مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 42

گیت نمبر 103‏:‏ ”‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں“‏

‏’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ کی قدر کریں

‏’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ کی قدر کریں

‏”‏جب وہ اُوپر گیا تو ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏ اُس نے آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں دیں۔“‏ ‏—‏اِفِس 4:‏8‏۔‏

غور کریں کہ ‏.‏ ‏.‏ ‏.‏

کلیسیا میں خادم، بزرگ اور حلقے کے نگہبان ہماری مدد کیسے کرتے ہیں اور ہم یہوواہ کے اِن بندوں کے لیے قدر کیسے دِکھا سکتے ہیں۔‏

1.‏ یسوع نے ہمیں جو نعمتیں دی ہیں، اُن میں سے کچھ کون سی ہیں؟‏

 کسی بھی اِنسان نے دوسروں کے لیے اُتنا کچھ نہیں کِیا جتنا یسوع مسیح نے کِیا ہے۔ جب یسوع زمین پر تھے تو اُنہوں نے دوسروں کی مدد کرنے کے لیے معجزے کیے۔ (‏لُو 9:‏12-‏17‏)‏ اُنہوں نے ہمارے لیے اپنی جان قربان کی جو کہ سب سے بڑی نعمت ہے۔ (‏یوح 15:‏13‏)‏ جب سے یسوع زندہ ہو کر آسمان پر گئے ہیں، وہ کُھلے دل سے ہماری مدد کر رہے ہیں۔ یسوع نے وعدہ کِیا تھا کہ وہ یہوواہ سے اِلتجا کریں گے کہ وہ ہمیں اپنی پاک روح کے ذریعے تعلیم اور تسلی دے اور اُنہوں نے اپنا یہ وعدہ پورا کِیا۔ (‏یوح 14:‏16، 17‏، فٹ‌نوٹ؛‏ 16:‏13‏)‏ عبادتوں کے ذریعے یسوع ہمیں وہ سب کچھ دے رہے ہیں جو پوری دُنیا میں لوگوں کو بائبل سے تعلیم دینے اور اُنہیں شاگرد بنانے کے لیے ضروری ہے۔—‏متی 28:‏18-‏20‏۔‏

2.‏ جن آدمیوں کو اِفِسیوں 4:‏8،7 میں ”‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں“‏ کہا گیا ہے، اُن میں کون کون شامل ہے؟‏

2 ذرا یسوع کی دی ہوئی ایک اَور نعمت پر غور کریں۔ پولُس رسول نے اپنے خط میں لکھا کہ جب یسوع آسمان پر گئے تو اُنہوں نے ”‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں“‏ دیں۔ (‏اِفِسیوں 4:‏7، 8 کو پڑھیں۔)‏ پولُس نے یہ بھی بتایا کہ یسوع نے یہ نعمتیں اِس لیے دیں تاکہ وہ فرق فرق طریقوں سے کلیسیا کی مدد کر سکیں۔ (‏اِفِس 1:‏22، 23؛‏ 4:‏11-‏13‏)‏ آج کلیسیا میں خادم، بزرگ اور حلقے کے نگہبان اُن آدمیوں میں شامل ہیں جنہیں ”‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں“‏ کہا گیا ہے۔‏ a بے‌شک یہ آدمی بھی عیب‌دار ہیں اِس لیے اِن سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔ (‏یعقو 3:‏2‏)‏ لیکن ہمارے مالک یسوع مسیح اُن کے ذریعے ہماری مدد کرتے ہیں۔‏

3.‏ ایک مثال دے کر بتائیں کہ ہم ’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ کا ساتھ کیسے دے سکتے ہیں۔‏

