مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

عالمی اُفق

عالمی اُفق

عالمی اُفق

اٹلی میں سب سے پہلا طلاق میلا منعقد ہوا۔‏ اِس میلے میں آنے والے لوگ شادی کرانے والی ایجنسیوں کے ذریعے نئے جیون‌ساتھی تلاش کر سکتے تھے۔‏ غیرشادی‌شُدہ لوگ چھٹیاں گزارنے کے سلسلے میں ٹریول ایجنسیوں سے رابطہ کر سکتے تھے۔‏ اور لوگ طلاق کرانے والی ایجنسیوں کے ذریعے وکیل،‏ اکاؤنٹنٹ،‏ ماہرِنفسیات اور مشیر تلاش کر سکتے تھے۔‏ —‏اٹلی کا اخبار کوریئرے دیلا سیرا۔‏

چونکہ کیتھولک چرچ نے ”‏کئی پادریوں کی جنسی زیادتیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے“‏ اِس لئے اب ”‏بہت سے لوگ چرچ پر بھروسا نہیں کرتے۔‏“‏ چرچ اِس وجہ سے ”‏اِتنا بدنام ہوا ہے جتنا شاید تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔‏“‏ —‏امریکہ کا اخبار نیشنل کیتھولک رپورٹر۔‏

سائنس‌دانوں نے گرین‌لینڈ میں تقریباً ۴۰۰۰ سال پُرانی لاش دریافت کی جو برف میں جمی ہوئی تھی۔‏ اِس کے بال کے ڈی‌این‌اے پر تحقیق کرنے سے یہ پتہ چلا کہ اُس شخص کا تعلق دراصل سائبیریا سے تھا۔‏ —‏امریکہ کا خبررساں ادارہ روئٹرز۔‏

چرچ پر لوگوں کا اعتبار کم ہو گیا

اخبار دی آئرش ٹائمز میں یہ شہ‌سُرخی تھی:‏ ”‏آج‌کل زیادہ‌تر لوگوں کو [‏کیتھولک]‏ چرچ پر اعتبار نہیں۔‏“‏ اِس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئرلینڈ کے زیادہ‌تر لوگ حکومت اور مالی اداروں کے علاوہ اب کیتھولک چرچ پر بھی اعتبار نہیں کرتے۔‏ ماضی میں یہ بات مشہور تھی کہ آئرلینڈ کے لوگ چرچ کے وفادار ہیں۔‏ لیکن حال ہی میں ایک جائزے میں ۳۲ فیصد نے کہا کہ وہ چرچ پر ”‏بالکل اعتبار نہیں“‏ کرتے۔‏ اور ۲۱ فیصد نے کہا کہ وہ چرچ پر”‏زیادہ اعتبار نہیں“‏ کرتے۔‏ اِس کی وجہ یہ ہے کہ حال ہی میں چرچ بہت سے شرمناک واقعات کی وجہ سے بدنام ہوا ہے۔‏

پڑھے لکھے بےروزگار

کیا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا اِس بات کی ضمانت ہے کہ آپ کو ملازمت مل جائے گی؟‏ فلپائن کے ایک اخبار ‏(‏منیلا بلیٹین)‏ کے مطابق بہت سے لوگوں کے بارے میں یہ سچ نہیں ہے۔‏ اِس اخبار میں ہربرٹ باؤٹسٹا کے بیان کا حوالہ دیا گیا جو فلپائن کے ایک بڑے شہر کے ناظم ہیں۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏ہر سال ہمارے کالجوں اور یونیورسٹیوں سے لاکھوں لوگ ڈگری حاصل کرتے ہیں لیکن پھر بھی وہ بےروزگار رہتے ہیں۔‏ اِن لوگوں کو اُن شعبوں میں ملازمتیں نہیں ملتیں جن کے متعلق اُنہوں نے تعلیم حاصل کی تھی۔‏“‏ اِن میں سے بہت سے لوگ آخرکار دفتروں یا چھوٹے ہوٹلوں میں کام کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔‏ حکومت،‏ سکول سے فارغ ہونے والے طالبعلموں کی حوصلہ‌افزائی کر رہی ہے کہ وہ کوئی ہنر سیکھیں یا تکنیکی مہارت حاصل کریں جس کی بِنا پر وہ کوئی ملازمت حاصل کر سکیں۔‏

گٹکے کا تباہ‌کن اثر

بھارت کے شہر کلکتہ میں ایک پُل ہے جس کا نام ہوڑا برِج ہے۔‏ اِس کی لمبائی ۴۵۷ میٹر (‏۱۵۰۰ فٹ)‏ ہے۔‏ یہ پُل گٹکا کھانے والے لوگوں کی پچکاریوں سے تباہ ہونے کے خطرے میں ہے۔‏ گٹکا پان کی پتی،‏ چھالیا اور چُونے سے بنتا ہے۔‏ گٹکے کی پچکاریوں کی وجہ سے پُل کے فولاد کو تیزی سے زنگ لگ رہا ہے۔‏ کلکتہ کے اخبار دی ٹیلی‌گراف کے مطابق پُل کے ستونوں کی حفاظت کرنے والی سٹیل کی موٹائی ۲۰۰۷ء میں ۶ ملی‌میٹر تھی اور اب گٹکے کی پچکاریوں کی وجہ سے یہ محض ۳ ملی‌میٹر رہ گئی ہے۔‏ ہر روز ۵ لاکھ لوگ اِس پُل کو پیدل پار کرتے ہیں اور ایک لاکھ گاڑیاں اِس سے گزرتی ہیں۔‏