مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سرِورق کا موضوع :‏ گھر کی فضا کو پُرامن بنائیں

گھریلو جھگڑوں کو بڑھنے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟‏

گھریلو جھگڑوں کو بڑھنے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟‏

کیا آپ کے گھر میں ہر وقت لڑائی جھگڑا ہوتا رہتا ہے؟‏ شاید یہ جھگڑے پہلے کی نسبت زیادہ شدید ہو گئے ہوں۔‏ شاید آپ کو پتہ بھی نہیں چلتا کہ یہ جھگڑے شروع کیسے ہوتے ہیں۔‏ مگر دراصل آپ اور آپ کے گھر والے ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو تکلیف پہنچانا نہیں چاہتے۔‏

یاد رکھیں کہ اگر گھر والوں کی رائے ایک دوسرے سے فرق ہے تو اِس کا یہ مطلب نہیں کہ گھریلو زندگی میں دراڑ پڑ رہی ہے۔‏ گھر میں اِختلا‌فِ‌رائے تو اکثر ہو سکتا ہے لیکن گھر کا ماحول خوش‌گوار ہوگا یا نہیں،‏ اِس کا اِنحصار اِس بات پر ہے کہ آپ اِختلا‌فات کو کیسے حل کریں گے۔‏ آئیں،‏ چند ایسے اِقدامات پر غور کریں جو آپ لڑائی جھگڑوں کو دُور کرنے کے سلسلے میں اُٹھا سکتے ہیں۔‏

1.‏ پلٹ کر جواب نہ دیں۔‏

بحث اُسی صورت میں ہوتی ہے جب دو لوگ ایک دوسرے کو آگے سے جواب دیتے ہیں۔‏ لیکن اگر ایک شخص جواب دینے کی بجائے دوسرے کی بات سننے لگے تو ہو سکتا ہے کہ بحث ختم ہو جائے۔‏ لہٰذا جب آپ کو غصہ دِلایا جائے تو فوراً پلٹ کر جواب نہ دیں۔‏ اپنے اُوپر قابو رکھنے سے آپ اپنی عزتِ‌نفس اور وقار برقرار رکھیں گے۔‏ یاد رکھیں کہ لڑائی میں جیتنے سے زیادہ اہم یہ ہے کہ گھر میں امن برقرار رہے۔‏

‏”‏لکڑی کے ختم ہونے پر آگ بجھ جاتی ہے،‏ تہمت لگا‌نے والے کے چلے جانے پر جھگڑا بند ہو جاتا ہے۔‏“‏—‏امثال 26:‏20‏،‏ اُردو جیو ورشن۔‏

2.‏ دوسرے کے احساسات کو سمجھیں۔‏

دوسرے کی بات کو دھیان سے سنیں،‏ اُس کی بات نہ کاٹیں اور نہ ہی پہلے سے اُس کے بارے میں رائے قائم کریں۔‏ اِس طرح غصے کی آگ بجھ سکتی ہے اور گھر میں دوبارہ سے امن قائم ہو سکتا ہے۔‏ دوسرے کی نیت پر شک کرنے کی بجائے اُس کے احساسات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔‏ یہ نہ سوچیں کہ اُس نے یہ جھگڑا آپ کو تکلیف پہنچانے کی نیت سے شروع کِیا ہے۔‏ شاید اُس کے مُنہ سے تلخ باتیں بِلا سوچے سمجھے نکل گئی ہوں یا پھر اِس لیے کہ اُسے دُکھ پہنچا ہے۔‏

‏”‏دردمندی اور مہربانی اور فروتنی اور حلم اور تحمل کا لباس پہنو۔‏“‏—‏کُلسّیوں 3:‏12‏۔‏

3.‏ خود کو تھوڑا وقت دیں۔‏

اگر آپ کو اپنے غصے کو قابو میں رکھنا مشکل لگ رہا ہے تو نرمی سے معذرت کر کے تھوڑی دیر کے لیے باہر چلے جائیں۔‏ شاید آپ دوسرے کمرے میں جا سکتے ہیں یا پھر باہر ٹہلنے کے لیے جا سکتے ہیں تاکہ آپ تھوڑے ٹھنڈے ہو جائیں۔‏ اِس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ مسئلے کو سلجھانے سے اِنکا‌ر کر رہے ہیں یا آپ دوسروں سے بات نہیں کرنا چاہتے۔‏ شاید اِس وقت کے دوران آپ خدا سے دُعا کر سکتے ہیں تاکہ وہ آپ کو صبر اور سمجھ‌داری سے کام لینے کی توفیق دے۔‏