3 یسوع نے ’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ کو اِس لیے مقرر کِیا تاکہ وہ کلیسیا کو مضبوط کر سکیں۔ (‏اِفِس 4:‏12‏)‏ لیکن ہم سب اِس اہم ذمے‌داری کو نبھانے میں اُن کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ ذرا اِس مثال پر غور کریں:‏ ہم میں سے کچھ عبادت‌گاہوں کی تعمیر کے کام میں حصہ لیتے ہیں۔ لیکن دوسرے بہن بھائی تعمیر کا کام کرنے والوں کے لیے کھانا بنانے؛ سفر کے حوالے سے اُن کی مدد کرنے اور دوسرے طریقوں سے اِس کام میں اُن کا ساتھ دیتے ہیں۔‏ اِسی طرح ہم اپنی باتوں اور کاموں سے خادموں، بزرگوں اور حلقے کے نگہبانوں کا اُن کاموں میں ساتھ دے سکتے ہیں جو وہ کلیسیا کی مدد کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ہمیں اُن کی سخت محنت کی وجہ سے کیا فائدہ ہوتا ہے اور ہم اِن بھائیوں اور یسوع پر کیسے ثابت کر سکتے ہیں کہ ہم ’‏آدمیوں کے رُوپ میں اِن نعمتوں‘‏ کی قدر کرتے ہیں جنہیں یسوع نے مقرر کِیا ہے۔‏

کلیسیا میں خادم ”‏مدد فراہم“‏ کرتے ہیں

4.‏ پہلی صدی عیسوی میں خادموں نے کس طرح کی ”‏مدد فراہم“‏ کی؟‏

4 پہلی صدی عیسوی میں کچھ بھائیوں کو خادموں کے طور پر مقرر کِیا گیا۔ (‏1-‏تیم 3:‏8‏)‏ شاید یہی وہ بھائی تھے جن کے بارے میں پولُس نے کہا کہ ”‏کچھ کو مدد فراہم“‏ کرنے کی نعمت دی گئی ہے۔ (‏1-‏کُر 12:‏28‏)‏ ایسا لگتا ہے کہ خادم بہت سے ضروری کام کرتے تھے تاکہ بزرگ اپنا دھیان تعلیم دینے اور بہن بھائیوں کا حوصلہ بڑھانے پر رکھ سکیں۔ مثال کے طور پر ہو سکتا ہے کہ خادم صحیفوں کی کاپیاں بنانے میں مدد کرتے ہوں یا کاپیاں بنانے کے لیے ضروری سامان خرید کر لاتے ہوں۔‏

5.‏ کچھ کام کون سے ہیں جنہیں خادم کلیسیا میں مدد فراہم کرنے کے لیے کرتے ہیں؟‏

5 ذرا کچھ ایسے کاموں کے بارے میں سوچیں جو خادم آپ کی کلیسیا میں کرتے ہیں۔ (‏1-‏پطر 4:‏10‏)‏ شاید اُنہیں کلیسیا کے پیسوں کا حساب کتاب رکھنے، مُنادی کے علاقوں کی دیکھ‌بھال کرنے، کتابوں کا آرڈر دینے، آڈیو ویڈیو چلانے، حاضرباشوں کے طور پر کام کرنے یا عبادت‌گاہ کی دیکھ‌بھال کرنے کی ذمے‌داری دی جائے۔ یہ سبھی کام بہت ضروری ہیں تاکہ کلیسیا منظم طریقے سے چلتی رہے۔ (‏1-‏کُر 14:‏40‏)‏ اِس کے علاوہ کچھ خادم مسیحی زندگی اور خدمت والے اِجلاس میں حصوں میں پیشوائی کرتے ہیں اور عوامی تقریریں کرتے ہیں۔ شاید ایک خادم کو مُنادی کے گروپ کے نگہبان کی مدد کرنے کی ذمے‌داری دی جائے۔ کبھی کبھار شاید ایک بزرگ کسی خادم سے کہے کہ وہ اُس کے ساتھ بہن بھائیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے چلے۔‏

