مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

قید میں ہونے کے باوجود آزاد!‏

قید میں ہونے کے باوجود آزاد!‏

قید میں ہونے کے باوجود آزاد!‏

میکسیکو سے جاگو!‏ کا رائٹر

میکسیکو کے مغربی ساحل سے تقریباً ۹۰ کلومیٹر دُور اسلاس ماریاز نامی جزائر * واقع ہیں۔‏ بحرالکاہل کے ان جزائر میں سے ایک کا نام ماریا میڈرے ہے۔‏ میکسیکو کی وفاقی حکومت اس جزیرے کو ۱۹۰۵ سے کالے پانی کے طور پر استعمال کر رہی تھی۔‏ کسی وقت میں وہاں جلاوطن کرکے بھیجا جانا خطرناک سزا سمجھا جاتا تھا۔‏ لیکن اب اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے قیدی وہاں جانے کی درخواست کرتے ہیں!‏

یہاں آبادی نہ ہونے کی وجہ سے بعض قیدیوں کو تو اپنے خاندانوں کو بھی وہاں لیجانے کی اجازت مل جاتی ہے۔‏ جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنے کی بجائے،‏ قیدی چھوٹے چھوٹے گھروں میں رہتے ہیں۔‏ ان آبادیوں میں ٹیلی‌فون،‏ ٹیلی‌گراف،‏ ٹیلی‌ویژن اور ڈاک جیسی سہولیات دستیاب ہیں جو قیدیوں کو باہر کی دُنیا سے رابطہ رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔‏ اگرچہ بچے یہاں ابتدائی سکول سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں توبھی ثانوی یا ہائی سکول کیلئے اُنہیں جزیرے سے باہر جانا پڑتا ہے۔‏ اب وہاں آنے جانے پر خاص پابندی ہے اسلئے ہفتے میں ایک دفعہ نیوی کا جہاز تمام‌تر چیزوں اور ملاقاتیوں کیساتھ یہاں آتا ہے۔‏

اُنکی بحالی کی بابت کیا ہے؟‏ قیدی جو خود کو کولونوس یا نوآبادکار کہتے ہیں اُن سے چند گھنٹوں کیلئے کوئی مخصوص کام کرنے کا تقاضا کِیا جاتا ہے۔‏ اس سے اُنہیں نہ صرف بعد کی زندگی میں ملازمت حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ اُنکی گزربسر بھی ہو جاتی ہے۔‏ اسکے علاوہ،‏ پیسہ کمانے کیلئے یہ لوگ اپنی مرضی سے باغبانی اور دستکاری جیسے کام بھی کر سکتے ہیں۔‏ اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ یہاں قیدخانہ میں کوئی قوانین اور پابندیاں نہیں ہوتیں۔‏ قیدیوں کو صبح ۵ بجے حاضری لگوانی پڑتی ہے اور رات ۹ بجے کے بعد اُنہیں اپنے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوتی۔‏

جزیرے پر روحانی آزادی کی آمد

تقریباً ۱۹۸۵ میں ایک قیدی نے جسکا خاندان یہوواہ کا گواہ تھا روحانی مدد کی درخواست کی۔‏ اُسکے ساتھ خط کے ذریعے بائبل مطالعہ شروع کِیا گیا۔‏ اس دوران،‏ بائبل مطالعہ کرنے والوں کا ایک گروہ بن گیا اور اُنہوں نے مسیحی اجلاس منعقد کرنا شروع کر دئے۔‏ حکومت کی اجازت سے یہوواہ کے گواہوں نے اس جزیرے پر باقاعدہ آنا شروع کر دیا۔‏ انہیں میکسیکو کے شہر مزلٹن سے یہاں پہنچنے کیلئے ۱۳ گھنٹے کا سفر کرنا پڑتا تھا۔‏ سن ۱۹۸۵ سے تقریباً ۴۰ قیدیوں نے خدا کے کلام کی سچائی سیکھی،‏ بپتسمہ لیا اور اپنی سزا پوری کرنے کے بعد رہائی پائی ہے۔‏ جب یہ مضمون لکھا جا رہا تھا تو اُس وقت جزیرے پر ۶ بپتسمہ‌یافتہ گواہ تھے اور اوسطاً ۲۵ لوگ مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہو رہے تھے۔‏

حکومتی اہلکار یہوواہ کے گواہوں کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں اور جو قیدی گواہ بن جاتے ہیں اُن کے ساتھ بڑی عزت سے پیش آتے ہیں۔‏ حال ہی میں قیدخانہ کے ایک افسر نے ملاقات کے لئے آنے والے گواہ سے کہا:‏ ”‏یہ خوشی کی بات ہے کہ آپ میں اور ہم میں ایک بات مشترک ہے کہ ہم دونوں ہی قیدیوں کی جسمانی اور اخلاقی فلاح کے خواہاں ہیں!‏ ہم آپ لوگوں کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔‏“‏ اُس نے عبادت کے لئے استعمال ہونے والی عمارت کی مرمت کرنے کی بھی پیشکش کی۔‏

