مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ناانصافی ہی ناانصافی!‏

ناانصافی ہی ناانصافی!‏

ناانصافی ہی ناانصافی!‏

امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں رہنے والے مائیکل کو جنسی زیادتی کے الزام پر قید میں ڈال دیا گیا۔‏ لیکن ۲۰۱۰ء میں اُن کو رِہا کر دیا گیا کیونکہ ڈی‌این‌اے ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ اُنہوں نے یہ جُرم نہیں کِیا تھا۔‏ ستائیس سال پہلے جب اُنہیں سزا سنائی گئی تھی تو یہ ٹیسٹ موجود ہی نہیں تھا۔‏ بعد میں تو پولیس کو اصلی مجرموں کا پتہ چل گیا لیکن قانون کے مطابق اِتنے عرصے کے بعد اُن کے خلاف مقدمہ چلانا ممکن نہیں تھا۔‏

بہت سے مجرم قانون کی گرفت میں کبھی نہیں آتے۔‏ مثال کے طور پر اخبار دی ٹیلی‌گراف میں بتایا گیا کہ برطانیہ میں ”‏پچھلے دس سال کے دوران قتل کی ایسی وارداتوں کی تعداد دُگنی ہو گئی ہے جن میں قاتل کبھی پکڑا نہیں گیا۔‏ اِس وجہ سے پولیس اور عدالتوں پر سے لوگوں کا اعتماد اُٹھتا جا رہا ہے۔‏“‏

اگست ۲۰۱۱ء میں برطانیہ کی پولیس کو ایک اَور مشکل سے نپٹنا پڑا کیونکہ برمنگھم،‏ لیورپول،‏ لندن اور دیگر شہروں میں فسادات پھوٹ نکلے۔‏ لوگوں نے دُکانوں کے شیشے توڑ کر اِن میں لوٹ‌مار کی اور کئی گھروں،‏ دُکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔‏ اُنہوں نے نہ صرف عام شہریوں کے سر سے چھت چھین لی بلکہ اُن کی روزی روٹی پر بھی لات ماری۔‏ اِن ہنگاموں کی کیا وجہ تھی؟‏ بہت سے لوگوں نے لالچ کی وجہ سے ایسا کِیا۔‏ لیکن کچھ لوگوں نے اِس لئے یہ قدم اُٹھایا کیونکہ اُن کا خیال تھا کہ اُن کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔‏ کئی صحافیوں نے کہا کہ فسادات میں حصہ لینے والے زیادہ‌تر ایسے نوجوان تھے جو غربت اور بےروزگاری سے تنگ آئے ہوئے تھے اور جن کا خیال تھا کہ حکومت اُن کے لئے کچھ نہیں کر رہی۔‏

صدیوں پہلے خدا کے بندے ایوب نے کہا:‏ ”‏مَیں مدد کے لئے دُہائی دیتا ہوں پر انصاف نہیں ہوتا۔‏“‏ (‏ایوب ۱۹:‏۷‏)‏ آج‌کل بھی بہت سے لوگ انصاف کے پیاسے ہیں لیکن اُن کو انصاف نہیں ملتا۔‏ کیا کسی کے پاس اِتنی طاقت ہے کہ وہ ناانصافی کو ختم کر سکے؟‏ یا کیا یہ اُمید بےبنیاد ہے کہ پوری دُنیا میں ایک دن انصاف کا راج ہوگا؟‏ اِن سوالوں پر غور کرنے سے پہلے آئیں،‏ ناانصافی کی بنیادی وجوہات پر غور کریں۔‏