مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خوشخبری ساؤ ٹومی اور پرنسی‌پی میں پھلدار ثابت ہوتی ہے

خوشخبری ساؤ ٹومی اور پرنسی‌پی میں پھلدار ثابت ہوتی ہے

خوشخبری ساؤ ٹومی اور پرنسی‌پی میں پھلدار ثابت ہوتی ہے

بیشتر لوگوں نے ساؤ ٹومی اور پرنسی‌پی کے بارے میں شاید کبھی سنا بھی نہ ہو۔‏ اِن جزائر کا ذکر اکثر چھٹیوں کے بروشروں میں نہیں ہوتا۔‏ دُنیا کے نقشے میں یہ افریقہ کے مغربی ساحل سے بالکل دُور خلیج گنی میں واقع دو چھوٹے نقطوں سے زیادہ نہیں جن میں سے ساؤ ٹومی بالکل خطِ‌استوا کے اُوپر ہے اور پرنسی‌پی قدرے شمال‌مشرق میں ہے۔‏ برساتی اور مرطوبی موسم نے خوبصورت بارانی جنگلات پیدا کئے ہیں جوکہ ۶۰۰،‏ ۶ فٹ اُونچے پہاڑوں کو ڈھانپے ہوئے ہیں۔‏

نیلگوں  پانیوں  اور  کھجور  کے  درختوں  سے  گھرے  ہوئے  یہ  حاری جزائر  خوش‌اخلاق،‏ گرمجوش لوگوں سے آباد ہیں جن کا افریقی اور یورپی پس‌منظر دو ثقافتوں کا شاندار ملاپ ہے۔‏ اس کی ۰۰۰،‏۷۰،‏۱ کی آبادی کھیتی‌باڑی،‏ ماہی‌گیری یا کوکا کا کاروبار کرتی ہے۔‏ تاہم حالیہ برسوں میں،‏  روز کی روٹی کمانا بھی بڑا مشکل ہو گیا ہے۔‏

تاہم،‏ ۲۰ ویں صدی کے آخری عشرے میں ایک ایسا واقع رونما ہوا ہے جس نے اِن جزائر پر رہنے والے لوگوں کی بڑی تعداد کی زندگیوں پر گہرا اثر کِیا ہے۔‏ جون ۱۹۹۳ میں،‏ یہوواہ کے گواہوں کا ساؤ ٹومی اور پرنسی‌پی کی حکومت کے پاس قانونی اندراج ہوا اور یوں ان جزائر پر یہوواہ کے گواہوں کی تاریخ کا ایک مشکل باب ختم ہو گیا۔‏

مشکل کے تحت بوئے گئے بیج

اس مُلک میں ۱۹۵۰ کے دہے میں جب افریقہ کی دیگر پُرتگالی آبادیوں سے لوگوں کو لیبر کیمپوں میں کام کرنے کے لئے اِن جزائر پر بھیجا گیا تو بظاہر پہلے گواہ کی آمد کا پتہ چلتا ہے۔‏ وہ گواہ ایک افریقی کُل‌وقتی پائنیر یا خادم تھا جسے موزمبیق میں خدا کی بادشاہی کی خوشخبری کی منادی کرنے کی وجہ سے اِس جزیرے میں مُلک‌بدر کر دیا گیا تھا۔‏ اس تنہا گواہ نے خوب لگن سے کام کِیا اور چھ مہینے کے اندر اندر،‏ مزید ۱۳ لوگوں نے خوشخبری پھیلانے کا کام شروع کر دیا۔‏ بعدازاں،‏ ایسے ہی حالات کے تحت انگولا سے بھی گواہوں کو یہاں مُلک‌بدر کِیا گیا تھا۔‏ اپنی سزا کے دوران اُنہوں نے مقامی باشندوں تک خوشخبری سنانے کے ہر موقع سے فائدہ اُٹھایا۔‏

