مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏انجیل کی خاطر سفر کرنے والا“‏ ایک جاں‌باز ترجمان

‏”‏انجیل کی خاطر سفر کرنے والا“‏ ایک جاں‌باز ترجمان

‏”‏انجیل کی خاطر سفر کرنے والا“‏ ایک جاں‌باز ترجمان

کم ہی لوگوں نے جارج بارو کا نام سنا ہے۔‏ لیکن اُسکی زندگی کی داستان بہت دلچسپ ہے۔‏ اُس نے ۱۸ سال کی عمر تک ۱۲ مختلف زبانوں میں مہارت حاصل کر لی تھی۔‏ اسکے دو سال بعد وہ تقریباً ۲۰ زبانوں میں ”‏بڑی آسانی اور مہارت سے“‏ ترجمہ کرنے کے قابل بن گیا۔‏

اِس ماہر ترجمان کی شہرت برٹش بائبل سوسائٹی کے اراکین کے کانوں تک پہنچی۔‏ (‏برٹش بائبل سوسائٹی ایک ایسی تنظیم ہے جو مختلف زبانوں میں بائبل کا ترجمہ کرواتی ہے۔‏)‏ لہٰذا،‏ ۱۸۳۳ میں اُنہوں نے بارو کو شہر لندن میں واقع اپنے دفتر میں بلوایا۔‏ اُس وقت بارو کی عمر ۳۰ سال تھی۔‏ بارو کے پاس اتنے پیسے نہ تھے کہ وہ لندن تک سفر کر سکے۔‏ مگر وہ اِس موقعے کو اپنے ہاتھ سے گنوانا بھی نہیں چاہتا تھا۔‏ اِسلئے اُس نے لندن تک پہنچنے کیلئے ۱۱۲ میل کا فاصلہ صرف ۲۸ گھنٹوں میں پیدل طے کر لیا۔‏

بائبل سوسائٹی مانچو زبان میں بائبل کا ترجمہ کروانا چاہتی تھی۔‏ یہ زبان چین کے چند علاقوں میں بولی جاتی تھی۔‏ اِسلئے سوسائٹی کے اراکین نے بارو سے مانچو زبان سیکھنے کی گزارش کی۔‏ اُسے ایسا کرنے کیلئے محض ۶ ماہ کی مہلت دی گئی۔‏ بارو نے بائبل سوسائٹی سے مانچو زبان کے قواعد پر کچھ کتابیں مانگی۔‏ مگر اُنکے پاس اِس زبان میں صرف متی کی انجیل اور ایک مانچو فرانسیسی لغت تھی۔‏ بارو انہی دو کتابوں کی مدد سے مانچو زبان سیکھنے میں مصروف ہو گیا۔‏ تقریباً ۵ مہینوں کے بعد اُس نے بائبل سوسائٹی کو لکھا:‏ ”‏مَیں نے خدا تعالیٰ کے فضل سے مانچو زبان میں مہارت حاصل کر لی ہے۔‏“‏ بارو کی یہ کامیابی واقعی قابلِ‌تعریف ہے خاص طور پر اِسلئے کہ اِسی دوران وہ میکسیکو کی ایک زبان میں لوقا کی انجیل کے ترجمہ کی اصلاح بھی کر رہا تھا۔‏

مانچو زبان میں بائبل

مانچو زبان ۱۷ویں صدی میں چین کی سرکاری زبان تھی۔‏ لیکن وقت گزرنے کیساتھ ساتھ اسے کم ہی لوگ بولنے لگے۔‏ پھر بھی بائبل سوسائٹی چاہتی تھی کہ اِس زبان میں بائبل چھپی جائے اور تقسیم بھی کی جائے۔‏ کچھ عرصہ پہلے ایک روسی سرکاری افسر نے،‏ جو ۲۰ سال تک چین میں رہا تھا،‏ مانچو زبان میں متی کی انجیل کا ترجمہ کِیا۔‏ سن ۱۸۲۲ میں بائبل سوسائٹی نے اِس ترجمے کی ۵۵۰ کاپیاں چھپوائیں۔‏ مگر اِن میں سے زیادہ‌تر کاپیاں تقسیم ہونے سے پہلے ہی سیلاب میں تباہ ہو گئیں۔‏

اسکے کچھ عرصے بعد اُس روسی افسر نے تمام نئے عہدنامے کا ترجمہ مکمل کر دیا۔‏ سن ۱۸۳۴ میں ایک شخص کو اتفاق سے تقریباً پورے پُرانے عہدنامے کا ایک مسودہ مانچو زبان میں مل گیا۔‏ بائبل سوسائٹی کے اراکین چاہتے تھے کہ بائبل کے وہ حصے جنکا ترجمہ مانچو زبان میں ہو چکا تھا انکی اصلاح کی جائے اور باقی حصوں کا مانچو زبان میں ترجمہ مکمل کِیا جائے۔‏ یہ کام جارج بارو کو سونپا گیا۔‏

