مواد فوراً دِکھائیں

پاک کلام میں ہم‌جنس‌پرستی کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

پاک کلام میں ہم‌جنس‌پرستی کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 خدا نے اِنسانوں میں جنسی تعلقات قائم کرنے کی صلاحیت ڈالی ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ یہ تعلق صرف ایک ایسے مرد اور عورت کے بیچ ہو جن کی آپس میں شادی ہوئی ہے۔ (‏پیدایش 1:‏27، 28؛‏ احبار 18:‏22؛‏ امثال 5:‏18، 19‏)‏ پاک کلام میں ہر اُس جنسی تعلق سے منع کِیا گیا ہے جو ہم‌جنس‌پرست لوگوں کے بیچ ہوتا ہے یا غیرشادی‌شُدہ مخالف جنس لوگوں کے بیچ۔ (‏1-‏کُرنتھیوں 6:‏18‏)‏ اِس تعلق میں جنسی ملاپ، ایک دوسرے کے جنسی اعضا کو سہلانا، مُنہ کے ذریعے جنسی فعل یا مقعد یعنی پاخانہ کرنے کی جگہ کے ذریعے جنسی عمل شامل ہے۔‏

 حالانکہ بائبل میں ہم‌جنس‌پرستی سے منع کِیا گیا ہے لیکن اِس میں ہم‌جنس‌پرستوں سے نفرت کرنے یا گھن کھانے کی تعلیم بالکل نہیں دی گئی۔ اِس کی بجائے اِس میں مسیحیوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ”‏ہر طرح کے لوگوں کی عزت کریں۔“‏—‏1-‏پطرس 2:‏17‏۔‏

 کیا ایک شخص پیدائشی طور پر ہم‌جنس‌پرست ہو سکتا ہے؟‏

پاک کلام میں براہِ‌راست یہ نہیں بتایا گیا کہ ایک شخص میں ہم‌جنس‌پرستی کی خواہشیں کیوں ہوتی ہیں۔ لیکن اِس میں یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ ہم سب میں پیدائشی طور پر خدا کے حکموں کی خلاف‌ورزی کرنے کا رُجحان پایا جاتا ہے۔ (‏رومیوں 7:‏21-‏25‏)‏ پاک کلام میں اِس بات پر توجہ نہیں دِلائی گئی کہ ایک شخص میں کن وجوہات کی بِنا پر ہم‌جنس‌پرستی کی خواہشیں پیدا ہوتی ہیں۔ اِس کی بجائے اِس میں اِس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ہم‌جنس‌پرستی سے تعلق رکھنے والے کاموں سے گریز کِیا جائے۔

 ایک ایسا شخص خدا کو خوش کیسے کر سکتا ہے جو اپنی ہی جنس کے لوگوں کے لیے جنسی کشش محسوس کرتا ہے؟‏

پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏اپنی نفسانی خواہشوں کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔ ہر طرح کے غلط جنسی فعل کی خواہش کو مار ڈالیں۔“‏ (‏کُلسّیوں 3:‏5‏، کونٹیمپرری اِنگلش ورشن‏)‏ اگر ہم اپنی غلط خواہشوں کو مار ڈالنا چاہتے ہیں جو کہ غلط کاموں کا باعث بنتی ہیں تو ہمیں اپنی سوچ کو قابو میں رکھنے کی ضرور ت ہے۔ اگر آپ باقاعدگی سے اپنے ذہن کو اچھی باتوں سے بھریں گے تو آپ کے لیے غلط خواہشوں کو ختم کرنا زیادہ آسان ہوگا۔ (‏فِلپّیوں 4:‏8؛‏ یعقوب 1:‏14، 15‏)‏ ہو سکتا ہے کہ شروع شروع میں آپ کو بہت زیادہ محنت کرنی پڑے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے لیے ایسا کرنا آسان ہو جائے گا۔ خدا نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ آپ کی مدد کرے گا کہ آپ ”‏اپنی سوچ کو نیا بناتے جائیں۔“‏—‏اِفسیوں 4:‏22-‏24‏۔‏

 کئی ہم‌جنس‌پرست لوگوں کے علاوہ اَور بھی ایسے لاکھوں لوگ ہیں جنہیں اپنے دل سے اُن غلط خواہشوں کو نکالنے کے لیے سخت کوشش کرنی پڑتی ہے جو وہ مخالف جنس کے لیے محسوس کرتے ہیں۔ یہ لوگ ایسا اِس لیے کرتے ہیں کیونکہ وہ خدا کے معیاروں کے مطابق چلنا چاہتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایسے غیرشادی‌شُدہ لوگ جن کی شادی ہونے کا اِمکان بہت کم ہے، اپنی جنسی خواہشوں کو قابو میں رکھنے کے عزم پر قائم رہتے ہیں، پھر چاہے اُنہیں کسی بھی آزمائش کا سامنا ہو۔ اِسی طرح ایسے شادی‌شُدہ لوگ بھی ہر صورت میں اپنی جنسی خواہشوں پر قابو رکھتے ہیں جن کے جیون ساتھی اُن کی جنسی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ لوگ خوشیوں بھری زندگی گزار رہے ہیں۔ لہٰذا ایسے لوگ بھی خوش رہ سکتے ہیں جو اپنی ہی جنس کے لوگوں کے لیے کشش محسوس کرتے ہیں لیکن دل سے خدا کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔—‏اِستثنا 30:‏19‏۔‏