آپ کے عطیات کیسے اِستعمال کیے جاتے ہیں؟
عالمی وبا کے دوران پوری دُنیا میں اِمدادی کارروائیاں
1 جولائی 2021ء
مارچ 2020ء میں عالمی اِدارۂصحت نے کووِڈ-19 کو ایک وبا قرار دیا۔ اُس وقت کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ وبا ایک سال سے زیادہ عرصے تک پوری دُنیا میں پھیلی رہے گی۔ اِس وبا کی وجہ سے لاکھوں لوگ جسمانی، جذباتی اور مالی طور پر بہت بُری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔ اِس میں بہت سے یہوواہ کے گواہ بھی شامل ہیں۔ اِس مشکل گھڑی میں یہوواہ کے گواہوں نے اِمداد کا بندوبست کیسے کِیا ہے اور اِسے لوگوں تک کیسے پہنچایا ہے؟
ضرورتمند یہوواہ کے گواہوں کے لیے اِمداد
یہوواہ کے گواہوں کی منتظمین کی کمیٹی کی ہدایت پر کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پوری دُنیا میں 950 سے زیادہ اِمدادی کمیٹیاں قائم کی گئیں۔ کچھ جگہوں پر اِن کمیٹیوں نے مقامی بہن بھائیوں کے ذریعے ضرورتمندوں کی مدد کی ہے اور کچھ کو حکومت کی طرف سے اِمداد ملی ہے۔ یہ اِمدادی کمیٹیاں بہت بڑے پیمانے پر بھی کام کر رہی ہیں۔
مثال کے طور پر، ذرا غور کریں کہ پیراگوئے میں اِمدادی کمیٹی نے کیسے کام کِیا۔ وہاں کے ایک اخبار میں بتایا گیا کہ اِس وبا کی وجہ سے اِس ملک کے مالی حالات اِس قدر خراب ہو گئے ہیں کہ بہت سے لوگوں کو بھوکے رہنا پڑ رہا ہے۔ یہاں پر یہوواہ کے گواہوں کی اِمدادی کمیٹی چار لوگوں کے حساب سے اُنہیں ضروری سامان کا ایک پیکٹ بنا کر دے رہی ہے۔ ہر پیکٹ میں دو ہفتے کے لیے کھانے پینے کی چیزیں، صفائی کا سامان اور صابن پیسٹ وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ ہر پیکٹ کی قیمت تقریباً 30 امریکی ڈالر [تقریباً پانچ ہزار روپے] بنتی ہے۔
اِمدادی کاموں میں حصہ لینے والے لوگ خود کو اور دوسروں کو کورونا وائرس سے کیسے محفوظ رکھتے ہیں؟ وہ ماسک پہنتے ہیں اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھتے ہیں۔ وہ اِس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ جن کمپنیوں سے وہ کھانے پینے کی چیزیں لے رہے ہیں، کیا اُنہوں نے یہ چیزیں صاف ستھری جگہ پر تیار کی ہیں اور حفاظتی تدابیر کا خیال رکھا ہے۔ مثال کے طور پر وہ اچھی طرح اِس بات کی تسلی کر لیتے ہیں کہ اِس کمپنی کے سب ملازموں نے حفاظتی لباس پہن کر کھانے پینے کی چیزوں کے پیکٹ تیار کیے ہیں اور اِنہیں ایسی گاڑیوں اور جگہ پر رکھا ہے جنہیں جراثیمکُش دوا سے صاف کِیا گیا ہو۔ اِس کے علاوہ وہ اِس بات کا بھی خاص خیال رکھتے ہیں کہ جو لوگ یہ کھا نے پینے کی چیزیں بھائیوں کے پاس لے کر آئیں ہیں، وہ اُن سے فاصلہ رکھیں۔
عطیات کا سمجھداری سے اِستعمال
جنوری 2021ء میں منتظمین کی کمیٹی نے کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ہونے والے اِمدادی کاموں کے لیے ڈھائی کروڑ سے زیادہ امریکی ڈالر [ تقریباً 42 کروڑ روپے] اِستعمال کرنے کی منظوری دے دی۔ یہوواہ کے گواہوں کی برانچیں اور اِمدادی کمیٹیاں اِن عطیات کو بڑی سمجھداری سے اِستعمال کرتی ہیں اور مناسب قیمتوں میں چیزیں خریدنے کی کوشش کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر چلیِ میں اِمدادی کاموں کا اِنتظام کرنے والے بھائی 750 کلو دال خریدنا چاہتے تھے۔ لیکن ایک ہی مہینے میں دالوں کی قیمت دُگنی ہو گئی۔ دو گھنٹے بعد جب بھائی دُکاندار کی بتائی قیمت پر دالیں خرید نے کو راضی ہو گئے تو اُس دُکاندار نے اُنہیں بتایا کہ جس شخص نے پہلے اُس سے دالیں خریدی تھیں، وہ ابھی ابھی اِنہیں واپس کر گیا ہے۔ لہٰذا وہ دُکاندار بھائیوں کو واپس لائی ہوئی دالیں مہنگے داموں بیچنے کی بجائے پچھلے مہینے کی قیمت میں ہی بیچنے کو تیار ہو گیا۔