روس کو روانہ

اس کام کو انجام دینے کیلئے بارو روس کو روانہ ہوا جہاں وہ مانچو زبان کا گہرا مطالعہ کرنے لگا۔‏ مانچو بائبل کے جو حصے مکمل ہو چکے تھے اُنکو چھپائی کیلئے تیار کرنے کیلئے بارو نے دن‌رات محنت کی۔‏ آخرکار ۱۸۳۵ میں انجیل کی کتابوں کی ۰۰۰،‏۱ کاپیاں چھاپی گئیں۔‏ ایک ماہر نے ان کاپیوں کے بارے میں کہا کہ ”‏یہ چینی فن‌کاری کی نہایت خوبصورت مثال ہیں۔‏“‏ بارو ان کاپیوں کو چین میں تقسیم کرنا چاہتا تھا۔‏ مگر اُسکے اِس سپنے پر پانی پھر گیا کیونکہ روس کی حکومت نے اُسے اِسکی اجازت نہیں دی۔‏ روس اور چین کی حکومتوں کے تعلقات اچھے تھے۔‏ روسی حکومت کو یہ ڈر تھا کہ کہیں اِن مذہبی معاملات کی وجہ سے یہ تعلقات بگڑ نہ جائیں۔‏ اِسلئے بارو کو آگاہ کر دیا گیا کہ اگر سرحد پار کرتے وقت اُسکے پاس ”‏ایک بھی مانچو بائبل“‏ دریافت کی جائے تو اسکا انجام بُرا ہوگا۔‏

تقریباً ۱۰ سال بعد مانچو بائبل کی کچھ کاپیاں چین میں تقسیم ضرور ہوئیں۔‏ مگر اس وقت تک چین کے زیادہ‌تر لوگ مانچو زبان کی نسبت چینی زبان کو ترجیح دیتے تھے۔‏ لہٰذا مانچو زبان میں اب بائبل شائع کرنا بےفائدہ ہو گیا تھا۔‏ ۱۹۱۲ تک چینی زبان نے اپنی جکڑ مضبوط کر لی اور مانچو زبان کا نام‌ونشان مٹ گیا۔‏

سپین اور پُرتگال کی طرف

سن ۱۸۳۵ میں بارو روس چھوڑ کر واپس لندن آیا۔‏ بائبل سوسائٹی نے اُسے وہاں سے پُرتگال اور سپین کی طرف بھیج دیا۔‏ دراصل بائبل سوسائٹی اس بات کا اندازہ لگانا چاہتی تھی کہ ”‏ان ممالک کے لوگ کس حد تک بائبل کی سچائیوں کو اپنانے کیلئے تیار ہیں۔‏“‏ بارو پُرتگال پہنچ کر ملک کے کونے کونے میں منادی کرنے لگا۔‏ وہ گاؤں گاؤں میں لوگوں کیساتھ بائبل کے بارے میں گفتگو کرتا۔‏ مگر کچھ عرصے بعد اُس نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ بائبل کے پیغام میں دلچسپی نہیں لیتے۔‏ اِسلئے وہ پُرتگال چھوڑ کر سپین کی طرف روانہ ہوا۔‏

سپین میں خانہ‌بدوش قبیلوں کی بڑی آبادی تھی۔‏ بارو اِنکی زبان گتانو بول سکتا تھا۔‏ اِسلئے وہ اُنکے ساتھ خوب میل‌جول رکھنے لگا۔‏ بارو گتانو زبان میں نئے عہدنامے کا ترجمہ کرنے لگا۔‏ اُسے اِس کام میں دو خانہ‌بدوش عورتوں نے مدد دی۔‏ بارو اُنکو ہسپانوی زبان میں بائبل پڑھ کر سناتا اور وہ اُسے اُسکا ترجمہ بتاتیں۔‏ ایک سال بعد اُس نے لوقا کی انجیل چھپوائی۔‏ بارو کے اِس کام کے بارے میں ایک کیتھولک پادری نے کہا:‏ ”‏یہ آدمی اِن خانہ‌بدوشوں کی زبان سے ہی تمام سپین کے لوگوں کو اپنا مذہب تبدیل کرنے پر اُکسا دیگا۔‏“‏

بائبل سوسائٹی یہ بھی چاہتی تھی کہ بارو ”‏ایک ایسے آدمی کی کھوج لگائے جو باسق بولی میں ترجمہ کرنے کی قابلیت رکھتا ہو۔‏“‏ آخرکار اُسکی ملاقات اوتیزہ نامی ایک ڈاکٹر سے ہوئی جسکے بارے میں بارو نے لکھا کہ ”‏یہ شخص باسق بولی کا ماہر ہے۔‏“‏ لہٰذا،‏ ۱۸۳۸ میں لوقا کی انجیل اِس بولی میں چھپوائی گئی۔‏ یہ بائبل کا سب سے پہلا حصہ تھا جو باسق زبان میں شائع کِیا گیا۔‏