ساؤ ٹومی میں قید تمام بھائی ۱۹۶۶ میں واپس افریقہ کے بڑے شہروں میں چلے گئے۔‏ کام کو جاری رکھنے کے لئے بادشاہتی مبشروں کا ایک چھوٹا گروہ پیچھے رہ گیا۔‏ بائبل کا مطالعہ کرنے کی وجہ سے اُنہیں ماراپیٹا اور اذیت دی گئی اور کوئی نہیں تھا جو اُن سے مل سکے یا اُن کی حوصلہ‌افزائی کر سکے۔‏ سن ۱۹۷۵ میں،‏ مُلک پُرتگال سے آزاد ہو گیا لہٰذا دھیرے دھیرے سچائی کے بادشاہتی بیج پھل لانے لگے۔‏

تعمیروتوسیع

جب جون ۱۹۹۳ میں گواہوں کو قانونی حیثیت حاصل ہوئی تو بادشاہتی مبشروں کی انتہائی تعداد ۱۰۰ تھی۔‏ اُسی سال پُرتگال سے سپیشل پائنیر پہنچ گئے۔‏ پُرتگالی کری‌اولی سیکھنے کی اُن کی کاوشوں نے اُنہیں مقامی لوگوں کی نظروں میں بہت عزیز بنا دیا۔‏ اس کے بعد سب سے پہلا کام کنگڈم ہال کے لئے جگہ تلاش کرنا تھا۔‏ یہ سُن کر ماریا نامی ایک بہن نے اپنے گھر کی آدھی زمین دے دی۔‏ یہ پلاٹ ایک بڑے کنگڈم ہال کے لئے کافی تھا۔‏ ماریا کا کوئی رشتہ‌دار نہیں تھا اور اُس کو یہ معلوم نہیں تھا کہ ایک بڑے آدمی کی نظر اُس کی جائیداد پر تھی۔‏ ایک روز ایک مشہور بزنس‌مین اُس سے ملنے کو آیا۔‏

اُس نے کہا،‏ ”‏مَیں آپ کی بابت جوکچھ سُن رہا ہوں وہ ٹھیک نہیں۔‏ مَیں نے سنا ہے کہ تُم نے اپنی زمین عطیے میں دے دی ہے۔‏ لیکن کیا تمہیں یہ معلوم نہیں کہ شہر کے وسط میں ہونے کی وجہ سے یہ لاکھوں روپے کی مالیت کی ہے؟‏“‏

ماریا نے پوچھا،‏ ”‏اگر مَیں یہ زمین آپ کو بیچ دُوں تو آپ مجھے کتنے پیسے دیں گے؟‏“‏ جب اس شخص نے کوئی جواب نہ دیا تو ماریا نے کہا:‏ ”‏اگر تُم مجھے دُنیا کی ساری دولت بھی دے دو تو یہ کافی نہیں ہوگی کیونکہ اس سے زندگی نہیں خریدی جا سکتی۔‏“‏

اُس آدمی نے پوچھا،‏ ”‏کیا تمہارے بچے نہیں ہیں۔‏“‏

ماریا نے گفتگو ختم کرنے کے لئے کہا:‏ ”‏یہ زمین یہوواہ کی ہے۔‏ اُس نے بہت سالوں سے یہ مجھے دے رکھی تھی اور اب مَیں نے اُسے واپس لوٹا دی ہے۔‏ مَیں ہمیشہ تک زندہ رہنے کی منتظر ہوں۔‏“‏ پھر اُس نے اُس شخص سے پوچھا:‏ ”‏کیا تُم ہمیشہ کی زندگی دے سکتے ہو؟‏“‏ وہ چپ‌چاپ اُٹھ کر چلا گیا۔‏

نتیجتاً،‏ پُرتگال کے لائق بھائیوں کی مدد سے ایک شاندار دو منزلہ عمارت تعمیر ہو گئی۔‏ اُس میں ایک بڑا تہہ‌خانہ،‏ وسیع کنگڈم ہال اور رہائش کی جگہ بھی ہے۔‏ اس میں بزرگوں،‏ خدمتگزار خادموں اور پائنیروں کا سکول منعقد کرنے کے لئے بھی کمرے ہیں۔‏ اس وقت یہاں دو کلیسیاؤں کے اجلاس ہو رہے ہیں جس کی بدولت یہ اس شہر میں عمدہ تعلیم اور سچی پرستش کا مرکز ہے۔‏

