نوجوانوں کا سوال
مَیں اپنے وقت کا صحیح اِستعمال کیسے کر سکتا ہوں؟
وقت کا صحیح اِستعمال کرنا کیوں ضروری ہے؟
وقت پیسے کی طرح ہے۔ اگر آپ اِسے ضائع کریں گے تو ضرورت پڑنے پر یہ آپ کے پاس نہیں ہوگا۔ اگر آپ پیسے کی طرح وقت کا حساب رکھیں گے تو آپ کے پاس ایسے کاموں کے لیے ضرور وقت بچے گا جو آپ کو پسند ہیں۔
پاک کلام کا اصول: ”سُست آدمی کا دل خواہش کرتا ہے اور کچھ نہیں پاتا مگر محنتی کی جان سیر ہو جائے گی۔“—امثال 13:4، کیتھولک ترجمہ۔
خلاصہ: وقت کا صحیح اِستعمال کرنے سے آپ کو اپنی پسند کے کام کرنے کا زیادہ موقع ملے گا نہ کہ کم۔
وقت کا صحیح اِستعمال کرنا ایک مہارت ہے جو آگے چل کر آپ کے بڑے کام آئے گی۔ اِس مہارت کی وجہ سے ایک شخص کی ملازمت بچی رہ سکتی ہے اور یہ مہارت نہ ہونے کی وجہ سے اُسے ملازمت سے نکالا جا سکتا ہے۔ ذرا سوچیں کہ اگر آپ کسی کمپنی کے مالک ہوں تو کیا آپ کسی ایسے شخص کو ملازمت پر رکھیں گے جو آئے دن کام پر دیر سے آتا ہو؟
پاک کلام کا اصول: ”جو شخص چھوٹے معاملوں میں ... وفادار ہے، وہ بڑے معاملوں میں بھی ... وفادار ہے۔“—لُوقا 16:10۔
خلاصہ: آپ جس طرح سے اپنے وقت کو اِستعمال کرتے ہیں، اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کیسے شخص ہیں۔
لیکن اِس بات سے اِنکار نہیں کِیا جا سکتا کہ وقت کا صحیح اِستعمال کرنا آسان نہیں ہوتا۔ آئیں، اِس حوالے سے کچھ رُکاوٹوں پر غور کریں۔
پہلی رُکاوٹ: دوست
”جب میرے دوست مجھے کہیں باہر چلنے کے لیے کہتے ہیں تو مَیں اُن کی بات کبھی نہیں ٹالتی پھر چاہے میرے پاس وقت ہو یا نہ ہو۔ مَیں یہ سوچ کر اُن کے ساتھ چلی جاتی ہوں کہ واپس آ کر فٹافٹ سارے کام نمٹا لوں گی۔ لیکن مَیں ہمیشہ ایسا نہیں کر پاتی اور اِس وجہ سے اکثر مشکل میں پڑ جاتی ہوں۔“—سنتھیا۔
دوسری رُکاوٹ: دھیان بٹانے والی چیزیں
”ٹیوی ایک ویکیوم کلینر کی طرح ہے۔ اِس پر دِکھائے جانے والے پُرکشش پروگرام اور فلمیں آپ کا بہت سا وقت اور توجہ کھینچ لیتی ہیں۔“—آئیوی۔
”مَیں اپنے ٹیبلٹ پر گھنٹوں ضائع کر دیتی ہوں۔ مجھے اُس وقت خود پر افسوس ہوتا ہے جب مَیں اِس کی بیٹری ختم ہونے پر ہی اِس کی جان چھوڑتی ہوں۔“—میری۔
تیسری رُکاوٹ: ٹال مٹول کرنا
”مَیں اپنے سکول کے کام اور باقی ضروری کاموں کو ٹالتی رہتی ہوں۔ مَیں اِدھر اُدھر کے کاموں میں وقت ضائع کرتی رہتی ہوں اور پھر میرے سکول کا کام میرے سر پر آ پڑتا ہے۔ یہ وقت کا بالکل بھی صحیح اِستعمال نہیں ہوتا۔“—بیتھ۔
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