بارو دشوار اور کٹھن راستوں سے ہوتے ہوئے سپین کے ہر گاؤں اور قصبے میں جا کر غریب لوگوں میں بائبلیں تقسیم کرنے لگا۔‏ وہ چاہتا تھا کہ یہ لوگ اپنے وہم اور اپنی مذہبی غلط‌فہمیوں کو چھوڑ کر بائبل کی روشنی میں آ جائیں۔‏ مثال کے طور پر کیتھولک چرچ کی ایک تعلیم یہ تھی کہ لوگ چرچ کو پیسہ دے کر اپنے گناہوں کی معافی حاصل کر سکتے ہیں۔‏ بارو لوگوں سے کہتا:‏ ”‏کیا خدا تعالیٰ کو ہمارے گناہوں کی معافی کی خاطر رشوت دی جا سکتی ہے؟‏ یہ سراسر ناممکن ہے!‏“‏ مگر بائبل سوسائٹی کو اندیشہ تھا کہ بارو کے تبلیغی کام کی وجہ سے سپین میں سوسائٹی کے کام پر پابندیاں نہ لگا دی جائیں۔‏ اِسلئے اُنہوں نے بارو سے کہا کہ وہ اِن باتوں میں دخل نہ دے بلکہ بائبل تقسیم کرنے میں ہی مصروف رہے۔‏

ہسپانوی زبان کی بائبل میں کیتھولک چرچ کی تعلیمات پر مبنی حاشیہ چڑھایا ہوا تھا۔‏ بارو اس تفسیر کے بغیر ہسپانوی زبان میں بائبلیں چھپوانا چاہتا تھا۔‏ ایسا کرنے کیلئے اُسے سپین کی حکومت سے اجازت مل گئی۔‏ لیکن سپین کا وزیرِاعظم بارو کے اِس کام کے خلاف تھا۔‏ اُسکا کہنا تھا کہ ایک ایسی بائبل عوام کیلئے ”‏خطرناک ثابت ہوگی۔‏“‏ اسکے باوجود بارو نے بائبل چھپوائی اور اسے تقسیم کرنے لگا۔‏ اِس پر سپین کے پادریوں اور سرکاری افسروں نے سخت اعتراض کِیا۔‏ نتیجتاً بارو کو غیرقانونی طور پر ۱۲ دن تک سلاخوں پیچھے ڈال دیا گیا۔‏ جب اُس نے اِس بےانصافی کے خلاف آواز اُٹھائی تو اُسے سپین سے چپ‌چاپ نکل جانے کی تاکید کی گئی۔‏ لیکن بارو نے پولس رسول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جبتک مجھے باعزت طور پر بری نہ کرا دیا جائیگا تب تک مَیں سپین میں رہونگا۔‏—‏اعمال ۱۶:‏۳۷

آخرکار،‏ ۱۸۴۰ میں بارو سپین چھوڑ کر واپس لندن آ گیا۔‏ بائبل سوسائٹی کے مطابق ”‏پانچ سال کے اندر اندر وہاں تقریباً ۰۰۰،‏۱۴ بائبلیں تقسیم کی گئی تھیں۔‏“‏ بقول بارو کے جو سال اُس نے سپین میں گزارے تھے یہ اُسکی ”‏زندگی کا سب سے عمدہ دور تھا۔‏“‏

اپنے اِن تجربات کے بارے میں بارو نے ایک کتاب لکھی جو آج تک بہت مشہور ہے۔‏ اِس کتاب کا نام ”‏سپین میں بائبل“‏ ہے اور یہ پہلی مرتبہ ۱۸۴۲ میں انگریزی میں چھاپی گئی۔‏ اِس میں بارو اپنے سفر اور تجربات کے بارے میں تفصیل سے بیان کرتا ہے۔‏ یہ کتاب بہت ہی کامیاب رہی۔‏ اِس کتاب میں بارو خود کو ”‏انجیل کی خاطر سفر کرنے والا“‏ کا لقب دیتا ہے۔‏ وہ لکھتا ہے:‏ ”‏میرا بس ایک ہی مقصد تھا کہ ملک کے ہر کونے میں جا کر یسوع مسیح کے بارے میں سب کو بتاؤں۔‏“‏

بارو نے بائبل کا ترجمہ کرنے اور اُسے تقسیم کرنے میں بنیاد ڈالی۔‏ اسکی محنت واقعی قابلِ‌تعریف ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۲۸ پر نقشہ]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

جارج بارو نے بائبل کا ترجمہ کرنے اور اُسے تقسیم کرنے کی خاطر (‏۱)‏ انگلینڈ سے (‏۲)‏ روس (‏۳)‏ پُرتگال اور (‏۴)‏ سپین تک سفر کِیا

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

®Mountain High Maps

‏.Copyright © 1997 Digital Wisdom, Inc

‏[‏صفحہ ۲۹ پر تصویر]‏

مانچو زبان میں یوحنا کی انجیل کی پہلی چند آیات۔‏ انہیں اوپر سے نیچے اور بائیں سے دائیں طرف پڑھا جاتا ہے

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

From the book

1860 ‏,The Bible of Every Land

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر کا حوالہ]‏

From the book

The Life of George Borrow

1919 ,by Clement K. Shorter