مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

۳ .‏ دوسروں کی مدد کو قبول کریں

۳ .‏ دوسروں کی مدد کو قبول کریں

آپ بائبل کو سمجھنے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۳ .‏ دوسروں کی مدد کو قبول کریں

جب ایک سیاح ایڈورڈ جان ایر نے نیلابور نامی بنجر علاقے کا سفر کِیا تو مقامی لوگوں نے اُسے ریت کی چٹانوں اور سفیدے کے درختوں سے پانی جمع کرنے کا طریقہ بتایا۔‏ اُن لوگوں کی مدد کو قبول کرنے کی وجہ سے بعدازاں ایڈورڈ کی زندگی بچ گئی۔‏

اِس مثال سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسی مشکل کام کو انجام دینے کے لئے اکثر ایک تجربہ‌کار شخص کی مدد درکار ہوتی ہے۔‏ اِسی طرح بائبل کی پڑھائی کرتے وقت بھی آپ کو کسی کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔‏

یسوع مسیح نے کبھی اپنے پیروکاروں سے یہ توقع نہیں کی تھی کہ وہ کسی کی مدد کے بغیر بائبل کو سمجھ جائیں۔‏ ایک موقع پر ”‏اُس نے اُن کا ذہن کھولا تاکہ کتابِ‌مُقدس کو سمجھیں۔‏“‏ (‏لوقا ۲۴:‏۴۵‏)‏ یسوع مسیح جانتا تھا کہ بائبل پڑھنے والوں کو اِس میں درج تعلیمات کو سمجھنے کے لئے مدد کی ضرورت ہے۔‏

کس سے مدد حاصل کریں؟‏

یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو یہ ذمہ‌داری سونپی کہ وہ خدا کے کلام کو سمجھنے میں دوسروں کی مدد کریں۔‏ آسمان پر جانے سے پہلے یسوع مسیح نے حکم دیا:‏ ”‏تُم جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ .‏ .‏ .‏ اُن کو یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا مَیں نے تُم کو حکم دیا۔‏“‏ (‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ پس مسیحیوں کو بنیادی طور پر لوگوں کو تعلیم دینے کا کام سونپا گیا تھا۔‏ اُنہیں لوگوں کو یہ بتانا تھا کہ وہ اپنی روزمرّہ زندگی میں بائبل میں درج اصولوں پر کیسے عمل کر سکتے ہیں۔‏ لہٰذا،‏ سچے مسیحی بائبل کو سمجھنے میں دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔‏

یسوع مسیح کے اپنے پیروکاروں کو یہ حکم دینے کے کچھ ہی عرصہ بعد ایک دلچسپ واقعہ رُونما ہوا۔‏ بائبل ہمیں ایتھوپیا کے ایک افسر کے بارے میں بتاتی ہے جو یسعیاہ نبی کی پیشینگوئی پڑھ رہا تھا۔‏ لیکن وہ پیشینگوئی کے اِس حصے کو سمجھ نہیں پا رہا تھا:‏ ”‏اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے اور جس طرح بّرہ اپنے بال کترنے والے کے سامنے بےزبان ہوتا ہے اُسی طرح وہ اپنا مُنہ نہیں کھولتا۔‏ اُس کی پست‌حالی میں اُس کا انصاف نہ ہوا اور کون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟‏ کیونکہ زمین پر سے اُس کی زندگی مٹائی جاتی ہے۔‏“‏—‏اعمال ۸:‏۳۲،‏ ۳۳؛‏ یسعیاہ ۵۳:‏۷،‏ ۸‏۔‏

اُس افسر نے صحائف کے بارے میں علم رکھنے والے ایک تجربہ‌کار مسیحی فلپس سے اِس کے بارے میں پوچھا:‏ ”‏نبی یہ کس کے حق میں کہتا ہے؟‏ اپنے یا کسی دوسرے کے؟‏“‏ (‏اعمال ۸:‏۳۴‏)‏ ایتھوپیا کا یہ افسر عبادت کرنے کے بعد یروشلیم سے واپس جا رہا تھا اور غالباً اُس نے راہنمائی کے لئے دُعا کی تھی۔‏ ایسا لگتا ہے کہ وہ اِس بیان کو جوش اور عاجزی سے پڑھ رہا تھا۔‏ پھر بھی وہ اِسے سمجھ نہیں پا رہا تھا۔‏ لہٰذا،‏ اُس نے فروتنی سے فلپس سے مدد کے لئے درخواست کی۔‏ فلپس کے اِس بیان کی وضاحت کرنے پر وہ خوشی سے بھر گیا اور مسیحی بن گیا۔‏—‏اعمال ۸:‏۳۵-‏۳۹‏۔‏