می‌زوچی میں ۶۰ سرگرم پبلشروں پر مشتمل ایک کلیسیا تھی۔‏ کیلے کے درختوں کے ایک جھنڈ کے نیچے اجلاس منعقد کئے جا رہے تھے چنانچہ مناسب کنگڈم ہال کی اشد ضرورت تھی۔‏ سٹی ہال کی توجہ اسطرف دلائی گئی تو ہمدرد افسران نے شاہراہ کے کنارے جگہ دے دی۔‏ پُرتگال کے بھائیوں کے جلد تعمیر کرنے کے طریقے کو استعمال میں لاتے ہوئے،‏ دو مہینوں میں شاندار کنگڈم ہال تیار ہو گیا۔‏ مقامی لوگوں کو یہ سب کچھ دیکھ کر یقین نہیں آ رہا تھا۔‏ تعمیراتی پروجیکٹ پر مامور ایک سویڈش انجینیئر بہن‌بھائیوں کو کام کرتے دیکھ کر دنگ رہ گیا۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏یہ سب کچھ ناقابلِ‌یقین ہے!‏ یہاں می‌زوچی میں،‏ یہوواہ کے گواہ تیزتر تعمیر کے طریقے استعمال کر رہے ہیں!‏ ہمیں بھی اپنے کام کو اسی طرح منظم کرنا چاہئے۔‏“‏ جون ۱۲،‏ ۱۹۹۹ کو ۲۳۲ حاضرین کی موجودگی میں اس کنگڈم ہال کی مخصوصیت ہوئی۔‏ یہ ہال می‌زوچی آنے والوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔‏

ایک تاریخی کنونشن

یہوواہ کے گواہوں کے لئے ساؤ ٹومی اور پرنسی‌پی میں منعقد ہونے والا پہلا تاریخی واقعہ تین روزہ ”‏الہٰی تعلیم“‏ ڈسٹرکٹ کنونشن تھا جو اِن جزائر پر پہلی مرتبہ جنوری ۱۹۹۴ میں منعقد ہوا۔‏ یہ مُلک کے سب سے عمدہ ایئرکنڈیشن آڈیٹوریم میں منعقد ہوا تھا۔‏ کیا آپ ۱۱۶ بادشاہتی مُنادوں کی خوشی کا تصور کر سکتے ہیں جب اُنہوں نے پہلی بار ۴۰۵ اشخاص کو بائبل ڈرامہ اور کنونشن ریلیز حاصل کرتے دیکھا؟‏ مخصوص‌شُدہ ۲۰ اشخاص کو بپتسمہ دینے کے لئے ایک حاری ساحل کا انتخاب کِیا گیا تھا۔‏

عوام کی توجہ حاصل کرنے والی سب سے منفرد چیز مندوبین کے بیج کارڈز تھے۔‏ پُرتگال اور انگولا سے آنے والے ۲۵ مہمانوں کی موجودگی نے کنونشن کو انٹرنیشنل رنگ دے دیا۔‏ جلد ہی سرگرم مسیحی محبت کا بندھن قائم ہو گیا اور جب اُنہیں آخری سیشن کے اختتام کے بعد ایک دوسرے کو خداحافظ کہنا پڑا تو ایک رقت‌آمیز سماں پیدا ہو گیا۔‏—‏یوحنا ۱۳:‏۳۵‏۔‏

نیشنل ریڈیو کے صحافی آئے اور اُنہوں نے کنونشن اوورسیئر کا انٹرویو لیا۔‏ اُنہوں نے مختلف تقاریر کے اقتباسات بھی نشر کئے۔‏ یہ واقعی ایک تاریخی موقع تھا اور اس نے اِن طویل مدت سے الگ رہنے والے گواہوں کے لئے یہوواہ کی دیدنی تنظیم کو قریب سے دیکھنے کے لئے موقع فراہم کِیا۔‏