دس سال سے قید ایک بپتسمہ‌یافتہ گواہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏جب بھائی ہمیں یہ پوچھتے ہیں کہ کیا آپ یہاں سے جانا چاہتے ہیں تو مَیں اُنہیں کہتا ہوں کہ مَیں یہیں خدمت جاری رکھنا چاہتا ہوں؛‏ مَیں اسے اپنا تفویض‌کردہ علاقہ خیال کرتا ہوں کیونکہ یہاں بہت زیادہ ضرورت ہے۔‏ بیشک مَیں اسمبلیوں پر جانا چاہتا ہوں تاکہ مسیحی رفاقت سے مستفید ہو سکوں۔‏“‏ اپنے اچھے چال‌چلن کی وجہ سے اس بھائی کو اگلے ہی سال رِہا کر دیا جائیگا۔‏

اس جزیرے پر قیدیوں کو سزا دینے پر مامور اہلکاروں کو قیدیوں کو بحال کرنے میں کافی زیادہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔‏ تاہم،‏ بادشاہتی پیغام اُن کیلئے حقیقی روحانی آزادی اور بحالی کا باعث ہوا ہے۔‏ جی‌ہاں یہ ’‏قیدیوں کیلئے رہائی‘‏ اور ’‏بینائی پانے‘‏ کے مترادف ہے۔‏—‏لوقا ۴:‏۱۸؛‏ یسعیاہ ۶۱:‏۱‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 3 ان جزائر میں سے تین ابھی تک غیرآباد ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۲۳ پر بکس/‏تصویر]‏

منشیات کے عادی کا مسیحی بزرگ بننا

گیولرمو کو منشیات فروخت کرنے اور استعمال کرنے کی وجہ سے قید کِیا گیا تھا۔‏ اس جزیرے پر آنے کے بعد بھی وہ منشیات کا استعمال کرتا رہا۔‏ مگر اُس نے دیکھا کہ منشیات کا ناجائز کاروبار کرنے والے بعض قیدی جو لمبی سزائیں کاٹ رہے تھے صاف‌ستھرے اور خوش نظر آتے تھے اور دوسروں کے مقابلے میں مثالی قیدی تھے۔‏ جب اُسے پتہ چلا کہ وہ یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں تو اُس نے بھی اجلاسوں پر جانے کی اُنکی دعوت کو قبول کر لیا۔‏ بعدازاں اُس کیساتھ بھی بائبل مطالعہ شروع ہو گیا۔‏

گیولرمو اپنی زندگی میں بہت سی بڑی تبدیلیاں لایا اور جلد ہی اُسے رِہا کر دیا گیا۔‏ مطالعہ جاری رکھنے کیلئے اُس نے فوراً یہوواہ کے گواہوں کی تلاش شروع کر دی۔‏ آج وہ ایک کلیسیا میں بزرگ ہے اور اُسکے خاندان کے ۱۷ افراد یہوواہ کے گواہ ہیں۔‏ وہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏یہوواہ کو جاننا اور اپنی تمام بُری عادات کو ترک کرنا انتہائی اطمینان‌بخش ہے۔‏ میرے بیشتر سابقہ دوست منشیات کی وجہ سے وفات پا چکے ہیں۔‏ منشیات نے میرے دماغ کو متاثر کِیا ہے اور میری یادداشت کمزور ہو گئی ہے۔‏ لیکن جس طریقے سے گواہوں نے میرے ساتھ مطالعہ کِیا اُس سے میری ذہنی حالت میں بہتری آئی ہے۔‏ ڈاکٹر حیران تھے کیونکہ اُنکا خیال تھا کہ مَیں کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتا۔‏ بائبل سچائی نے میرے اور میرے خاندان کیلئے جوکچھ کِیا ہے وہ ناقابلِ‌یقین ہے۔‏ ہم نے کبھی ایک دوسرے سے پیار نہیں کِیا تھا مگر اب ہم سب متحد ہیں۔‏“‏

‏[‏صفحہ ۲۲ پر نقشہ]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

مزلٹن

اسلاس ماریاز

ماریا میڈرے

‏[‏صفحہ ۲۲ پر تصویر]‏

‏”‏قیدی“‏ اور اُنکے خاندان اجلاسوں کیلئے ماریا میڈرے کے کنگڈم ہال میں آتے ہیں