اُن کاموں کی فہرست بنائیں جو آپ کو لازمی کرنے ہوتے ہیں۔ اِن میں گھر کے کامکاج اور ہومورک وغیرہ شامل ہو سکتے ہیں۔ پورے ہفتے کا شیڈول بنائیں اور ہر کام کے ساتھ یہ لکھیں کہ اِسے مکمل کرنے میں آپ کو کتنا وقت لگے گا۔
پاک کلام کا اصول: ”معلوم کرتے رہیں کہ کون سی باتیں زیادہ اہم ہیں۔“—فِلپّیوں 1:10۔
اُن کاموں کی فہرست بنائیں جو آپ کو فارغ وقت میں کرنا پسند ہیں۔ اِن میں مختلف کام شامل ہو سکتے ہیں جیسے کہ سوشل میڈیا کا اِستعمال کرنا اور ٹیوی دیکھنا۔ لکھیں کہ آپ پورے ہفتے کے دوران اِن میں سے ہر کام میں کتنے کتنے گھنٹے صرف کرتے ہیں۔
پاک کلام کا اصول: ”دانشمندی سے کام لیں اور اپنے وقت کا بہترین اِستعمال کریں۔“—کُلسّیوں 4:5۔
منصوبہ بنائیں۔ ذرا اُن دونوں فہرستوں پر نظر ڈالیں جو آپ نے بنائی ہیں اور پھر اِن سوالوں پر غور کریں: آپ نے ہر ضروری کام کے لیے جو وقت طے کِیا ہے، کیا وہ کافی ہے؟ آپ اپنی پسند کے کاموں میں جو وقت صرف کرتے ہیں، کیا آپ کو اُس میں سے کچھ وقت ضروری کاموں کو دینے کی ضرورت ہے؟
مشورہ: اپنے روزمرہ کاموں کی فہرست بنائیں اور جب آپ ایک کام مکمل کر لیتے ہیں تو اُس پر نشان لگا دیں۔
پاک کلام کا اصول: ”محنتی شخص کے منصوبے منافعبخش ہوتے ہیں۔“—امثال 21:5، نیو اُردو بائبل ورشن۔
جائزہ لیتے رہیں کہ کیا آپ اپنے منصوبے پر عمل کر رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کبھی کبھار آپ کو کسی پارٹی وغیرہ میں جانے سے اِنکار کرنا پڑے تاکہ آپ اپنے اہم کاموں کو نمٹا سکیں۔ منصوبہ بنانے اور اِس پر عمل کرنے سے آپ کے پاس زیادہ فارغ وقت بچے گا اور آپ اِس سے زیادہ لطف اُٹھا سکیں گے۔
پاک کلام کا اصول: ”محنتی ہوں اور سُستی نہ کریں۔“—رومیوں 12:11۔
پہلے کام مکمل کریں پھر تفریح کریں۔ تارا نامی ایک لڑکی کہتی ہے: ”کبھی کبھار مَیں اپنے کاموں کی فہرست میں سے دو کام مکمل کرنے کے بعد سوچتی ہوں کہ اب مَیں بس 15 منٹ کے لیے ٹیوی دیکھتی ہوں اور پھر دوبارہ کام شروع کروں گی۔ لیکن پھر وہ 15 منٹ آدھا گھنٹہ اور آدھا گھنٹہ ایک گھنٹہ ہو جاتا ہے۔ اور جب تک مجھے احساس ہوتا ہے، مَیں ٹیوی دیکھنے میں دو گھنٹے ضائع کر چُکی ہوتی ہوں۔“
اِس مسئلے کا کیا حل ہے؟ تفریح کو اپنے روزمرہ معمول کا حصہ نہ سمجھیں۔ اِس کی بجائے اِسے ایک اِنعام خیال کریں جو آپ کو اپنے ضروری کام مکمل کرنے کے بعد ملے گا۔
پاک کلام کا اصول: ”اِنسان کے لئے اِس سے بہتر کچھ نہیں کہ وہ اپنی ساری محنت کے درمیان خوش ہو کر اپنا جی بہلائے۔“—واعظ 2:24۔