‏”‏اِس سے پہلے کہ جھگڑا پیدا ہو،‏ معاملہ کو رفع‌دفع کر دو۔‏“‏—‏امثال 17:‏14‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

4.‏ سوچ سمجھ کر اور نرمی سے بات کریں۔‏

اگر آپ اپنی صفائی پیش کرنے کے لیے ایسی باتیں کہیں گے جن سے دوسرے کو تکلیف پہنچے تو معاملہ مزید بگڑ جائے گا۔‏ لہٰذا ایسی باتیں کہنے کی کوشش کریں جو اُس کے زخموں پر مرہم کی طرح ہوں۔‏ اُسے یہ بتانے کی بجائے کہ اُسے کیسا محسوس کرنا چاہیے،‏ اُس سے کچھ ایسے سوال پوچھیں جن کے ذریعے آپ معاملے کو بہتر طور پر سمجھ پائیں۔‏ اور پھر جو باتیں وہ آپ کو بتائے،‏ اُن کے لیے اُس کا شکریہ بھی ادا کریں۔‏

‏”‏بےتامل [‏یعنی بِلا سوچے سمجھے]‏ بولنے والے کی باتیں تلوار کی طرح چھیدتی ہیں لیکن دانش‌مند کی زبان صحت‌بخش ہے۔‏“‏—‏امثال 12:‏18‏۔‏

5.‏ چیخنے چلّا‌نے سے گریز کریں۔‏

اگر گھر کا ایک فرد صبر سے کام نہیں لیتا تو دوسرے کو غصہ آ سکتا ہے۔‏ چاہے آپ کو کتنا بھی دُکھ پہنچا ہو،‏ طنز کرنے،‏ چیخنے چلّا‌نے یا اُس کی بےعزتی کرنے سے گریز کریں۔‏ ایسے اِلزامات نہ لگا‌ئیں کہ ”‏تمہیں میری بالکل پرواہ نہیں ہے“‏ یا ”‏تُم کبھی میری بات نہیں سنتے ہو۔‏“‏ اِس کی بجائے نرمی سے اُسے بتائیں کہ اُس کی بات یا کام کا آپ پر کیا اثر ہوا ہے۔‏ شاید آپ کہہ سکتے ہیں کہ ”‏مجھے بہت دُکھ ہوتا ہے جب آپ .‏ .‏ .‏۔‏“‏ دوسروں کو دھکے دینا،‏ اُن پر ہاتھ اُٹھانا،‏ اُنہیں لاتیں مارنا یا کسی بھی طرح کا تشدد کرنا کسی بھی صورت میں صحیح نہیں ہے۔‏ اور یہی بات گالی گلوچ کرنے،‏ طعنے دینے یا دھمکیاں دینے کے سلسلے میں بھی لاگو ہوتی ہے۔‏

‏”‏ہر طرح کی تلخ‌مزاجی اور قہر اور غصہ اور شوروغل اور بدگوئی ہر قسم کی بدخواہی سمیت تُم سے دُور کی جائیں۔‏“‏—‏اِفسیوں 4:‏31‏۔‏

6.‏ معافی مانگنے میں دیر نہ کریں اور صلح کرنے کی کوشش کریں۔‏

غصے کی وجہ سے یہ نہ بھول جائیں کہ آپ کا مقصد صلح کرنا ہے۔‏ یاد رکھیں کہ اگر آپ کی کسی سے لڑائی ہوتی ہے تو آپ دونوں کی ہار ہوتی ہے۔‏ لیکن اگر آپ دونوں صلح کرتے ہیں تو آپ دونوں کی جیت ہوتی ہے۔‏ لہٰذا یہ تسلیم کریں کہ آپ سے بھی غلطی ہوئی ہے۔‏ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی غلطی نہیں ہے تو بھی اِس بات کے لیے معافی مانگیں کہ آپ غصے میں آ گئے اور انجانے میں لڑائی کو بڑھا دیا۔‏ یاد رکھیں کہ آپ کی انا سے زیادہ اہم یہ ہے کہ آپ کے درمیان دوبارہ اچھے تعلقات قائم ہوں۔‏ اگر کوئی آپ سے معافی مانگتا ہے تو اُسے معاف کرنے میں دیر نہ لگا‌ئیں۔‏

‏”‏جا اور نہایت خاکساری سے؛‏ اپنے پڑوسی سے اِلتجا کر!‏“‏—‏امثال 6:‏3‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

جب لڑائی ختم ہو جاتی ہے تو آپ آئندہ کیا کر سکتے ہیں تاکہ گھر کا ماحول پُرامن رہے؟‏ آئیں،‏ اگلے مضمون میں دیکھیں۔‏