مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شفیق خدا کو جاننا

شفیق خدا کو جاننا

بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں

شفیق خدا کو جاننا

برازیل کا اینٹونیو ۱۶ سال کی عمر میں ہی اپنی زندگی سے بیزار ہو چکا تھا۔‏ نااہلی کے احساسات کے باعث وہ شراب اور منشیات استعمال کرنے لگا۔‏ اُسکے ذہن میں کئی مرتبہ خودکُشی کرنے کا خیال بھی آیا۔‏ انہی لمحات میں اُسے اپنی ماں کی یہ بات یاد آئی:‏ ”‏خدا محبت ہے۔‏“‏ (‏۱-‏یوحنا ۴:‏۸‏)‏ لیکن یہ شفیق خدا کہاں تھا؟‏

اینٹونیو نشیلی چیزوں کو ترک کرنے کی کوشش میں مقامی پیرش کے پادری سے مدد کا طلبگار ہؤا۔‏ اگرچہ اینٹونیو بڑی سرگرمی سے کیتھولک چرچ جانے لگا توبھی اس کے ذہن میں بہت سارے سوال تھے۔‏ مثال کے طور پر،‏ یسوع کے ان الفاظ نے اُسے اُلجھن میں ڈال رکھا تھا کہ ”‏سچائی سے واقف ہوگے اور سچائی تم کو آزاد کریگی۔‏“‏ (‏یوحنا ۸:‏۳۲‏)‏ یسوع نے کس قسم کی آزادی کا وعدہ کِیا تھا؟‏ چرچ اس کے سوالات کا تسلی‌بخش جواب فراہم کرنے سے قاصر رہا۔‏ انجام‌کار،‏ اینٹونیو چرچ چھوڑ کر دوبارہ اپنی پُرانی عادات میں پڑ گیا۔‏ اس نے اَور بھی زیادہ نشہ کرنا شروع کر دیا۔‏

اس اثنا میں،‏ اینٹونیو کی بیوی،‏ ماریہ نے یہوواہ کے گواہوں کیساتھ مطالعہ شروع کر دیا۔‏ اینٹونیو اپنی بیوی کے مطالعے کی مخالفت تو نہیں کرتا تھا مگر گواہوں کو ”‏امریکی سامراج کے مفادات کو فروغ دینے والا امریکی مذہب“‏ سمجھتے ہوئے اکثر نظرانداز کر دیتا تھا۔‏

ماریہ نے ہمت ہارنے کی بجائے ایسے مضامین کے حامل مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ کے رسالے اپنے گھر میں مختلف جگہوں پر رکھنے شروع کر دئے جو اُسکے خیال میں اینٹونیو کیلئے جاذبِ‌توجہ ہو سکتے تھے۔‏ اینٹونیو چونکہ پڑھائی کا شوقین تھا اسلئے وہ کبھی‌کبھار اپنی بیوی کی غیرموجودگی میں رسالوں کی ورق‌گردانی کر لیتا تھا۔‏ زندگی میں پہلی مرتبہ،‏ اُسے بائبل پر مبنی اپنے سوالوں کا جواب ملا۔‏ وہ یاد کرتا ہے کہ ”‏مَیں اُس محبت اور شفقت پر بھی غور کرنے لگا جو میری بیوی اور گواہ میرے لئے دکھا رہے تھے۔‏“‏

اینٹونیو نے ۱۹۹۲ کے وسط تک یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل مطالعہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔‏ تاہم،‏ اُس نے منشیات اور شراب کا بےتحاشا استعمال جاری رکھا۔‏ ایک رات جب وہ اور اسکا دوست کسی علاقے سے گھر واپس آ رہے تھے تو پولیس نے انہیں روک لیا۔‏ جب پولیس نے اینٹونیو کے پاس سے کوکین برآمد کی تو انہوں نے اسے بُری طرح پیٹنا شروع کر دیا۔‏ پولیس کے ایک آدمی نے اُسے کیچڑ میں گِرا کر اسکے چہرے پر بندوق تان لی۔‏ دوسرا پولیس والا چلّایا،‏ ”‏اُسے ختم کر دو!‏“‏

کیچڑ میں پڑے ہوئے ہی اینٹونیو کے ذہن میں اپنی ساری گزشتہ زندگی آ گئی۔‏ اس نازک لمحے پر اُسے صرف یہوواہ اور اپنا خاندان ہی یاد کرنے کے لائق معلوم ہوئے۔‏ اس نے مختصراً دُعا میں یہوواہ سے مدد مانگی۔‏ کسی بھی ظاہری وجہ کے بغیر پولیس نے اُسے چھوڑ دیا۔‏ وہ اس بات سے قائل ہو کر گھر چلا گیا کہ یہوواہ نے اُسے بچا لیا ہے۔‏

اینٹونیو نے نئے جذبے کیساتھ بائبل مطالعہ شروع کِیا۔‏ آہستہ‌آہستہ اُس نے یہوواہ کو خوش کرنے کے لئے تبدیلیاں پیدا کیں۔‏ (‏افسیوں ۴:‏۲۲-‏۲۴‏)‏ ضبطِ‌نفس پیدا کرنے سے اس نے منشیات کے استعمال پر قابو پانا شروع کِیا۔‏ لیکن اس کیلئے اُسے طبّی امداد کی ضرورت تھی۔‏ نشے کا علاج کرنے والے ہسپتال میں دو ماہ رہنے کے دوران اُسے کتاب علم جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث ہے کے علاوہ بائبل پر مبنی کئی دیگر مطبوعات پڑھنے کا موقع ملا۔‏ اینٹونیو نے ان کتابوں سے سیکھی ہوئی باتیں دوسرے مریضوں کو بھی بتائیں۔‏

اینٹونیو نے ہسپتال سے واپس آ کر گواہوں کیساتھ بائبل مطالعہ جاری رکھا۔‏ آجکل اینٹونیو،‏ ماریہ،‏ انکی دو بیٹیاں اور اینٹونیو کی ماں ایک خوشحال اور متحد خاندان کے طور پر یہوواہ کی خدمت کر رہے ہیں۔‏ اینٹونیو کہتا ہے:‏ ”‏اب مَیں ’‏خدا محبت ہے‘‏ کے حقیقی معنی سمجھتا ہوں۔‏“‏

‏[‏صفحہ ۸ پر تصویر]‏

رایو ڈی جنئیرو میں منادی کرتے ہوئے