یہوواہ کی حمد کے لئے پھل پیدا کرنا

جب بادشاہتی پیغام پھل لاتا ہے تو یہ عمدہ چال‌چلن پر منتج ہوتا ہے جو یہوواہ کے لئے حمد اور جلال کا باعث بنتا ہے۔‏ (‏ططس ۲:‏۱۰‏)‏ ایک نوعمر لڑکی اپنے ہفتہ‌وار بائبل مطالعے سے استفادہ کر رہی تھی۔‏ تاہم،‏ اُس کا والد اُسے کلیسیائی اجلاسوں پر حاضر ہونے سے منع کرتا تھا۔‏ جب اُس نے مودبانہ طور پر اُسے مسیحی اجلاسوں کی اہمیت اور وہاں جانے کی اپنی خواہش کی بابت سمجھایا تو اُس نے اُسے فوراً گھر سے نکال دیا۔‏ اُس نے سوچا کہ جیسے دوسرے نوجوان کرتے ہیں وہ بھی کسی دوسرے آدمی کے ساتھ جو اُس کی ضروریات پوری کرے گا رہنے لگے گی۔‏ جب باپ کو پتہ چلا کہ وہ ایک مسیحی کے طور پر مثالی زندگی گزار رہی ہے تو وہ اُسے واپس گھر لے آیا اور یہوواہ کی خدمت کرنے کی مکمل آزادی دے دی۔‏

ایک دوسری مثال ایک میوزیکل گروپ کے لیڈر کی ہے۔‏ وہ اپنی بداخلاق زندگی سے تنگ آ گیا۔‏ زندگی میں مقصد کی تلاش میں،‏ اُس کی ملاقات ایک گواہ سے ہو گئی۔‏ جب اُس نے بائبل کے اخلاقی معیاروں کے مطابق زندگی بسر کرنا شروع کر دی تو ہر ایک کی زبان پر اُس کا نام تھا۔‏ جلد ہی اُس نے تمام غیرصحتمند رفاقتوں کو ترک کرنے کی ضرورت کو محسوس کِیا۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۳۳‏)‏ اس کے بعد اُس نے یہوواہ کے لئے مخصوصیت کی علامت میں بپتسمہ لینے کا اہم قدم اُٹھایا۔‏

بیشمار نوجوان سچے مذہب کی تلاش میں تھے۔‏ اُن کا تجسّس اُنہیں مختلف بشارتی گروہوں کے پادریوں کے پاس لے گیا مگر نتیجہ مزید اُلجھن اور بےاعتباری کے سوا کچھ نہ تھا۔‏ وہ ہر مذہبی چیز کا مذاق اُڑانے لگے اور جنونی بن گئے۔‏

ایک دن،‏ یہوواہ کا ایک گواہ مشنری اپنے بائبل مطالعے پر جاتے وقت اُسی راستے سے گزرا جہاں یہ نوجوان بیٹھے ہوئے تھے۔‏ وہ چاہتے تھے کہ مشنری چند سوالات کے جواب دے لہٰذا وہ اُسے صحن میں لے گئے جہاں اُسے ایک چھوٹے سٹول پر بیٹھنے کی دعوت دی۔‏ اس کے بعد جان،‏ دوزخ،‏ آسمان پر زندگی اور دُنیا کے آخر کے موضوع پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی گئی۔‏ اُس گروہ کے سرغنہ نے جو بھی سوال پوچھا گواہوں نے اُن کے تمام سوالات کے بائبل سے جواب دئے۔‏ ایک گھنٹے بعد،‏ لا نامی سرغنہ نے اُس مشنری سے کہا:‏ ”‏جب ہم نے آپ سے اندر آنے اور ہمارے سوالات کے جواب دینے کے لئے کہا تو ہمارا مقصد محض آپ کا تمسخر اُڑانا تھا جیسا ہم دیگر لوگوں کے ساتھ کرتے ہیں۔‏ ہم سمجھتے تھے کہ کوئی بھی شخص ان سوالوں کے جواب نہیں دے سکتا۔‏ مگر آپ نے دئے اور خاص بات یہ کہ صرف بائبل کو استعمال کِیا!‏ اب مجھے بتائیے کہ مَیں بائبل کی بابت اَور زیادہ کیسے جان سکتا ہوں؟‏“‏ لا کے ساتھ بائبل مطالعہ شروع ہو گیا اور جلد ہی وہ اجلاسوں پر آنے لگا۔‏ اس کے کچھ ہی عرصہ بعد،‏ اُس نے گروہ کو چھوڑ دیا اور اپنا پُرتشدد طرزِزندگی بھی ترک کر دیا۔‏ ایک سال کے اندر اندر اُس نے اپنی زندگی یہوواہ کے لئے مخصوص کر دی اور بپتسمہ لے لیا۔‏ اب وہ ایک خدمتگزار خادم کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہے۔‏