لیکن جب بھائی دُکاندار سے وہ دالیں لینے گئے تو اُس دُکاندار نے بھائیوں پر یہ اِلزام لگا کر دالیں کم قیمت میں بیچنے سے منع کر دیا کہ دوسری تنظیموں کی طرح وہ بھی لوگوں میں اِمداد بانٹتے ہوئے نااِنصافی کرتے ہیں۔ چھوٹی سی دُعا کرنے کہ بعد اُن میں سے ایک بھائی نے اُس دُکاندار کو بتایا کہ گواہوں کی ہر کلیسیا کا سروے کِیا گیا ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ ہمارے کن بہن بھائیوں کو واقعی اِن چیزوں کی ضرورت ہے۔ بھائیوں نے اُسے یہ بھی بتایا کہ چونکہ ضرورتمند بہن بھائیوں کے حالات ایک دوسرے سے فرق ہیں اِس لیے اُنہوں نے ہر پیکٹ اِس طرح سے تیار کِیا ہے کہ اُس میں ہر خاندان کی ضرورت کے حساب سے ہی چیزیں ہوں۔ آخر میں بھائیوں نے اُس دُکاندار کو یقین دِلایا کہ لوگ اپنی خوشی سے یہوواہ کے گواہوں کو عطیات دیتے ہیں اور گواہ جو بھی کام کرتے ہیں، اُس کے لیے وہ کوئی پیسے وغیرہ نہیں لیتے۔ وہ دُکاندار بڑا ہی متاثر ہوا۔ وہ نہ صرف کم قیمت میں دالیں بیچنے کو تیار ہو گیا بلکہ جب اگلی بار بھائی اُس سے دالیں لینے گئے تو اُس نے اُنہیں 400 کلو دالیں عطیے کے طور پر دیں۔
”سچی محبت کا ثبوت“
ملک لائبیریا میں ہماری ایک بوڑھی بہن رہتی ہیں جن کا نام لوسو ہے۔ وہ بیوہ ہیں اور اپنی بیٹی، داماد اور اُن کے بچوں کے ساتھ رہتی ہیں۔ ایک دن جب وہ ناشتہ کرتے وقت روزانہ کی آیت پر بات کر رہے تھے تو بہن لوسو کے سات سال کے نواسے نے دیکھا کہ اُن کے گھر میں کھانے پینے کی چیزیں ختم ہو گئی ہیں۔ اُس نے بہن لوسو سے پوچھا: ”اب ہم کیا کھائیں گے؟“ بہن لوسو نے اُسے یقین دِلایا کہ اُنہوں نے یہوواہ سے اِس بارے میں دُعا کی ہے اور اُنہیں پورا بھروسا ہے کہ یہوواہ اُنہیں کھانے کی چیزیں دے گا۔ اُسی دن دوپہر کو بہن لوسو کو کلیسیا کے بزرگوں کا فون آیا جنہوں نے اُن سے کہا کہ وہ آ کر اُن سے کھانے پینے کی چیزیں لے لیں۔ بہن لوسو نے بتایا: ”میرا نواسا کہتا ہے کہ اب مجھے پتہ چل گیا ہے کہ یہوواہ دُعاؤں کو سنتا ہے اور اُن کا جواب دیتا ہے کیونکہ اُس نے میری دُعا کا جواب دیا ہے۔“
عوامی جمہوریہ کانگو میں ایک عورت کے گھر کے ساتھ والے گھر میں یہوواہ کے گواہ رہتے ہیں۔ جب اُس عورت نے دیکھا کہ گواہوں کو اُن کے ہمایمان کھانے پینے کی چیزیں دے رہے ہیں تو اُس نے کہا: ”وبا کے بعد ہم بھی یہوواہ کے گواہ بن جائیں گے کیونکہ یہوواہ کے گواہوں نے اِس مشکل وقت میں ایک دوسرے کا بہت خیال رکھا ہے۔“ اُس کے شوہر نے اُس سے کہا: ”کیا تُم بس چاولوں کی ایک بوری کی خاطر یہوواہ کی گواہ بن جاؤ گی؟“ اُس نے اپنے شوہر سے کہا: ”ایسی بات نہیں ہے۔ لیکن چاولوں کی وہ بوری سچی محبت کا ثبوت تھی۔“
یہوواہ کے گواہ آپ کے عطیات کی وجہ سے اِس وبا کے دوران فوراً اپنے بہن بھائیوں کی مدد کر پائیں ہیں۔ ہم آپ کے عطیات کے لیے آپ کا بہت شکریہ ادا کرتے ہیں جنہیں آپ donate.jw.org پر بتائے گئے طریقوں کے مطابق ہمیں دیتے ہیں۔