مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پاک صحیفوں کی روشنی میں

جسمانی خوب‌صورتی

جسمانی خوب‌صورتی

جسمانی خوب‌صورتی کے بارے میں ایک شخص کا نظریہ یا تو اُسے خوشی بخش سکتا ہے یا پھر اُسے افسردہ کر سکتا ہے۔‏

ہم خوب‌صورت چیزوں کو کیوں پسند کرتے ہیں؟‏

اِنسانی دماغ فوراً خوب‌صورت چیزوں کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔‏ پاک کلام میں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ ایسا کیسے ہوتا ہے لیکن اِس میں یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔‏ دراصل خدا نے ہمیں وہ خوبیاں عطا کی ہیں جو اُس کے اپنے اندر ہیں۔‏ (‏پیدایش 1:‏27؛‏ واعظ 3:‏11‏)‏ اِس کے علا‌وہ اُس نے اِنسانی جسم کو بھی بنایا ہے جو بڑے پیچیدہ اور حیران‌کُن طریقے سے کام کرتا ہے۔‏ اِس حوالے سے خدا کے ایک بندے نے کہا:‏ ”‏مَیں تیرا شکر کروں گا کیونکہ مَیں عجیب‌وغریب طور سے بنا ہوں۔‏“‏ (‏زبور 139:‏14‏)‏ اِن وجوہات کی بِنا پر ہم خوب‌صورت چیزوں کو پسند کرتے ہیں۔‏

آج‌کل زیادہ‌تر لوگوں نے خوب‌صورتی کے بارے میں اُس نامناسب نظریے کو اپنا لیا ہے جسے فیشن کی دُنیا اور میڈیا نے فروغ دیا ہے۔‏ کتاب آپ اپنے جسم کو کیسا خیال کرتے ہیں؟‏ ‏(‏انگریزی میں دستیاب)‏ کے مطابق مغربی ثقافتوں پر تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ”‏لوگ اِس بات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں کہ وہ دِکھنے میں کیسے لگتے ہیں۔‏“‏ جو لوگ صرف ظاہری خوب‌صورتی پر توجہ دیتے ہیں،‏ وہ ایک بہت اہم چیز یعنی ایک شخص کے ”‏دل“‏ کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔‏—‏1-‏سموئیل 16:‏7‏۔‏

بہت سی ثقافتوں میں جسمانی خوب‌صورتی اور جنسی کشش کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے۔‏

لوگ نہ صرف ایک شخص کی خوب‌صورتی پر توجہ دیتے ہیں بلکہ اِس بات پر بھی کہ وہ جنسی لحاظ سے کتنا پُرکشش ہے۔‏ خاص طور پر عورتوں کے سلسلے میں اِس بات کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔‏ امریکی نفسیاتی ایسوسی‌ایشن کی 2007ء کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ”‏میڈیا میں عورتوں کو جنسی طور پر بہت پُرکشش دِکھایا جاتا ہے۔‏“‏ پاک کلام میں ہماری حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے کہ ہم ایسی سوچ سے گریز کریں کیونکہ اِس میں ہمارا فائدہ ہے۔‏—‏کُلسّیوں 3:‏5،‏ 6‏۔‏

‏”‏آپ کی خوب‌صورتی صرف باہر سے نہ ہو .‏ .‏ .‏ بلکہ آپ کی خوب‌صورتی اندر سے ہو یعنی دل میں چھپے اِنسان سے جسے اُس پُرسکون اور نرم رویے سے سجایا گیا ہے جو پائیدار ہے اور خدا کی نظر میں بہت ہی قیمتی ہے۔‏“‏‏—‏1-‏پطرس 3:‏3،‏ 4‏۔‏