ایک مقامی دستور جو بہت عام ہونے کے ساتھ ساتھ جڑ پکڑ چکا ہے کہ جوڑے قانونی طور پر شادی کے بغیر اکٹھے رہتے ہیں۔‏ بہتیرے کئی سال سے اکٹھے رہ رہے ہیں اور اُن کے بچے بھی ہیں۔‏ وہ اس سلسلے میں خدا کے نقطۂ‌نظر کو قبول کرنا مشکل پاتے ہیں۔‏ تاہم یہ جاننا خوشی کی بات ہے کہ کیسے خدا کے کلام نے ایک شخص کو اس مشکل پر قابو پانے میں مدد دی۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۴-‏۶؛‏ عبرانیوں ۴:‏۱۲‏۔‏

اینٹونیو اس بات کو بخوبی سمجھ گیا کہ اُسے اپنی شادی کو قانونی حیثیت دینی چاہئے اور اُس نے منصوبہ بنایا کہ فصل کی کٹائی کے بعد جب اُس کے پاس شادی کی ضیافت کرنے کے لئے کچھ پیسے ہوں گے تو وہ ایسا کرے گا۔‏ فصل کی کٹائی سے صرف ایک رات پہلے،‏ چور آئے اور اُس کی فصل چرا کر لے گئے۔‏ اُس نے اگلے سال کی فصل کا انتظار کرنے کا فیصلہ کِیا مگر ایک بار پھر اُس کی چوری ہو گئی۔‏ جب شادی کے لئے پیسے جمع کرنے کی اُس کی ایک اَور کوشش ناکام ہو گئی تو انیٹونیو سمجھ گیا کہ اُس کا اصل دُشمن کون ہے۔‏ وہ کہنے لگا،‏ ”‏اب شیطان میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا،‏ ایک ڈیڑھ مہینے میں ہم ضیافت کے ساتھ یا اس کے بغیر ہی شادی کر لیں گے!‏“‏ پس اُنہوں نے ایسا ہی کِیا اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اُن کے دوستوں نے شادی کے لئے مرغیاں،‏ بطخیں اور ایک بکری فراہم کی۔‏  اپنی  شادی  کو  قانونی  حیثیت  دینے  کے  بعد،‏  اینٹونیو  اور  اُس  کی  بیوی  اور اُن کے چھ بچوں نے یہوواہ کے لئے اپنی مخصوصیت کی علامت میں بپتسمہ لیا۔‏

پرنسی‌پی کے جزیرے پر

ساؤ ٹومی کے جزیرے سے پائنیرز اور سرکٹ اوورسیئر نے حالیہ برسوں میں پرنسی‌پی کے جزیرے پر آباد ۰۰۰،‏۶ لوگوں سے اکثر ملاقاتیں کی ہیں۔‏ جزیرے کے لوگ انتہائی مہمان‌نواز تھے اور اُنہوں نے گواہوں کی باتیں بڑے اشتیاق سے سنیں۔‏ ایک شخص نے ایک اشتہار حاصل کرکے اُسے پڑھنے کے بعد،‏ اگلے ہی دن پائنیرز کی تلاش شروع کر دی اور اشتہار تقسیم کرنے میں اُن کی مدد کرنے لگا۔‏ پائنیرز نے بتایا کہ یہ کام اُنہیں ہی کرنا چاہئے مگر اُس شخص نے اصرار کِیا کہ وہ اُن کے ساتھ ساتھ گھروں پر جائے گا تاکہ اُنہیں لوگوں سے متعارف کروائے اور پھر سفارش کرے کہ وہ غور سے اُن کی بات سنیں۔‏ انجام‌کار پائنیرز کی اس اہم کام کو کرنے کے لئے بہت زیادہ تعریف کرنے کے بعد وہ چلا گیا۔‏

