچھ ترجموں میں عشائے‌ربانی منانے کے حوالے سے اِصطلا‌ح ”‏جتنی بار“‏ اِستعمال کی گئی ہے۔ اور اِس اِصطلا‌ح کی بِنا پر مختلف فرقوں نے یہ طے کِیا ہے کہ اُنہیں عشائے‌ربانی کتنی بار منانی چاہیے۔ لیکن جو یونانی لفظ اِس اِصطلا‌ح کے لیے اِستعمال کِیا گیا ہے، اصل میں اُس کا مطلب ہے:‏ ”‏جب بھی“‏ یا ”‏جب کبھی.‎“—‏1-‏کُرنتھیوں 11:‏25، 26‏؛ نیو اُردو بائبل ورشن؛‏ اُردو ریوائزڈ ورشن۔‏

c آج کل کے یہودی، نیسان کے مہینے کی شروعات کا تعیّن اُس وقت سے کرتے ہیں جب چاند اپنی تشکیل کے پہلے مرحلے میں ہوتا ہے۔ یہ طریقہ پہلی صدی میں اِستعمال نہیں ہوتا تھا۔ اُس وقت نیسان کے مہینے کی شروعات تب ہوتی تھی جب نیا چاند یروشلیم میں نظر آتا تھا حالانکہ اِس کی تشکیل ایک یا دو دن پہلے ہی ہو چکیُ ہوتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ آج کل یہوواہ کے گواہ جس تاریخ پر عشائے‌ربانی مناتے ہیں، وہ اُس تاریخ سے فرق ہوتی ہے جس پر یہودی عیدِفسح مناتے ہیں۔‏