خوب‌صورتی کے بارے میں مناسب نظریہ رکھنا اہم کیوں ہے؟‏

جسمانی خوب‌صورتی کے متعلق کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ”‏اگر آپ خوب‌صورت ہیں تو اپنے جسم کی نمائش کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔‏‏“‏ امریکی نفسیاتی ایسوسی‌ایشن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن ثقافتوں میں یہ سوچ عام ہے،‏ اُن میں نوجوان لڑکیاں یہاں تک کہ چھوٹی بچیاں بھی ”‏یہ سمجھتی ہیں کہ وہ دوسروں کی خواہشیں پوری کرنے کا ذریعہ ہیں۔‏ اِس لیے وہ اپنے آپ کو اِس طرح سے سنوارتی ہیں کہ دوسرے اُنہیں دیکھیں اور اُن کی تعریف کریں۔‏“‏ امریکی نفسیاتی ایسوسی‌ایشن کے مطابق ایسی سوچ نہ صرف سماجی لحاظ سے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے بلکہ اِس کی وجہ سے ایک شخص کی صحت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔‏ ہو سکتا ہے کہ ”‏وہ پریشان رہنے لگے،‏ اپنے آپ سے نفرت کرنے لگے،‏ .‏ .‏ .‏ بہت زیادہ یا پھر بہت کم کھانے لگے،‏ احساسِ‌کمتری کا شکا‌ر ہو جائے اور ہر وقت مایوس اور افسردہ رہنے لگے۔‏“‏

‏”‏غم کو اپنے دل سے دُور کر اور بدی اپنے جسم سے نکال ڈال کیونکہ لڑکپن اور جوانی دونوں باطل ہیں۔‏“‏‏—‏ واعظ 11:‏10‏۔‏

ہم سمجھ‌داری کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟‏

پاک کلام میں سمجھ‌داری اور حیاداری کا ایک ساتھ ذکر کِیا گیا ہے۔‏ (‏1-‏تیمُتھیُس 2:‏9‏)‏ ایک حیادار شخص مغرور نہیں بلکہ فروتن ہوتا ہے۔‏ وہ ہر وقت اِس فکر میں نہیں رہتا کہ وہ کیسا لگ رہا ہے بلکہ وہ اپنے بارے میں مناسب نظریہ رکھتا ہے۔‏ وہ دوسروں کے احساسات کا لحاظ بھی رکھتا ہے جس کی وجہ سے دوسرے اُس کی عزت کرتے ہیں اور اُس کی تعریف کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر اُسے خدا کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔‏ (‏میکا‌ہ 6:‏8‏)‏ اِس کے علا‌وہ اِس بات کا زیادہ اِمکا‌ن ہوتا ہے کہ اُسے سچے دوست ملیں اور ایک ایسا شخص ملے جو اُس سے شادی صرف جسمانی قربت حاصل کرنے کے لیے نہ کرے بلکہ اِس بندھن کو مضبوط اور پائیدار بھی سمجھے۔‏

لہٰذا پاک کلام میں نصیحت کی گئی ہے کہ ہم ایک شخص کی جسمانی خوب‌صورتی کو اہمیت دینے کی بجائے اُس کی سیرت ”‏یعنی دل میں چھپے اِنسان“‏ کو اہمیت دیں۔‏ (‏1-‏پطرس 3:‏3،‏ 4‏)‏ جسمانی خوب‌صورتی تو وقت کے ساتھ ساتھ ماند پڑ جاتی ہے لیکن سیرت اَور نکھرتی جاتی ہے۔‏ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏سفید بال خوب‌صورت تاج ہیں بشرطیکہ وہ صداقت کی راہ پر پائے جائیں۔‏“‏ (‏امثال16:‏31،‏ ترجمہ نئی دُنیا‏)‏ جو لوگ پاک کلام کی اِس شان‌دار نصیحت پر عمل کرتے ہیں،‏ وہ کبھی نہ ختم ہونے والی خوب‌صورتی کا راز جان جاتے ہیں اور مطمئن رہتے ہیں۔‏

‏”‏حسن دھوکا ہے اور جمال ناپائدار ہے؛‏ لیکن [‏یہوواہ]‏ کا خوف رکھنے والی عورت قابلِ‌تعریف ہے۔‏“‏‏—‏امثال 31:‏30‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