سن ۱۹۹۸ میں،‏ ساؤ ٹومی سے دو پائنیر پرنسی‌پی منتقل ہو گئے اور جلد ہی وہ ۱۷ گھریلو بائبل مطالعے کرانے لگے۔‏ کام ترقی کرتا چلا گیا اور جلد ہی ۱۶ لوگ کلیسیائی کتابی مطالعے پر آنے لگے اور ۳۰ سے زیادہ عوامی تقریر پر حاضر ہونے لگے۔‏ اجلاس کے لئے جگہ کے سلسلے میں شہر کے ناظم سے درخواست کی گئی اور خوشی کی بات ہے کہ کنگڈم ہال تعمیر کرنے کے لئے زمین دے دی گئی۔‏ ساؤ ٹومی کے بھائیوں نے چھوٹا سا کنگڈم ہال تعمیر کرنے کے لئے اپنی خدمات پیش کیں جس میں دو سپیشل پائنیرز کی رہائش کے لئے بھی جگہ تھی۔‏

بِلاشُبہ اِن چھوٹے جزائر میں خوشخبری کافی پھلدار ثابت ہو رہی ہے۔‏ (‏کلسیوں ۱:‏۵،‏ ۶‏)‏ جنوری ۱۹۹۰ میں،‏ ساؤ ٹومی اور پرنسی‌پی میں ۴۶ پبلشر تھے۔‏ سن ۲۰۰۲ کے خدمتی سال میں،‏ ۳۸۸ بادشاہتی مُنادوں کی انتہائی تعداد حاصل ہوئی!‏ بیس فیصد سے زیادہ پبلشر کُل‌وقتی خدمت میں ہیں اور تقریباً ۴۰۰،‏۱ گھریلو بائبل مطالعے کرائے جا رہے ہیں۔‏ سن ۲۰۰۱ کی میموریل کی حاضری ۹۰۷،‏۱ تھی۔‏ جی‌ہاں،‏ اِن حاری جزائر پر یہوواہ کا کلام بڑی تیزی سے ترقی کر رہا اور جلال پا رہا  ہے۔‏—‏۲-‏تھسلنیکیوں ۳:‏۱‏۔‏

‏[‏صفحہ ۱۲ پر بکس]‏

مشہور ریڈیو براڈکاسٹس

ان جزائر میں کوسچنز ینگ پیپل آسک—‏آنسرز دیٹ ورک * کی بہت قدر کی جاتی ہے۔‏ ہفتے میں دو بار،‏ ۱۵ منٹ کیلئے اسی عنوان سے قومی ریڈیو پر پروگرام پیش کِیا جاتا ہے۔‏ میزبان کو یہ کہتے سننا کتنی خوشی کی بات ہے کہ ”‏نوجوانو!‏ آپ حقیقی محبت اور فریفتگی میں فرق کیسے کر سکتے ہیں؟‏“‏ پھر وہ اس کتاب سے اسی پر مبنی پورا حصہ پڑھتا ہے!‏ (‏دیکھیں باب ۳۱۔‏)‏ ایسے ہی ایک پروگرام میں خاندانی خوشی کا راز * کتاب سے منتخب حصے پیش کئے جاتے ہیں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 33 یہوواہ کے گواہوں کی شائع‌کردہ۔‏

^ پیراگراف 33 یہوواہ کے گواہوں کی شائع‌کردہ۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر تصویر]‏

ساؤ ٹومی میں ۱۹۹۴ میں تعمیر ہونے والا پہلا کنگڈم ہال

‏[‏صفحہ ۱۰ پر تصویر]‏

۱۔‏ می‌زوچی میں کم وقت میں تعمیرکردہ کنگڈم ہال

۲۔‏ تاریخی ڈسٹرکٹ کنونشن اس آڈیٹوریم میں منعقد ہوا

۳۔‏ کنونشن پر بپتسمہ کے اُمیدوار خوش نظر آ رہے ہیں

‏[‏صفحہ ۸ پر تصویر کا حوالہ]‏

®Globe: Mountain High Maps

‏.Copyright © 1997 Digital Wisdom, Inc