فلپس اور پہلی صدی کے دیگر مسیحیوں کی طرح آج بھی یہوواہ کے گواہ ۲۳۵ ممالک میں لوگوں کی یہ سمجھنے میں مدد کر رہے ہیں کہ بائبل اصل میں کیا تعلیم دیتی ہے۔‏ ایسا کرنے کے لئے وہ لوگوں کے ساتھ بائبل کے مختلف موضوعات کا مطالعہ کرتے ہیں۔‏ اِس دوران وہ اُن کے ساتھ زیرِبحث موضوع کے متعلق بائبل کی مختلف آیات پر غور کرتے ہیں۔‏ یوں وہ اُن کی یہ سمجھنے میں مدد کرتے ہیں کہ بائبل کسی موضوع کے بارے میں کیا تعلیم دیتی ہے۔‏ * —‏بکس ‏”‏بائبل کے متعلق سوالوں کے تسلی‌بخش جواب“‏ کو دیکھیں۔‏

‏”‏مجھے اپنے تمام سوالات کے جواب مل گئے“‏

سٹیون،‏ ویلوانارا اور جیو-‏آن جن کا پہلے مضمون میں ذکر کِیا گیا ہے،‏ اُنہوں نے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کِیا۔‏ سٹیون بیان کرتا ہے:‏ ”‏مَیں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ بائبل کی مختلف آیات کا موازنہ کرنے سے میرے سوالات کے جواب بالکل واضح ہوگئے۔‏ یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنے سے پہلے کسی نے مجھے یہ نہیں بتایا تھا کہ مَیں ایسا کیسے کر سکتا ہوں۔‏ مَیں یہ جان کر بہت خوش ہوا کہ بائبل کا مطالعہ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم لاحاصل بحث اور اختلافِ‌رائے میں اُلجھے رہیں۔‏“‏

ویلوانارا بیان کرتی ہے:‏ ”‏مَیں نے گواہوں سے جو بھی باتیں سیکھیں وہ حقائق پر مبنی تھیں اور اِن میں مطابقت پائی جاتی تھی۔‏ مَیں نے سیکھا کہ مجھے محض اِس وجہ سے کسی بات پر یقین نہیں کرنا چاہئے کہ وہ چرچ میں سکھائی جا رہی ہے بلکہ اِس وجہ سے کہ اِس کے لئے ثبوت اور دلائل پیش کی جا رہے ہیں۔‏“‏ جیو-‏آن بیان کرتی ہے:‏ ”‏جب بائبل میں سے مجھے اپنے تمام سوالات کے جواب مل گئے تو میرے دل میں اِس کے مصنف کے لئے قدردانی پیدا ہوئی۔‏ چونکہ خدا جانتا تھا کہ انسانوں کے ذہن میں مختلف سوالات پیدا ہوں گے اِس لئے اُس نے پہلے ہی سے بائبل میں اِن کے تسلی‌بخش جواب درج کروا دئے تھے۔‏“‏

کیا آپ کسی یہوواہ کے گواہ کو جانتے ہیں؟‏ اُس سے پوچھیں کہ وہ کس طرح دوسروں کو بائبل سیکھنے میں مدد دیتا ہے؟‏ اگر آپ ذاتی طور پر کسی یہوواہ کے گواہ کو نہیں جانتے تو اِس رسالے کے صفحہ ۲ پر دئے گئے کسی موزوں پتے پر لکھیں۔‏ اگر آپ خدا کی پاک رُوح کی مدد کو قبول کرتے،‏ پہلے سے رائے قائم نہیں کرتے اور کسی لائق اُستاد سے مدد لیتے ہیں تو آپ بائبل کو سمجھنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 10 یہوواہ کے گواہوں کی شائع‌کردہ کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں نے بیشتر لوگوں کو بائبل سیکھنے میں مدد دی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۸ پر بکس/‏تصویر]‏

بائبل کے متعلق سوالوں کے تسلی‌بخش جواب

یہوواہ کے گواہ بائبل کے مطالعہ کے دوران جن موضوعات کو زیرِبحث لاتے ہیں اُن میں سے بعض یہ ہیں:‏

‏• خدا نے زمین کو کس مقصد کے لئے خلق کیا ہے؟‏

‏• مرنے پر کیا واقع ہوتا ہے؟‏

‏• کیا ہم ”‏اخیر زمانہ“‏ میں رہ رہے ہیں؟‏

‏• خدا انسان کو دُکھ اور تکلیف کیوں سہنے دیتا ہے؟‏

‏• گھریلو زندگی کو خوشگوار بنانے کا نسخہ

‏[‏صفحہ ۷ پر تصویر]‏

بائبل کو سمجھنے کے لئے .‏ .‏ .‏ خدا کی پاک رُوح کے لئے دُعا کریں،‏ پہلے سے رائے قائم نہ کریں،‏ دوسروں کی مدد کو قبول کریں