مواد فوراً دِکھائیں

والدین اپنے بچوں کو جنسی معاملات کی تعلیم کیسے دے سکتے ہیں؟‏

والدین اپنے بچوں کو جنسی معاملات کی تعلیم کیسے دے سکتے ہیں؟‏

پاک کلام کا جواب

 بچوں کو جنسی معاملات کے بارے میں تعلیم دینا کس کی ذمے‌داری ہے؟ خدا نے یہ ذمے‌داری والدین کو دی ہے اور اِس حوالے سے بہت سے والدین نے نیچے دیے گئے مشوروں کو بہت فائدہ‌مند پایا ہے۔‏

  •   شرم محسوس نہ کریں۔‏ بائبل میں جنسی معاملات اور جنسی اعضا کے بارے میں کُھل کر بات کی گئی ہے۔ خدا نے بنی‌اِسرائیل سے کہا تھا کہ اُنہیں اپنے ”‏بچوں“‏ کو بھی اِن معاملوں کے بارے میں سکھانا چاہیے۔ (‏اِستثنا 31:‏12؛‏ احبار 15:‏2،‏ 16-‏19‏)‏ اپنے بچوں کے ساتھ جنسی معاملات یا جنسی اعضا پر بات کرتے وقت اچھی زبان اور اِصطلا‌حیں اِستعمال کریں تاکہ اُن کے ذہن میں غلط سوچ پیدا نہ ہو۔‏

  •   تھوڑا تھوڑا کر کے معلومات دیں۔‏ بچے پر صرف اُس وقت معلومات کی بوچھاڑ نہ کر دیں جب وہ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتا ہے۔ اِس کی بجائے بچپن سے ہی اُسے اُس کی سمجھ کے مطابق آہستہ آہستہ جنسی معاملات کے بارے میں سکھاتے رہیں۔—‏1-‏کُرنتھیوں 13:‏11‏۔‏

  •   اخلاقی معیار سکھائیں۔‏ ہو سکتا ہے کہ سکولوں میں بچوں کو جنسی معاملات کے بارے میں تھوڑی بہت تعلیم دی جائے۔ لیکن بائبل میں والدین کی حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے بچوں کو یہ بتائیں کہ جنسی معاملات میں کیا کچھ شامل ہے بلکہ اُنہیں اِس حوالے سے درست سوچ اور رویہ اپنانے کی بھی تعلیم دیں۔—‏امثال 5:‏1-‏23‏۔‏

  •   اپنے بچے کی بات سنیں۔‏ اگر آپ کا بچہ جنسی معاملات کے بارے میں کوئی سوال پوچھتا ہے تو فوراً غصے میں نہ آئیں یا یہ نہ سوچ لیں کہ وہ غلط باتوں کے بارے میں سوچتا ہے۔ اِس کی بجائے پاک کلام کی اِس نصیحت پر عمل کریں:‏ ”‏ہر ایک سننے میں جلدی کرے لیکن بولنے میں جلدی نہ کرے۔“‏—‏یعقوب 1:‏19‏۔‏

آپ اپنے بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بننے سے کیسے بچا سکتے ہیں؟‏

بچے کو سکھائیں کہ اگر کوئی شخص اُس کے ساتھ جنسی چھیڑچھاڑ کرتا ہے تو وہ اُسے روکنے کی پوری کوشش کرے۔‏

  •   جنسی زیادتی کے بارے میں اپنا شعور بڑھائیں۔‏ یہ جاننے کی کوشش کریں کہ جو لوگ دوسروں کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں، وہ عموماً کون سے حربے اِستعمال کرتے ہیں۔—‏امثال 18:‏15‏؛ ‏”‏مینارِنگہبانی،“‏ مئی 2019ء، صفحہ 13 پیراگراف 19-‏22 کو دیکھیں۔‏

  •   اپنے بچے کا خیال رکھیں۔‏ اپنے بچے کو کسی بھی شخص کی نگرانی میں چھوڑنے سے پہلے اچھی طرح سے پرکھ لیں کہ آیا وہ شخص بھروسے کے لائق ہے یا نہیں۔ اِس کے علاوہ اپنے بچے کو کُھلی چُھوٹ نہ دیں۔—‏امثال 29:‏15‏۔‏

  •   بچے کو فرمانبرداری کے حوالے سے مناسب سوچ اپنانا سکھائیں۔‏ سچ ہے کہ بچوں کو یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے والدین کی فرمانبرداری کریں۔ (‏کُلسّیوں 3:‏20‏)‏ لیکن اگر آپ اپنے بچے کو یہ سکھاتے ہیں کہ وہ اپنے سے بڑے ہر شخص کا ہمیشہ حکم مانے تو وہ آسانی سے کسی کی جنسی ہوس کا نشانہ بننے کے خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ خدا سے محبت کرنے والے والدین اپنے بچوں کو یہ سکھا سکتے ہیں کہ ”‏اگر کوئی بھی آپ کو ایسا کام کرنے کو کہتا ہے جسے خدا پسند نہیں کرتا تو وہ کام نہ کریں۔“‏—‏اعمال 5:‏29‏۔‏

  •   بچے کو اپنا بچاؤ کرنے کی مشق کرائیں۔‏ اپنے بچے کو سکھائیں کہ اگر کوئی شخص آپ کی غیرموجودگی میں اُس کا فائدہ اُٹھانے کی کوشش کرتا ہے تو اُسے کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ اُس کے ساتھ اِس طرح کی صورتحال کی مشق کریں گے تو اُس کے اندر یہ بات کہنے کا اِعتماد بڑھے گا:‏ ”‏مت کرو!‏ مَیں سب کو بتا دوں گا“‏ اور وہ فوراً اُس شخص کے پاس سے بھاگ جائے گا۔ یاد رکھیں کہ آپ کو اپنے بچوں کو بار بار یہ باتیں سکھانی پڑیں گی کیونکہ وہ آسانی اِنہیں بھول سکتے ہیں۔—‏اِستثنا 6:‏7‏۔‏