مواد فوراً دِکھائیں

کیا شیطان حقیقی ہستی ہے؟‏

کیا شیطان حقیقی ہستی ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 جی ہاں، شیطان ایک حقیقی ہستی ہے۔ وہ اِس ”‏دُنیا کا حاکم“‏ ہے اور ایک ایسی روحانی مخلوق ہے جس نے خدا کی خلاف بغاوت کی اور یوں بُرا بن گیا۔ (‏یوحنا 14:‏30؛‏ اِفسیوں 6:‏11، 12‏)‏ بائبل میں شیطان کا اِن ناموں سے ذکر کِیا گیا ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کس طرح کی ہستی ہے:‏

  •   شیطان جس کا مطلب ہے:‏ ”‏مخالف۔“‏—‏ایوب 1:‏6‏۔‏

  •   اِبلیس جس کا مطلب ہے:‏ ”‏اِلزام لگانے والا۔“‏—‏مکاشفہ 12:‏9‏۔‏

  •   اژدہا جسے بائبل میں ”‏دھوکا دینے والے“‏ کے طور پر بیان کِیا گیا ہے۔—‏2-‏کُرنتھیوں 11:‏3‏۔‏

  •   آزمانے والا۔—‏متی 4:‏3‏، اُردو جیو ورشن۔‏

  •   جھوٹا۔—‏یوحنا 8:‏44‏۔‏

شیطان کسی شخص کے اندر موجود بُرائی کا نام نہیں ہے

 کچھ لوگ مانتے ہیں کہ شیطان ایک شخص کے اندر موجود بُرائی کا نام ہے۔ لیکن بائبل میں ایک واقعے کا ذکر کِیا گیا ہے جس میں خدا اور شیطان نے آپس میں بات‌چیت کی۔ خدا ہر لحاظ سے پاک ہے۔ اِس لیے یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ اپنے اندر موجود کسی بُرائی سے بات کر رہا تھا۔ (‏اِستثنا 32:‏4؛‏ ایوب 2:‏1-‏6‏)‏ اِس کے علاوہ شیطان نے یسوع مسیح کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جو کہ ہر لحاظ سے بے‌عیب تھے۔ (‏متی 4:‏8-‏10؛‏ 1-‏یوحنا 3:‏5‏)‏ اِن باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ شیطان ایک حقیقی ہستی ہے نہ کہ کسی کے اندر موجود بُرائی۔‏

 کیا ہمیں اِس بات پر حیران ہونا چاہیے کہ کچھ لوگ شیطان کو ایک حقیقی ہستی خیال نہیں کرتے؟ بالکل نہیں کیونکہ بائبل سے پتہ چلتا ہے کہ شیطان اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو گمراہ کرتا ہے۔ (‏2-‏تھسلُنیکیوں 2:‏9، 10‏)‏ لوگوں کو گمراہ کرنے کی اُس کی جو چال بہت کامیاب رہی ہے، وہ لوگوں کی عقلوں کو اندھا کرنا ہے۔ اِسی وجہ سے بہت سے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ وہ ایک حقیقی ہستی نہیں ہے۔—‏2-‏کُرنتھیوں 4:‏4‏۔‏

شیطان کے بارے میں کچھ اَور غلط‌فہمیاں

  غلط‌فہمی:‏ شیطان کا ایک اَور نام لُوسیفر ہے۔‏

 حقیقت:‏ جس عبرانی لفظ کا ترجمہ کچھ بائبلوں میں ”‏لُوسیفر“‏ کِیا گیا ہے، اُس کا مطلب ’‏روشن ستارہ‘‏ ہے۔ (‏یسعیاہ 14:‏12‏)‏ اگر ہم یسعیاہ 14:‏12 سے پہلے کی آیتوں پر غور کریں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہ اِصطلا‌ح بابل کے بادشاہوں کی طرف اِشارہ کرتی ہے جنہیں خدا نے اِس لیے بے‌عزت کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُسے ٹھکرایا تھا۔ (‏یسعیاہ 14:‏4،‏ 13-‏20‏)‏ اِصطلا‌ح ’‏روشن ستارہ‘‏ اُس وقت بابل کے بادشاہ کے لیے طنزاً اِستعمال کی گئی جب اُس سے اُس کا تخت چھن گیا۔

  غلط‌فہمی:‏ خدا شیطان کو لوگوں کو سزا دینے کے لیے اِستعمال کرتا ہے۔‏

 حقیقت:‏ شیطان خدا کا دُشمن ہے نہ کہ اُس کا خادم۔ شیطان خدا کی عبادت کرنے والے لوگوں کی مخالفت کرتا ہے اور اُن پر جھوٹے اِلزام لگاتا ہے۔—‏1-‏پطرس 5:‏8؛‏ مکاشفہ 12:‏10‏۔‏