6.‏ کلیسیا کے خادموں کی قدر کرنے کی کچھ وجوہات کیا ہیں؟‏

6 کلیسیا میں خادم جو کام کرتے ہیں اُس سے کلیسیا کو کیا فائدہ ہوتا ہے؟ بولیویا میں رہنے والی بہن باربرا b نے کہا:‏ ”‏مَیں خادموں کی بہت شکرگزار ہوں کیونکہ اُن کی وجہ سے مَیں عبادت سے پورا فائدہ حاصل کر پاتی ہوں۔ اُن کی محنت کی وجہ سے مَیں گیت گا سکتی ہوں،جواب دے سکتی ہوں، تقریریں سُن سکتی ہوں اور ویڈیوز اور تصویروں سے بہت کچھ سیکھ سکتی ہوں۔ وہ اِس بات کا پورا خیال رکھتے ہیں کہ جو لوگ عبادتوں پر آئیں ہیں، وہ محفوظ رہیں۔ وہ اُن بہن بھائیوں کی مدد کرتے ہیں جو ویڈیو کال کے ذریعے عبادتوں میں شامل ہوتے ہیں۔ عبادتوں کے بعد خادم عبادت‌گاہ کی صفائی کرنے میں ہاتھ بٹاتے ہیں، کلیسیا کے پیسوں کا حساب کتاب رکھنے میں مدد کرتے ہیں اور اِس بات کا پورا خیال رکھتے ہیں کہ ہمارے پاس وہ ساری کتابیں ہوں جن کی ہمیں ضرورت ہے۔ مَیں اِن خادموں کی بہت قدر کرتی ہوں۔“‏ کولمبیا میں رہنے والی بہن لیزلی کے شوہر کلیسیا میں ایک بزرگ ہیں۔ بہن لیزلی نے کہا:‏ ”‏میرے شوہر کو بہت سے کاموں میں خادموں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اُن کے ساتھ کے بغیر میرے شوہر اَور بھی مصروف ہوتے۔ مَیں کلیسیا کے خادموں کے جذبے اور اِس بات کے لیے اُن کی بہت شکرگزار ہوں کہ وہ مدد کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔“‏ بے‌شک ہم بھی اِن محنتی خادموں کے بارے میں ایسا ہی محسوس کرتے ہیں۔—‏1-‏تیم 3:‏13‏۔‏

7.‏ ہم خادموں کے لیے قدر کیسے دِکھا سکتے ہیں؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

7 بھلے ہی ہمارے دل میں خادموں کے لیے بہت زیادہ شکرگزاری ہو لیکن بائبل میں ہم سے کہا گیا ہے کہ ہم اُنہیں یہ بتائیں کہ ہم اُن کے بہت ’‏شکرگزار‘‏ ہیں۔ (‏کُل 3:‏15‏)‏ بھائی کششٹوف فن‌لینڈ کی کلیسیا میں ایک بزرگ ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ وہ خادموں کے لیے قدر کیسے دِکھاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں اُنہیں کوئی کارڈ یا میسج بھیجتا ہوں جس پر مَیں کوئی آیت لکھتا ہوں اور اُن کے اُس خاص کام کا ذکر کرتا ہوں جس سے میرا بہت حوصلہ بڑھا ہے یا مَیں اُنہیں یہ بتاتا ہوں کہ مَیں اُن کے کام کی قدر کیوں کرتا ہوں۔“‏ نیو کیلیڈونیا میں رہنے والے پاسکل اور زئیل خاص طور پر خادموں کے لیے دُعا کرتے ہیں۔ بھائی پاسکل نے کہا:‏ ”‏کچھ وقت سے ہم خادموں کے لیے بہت زیادہ دُعا کر رہے تھے۔ ہم اُن کے لیے یہوواہ کا شکریہ ادا کر رہے ہیں اور اُس سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اُن کی اَور زیادہ مدد کرے۔یہوواہ ایسی دُعاؤں کو سنتا ہے اور اِس کے نتیجے میں پوری کلیسیا کو فائدہ ہوتا ہے۔“‏—‏2-‏کُر 1:‏11‏۔‏

کلیسیا کے بزرگ ”‏آپ کے درمیان سخت محنت کرتے ہیں“‏

8.‏ پولُس یہ کیوں کہہ سکتے تھے کہ پہلی صدی عیسوی کے بزرگ ”‏سخت محنت“‏ کر رہے تھے؟ (‏1-‏تھسلُنیکیوں 5:‏12، 13‏)‏

8 پہلی صدی عیسوی میں بزرگوں نے کلیسیا کے لیے سخت محنت کی۔ ‏(‏1-‏تھسلُنیکیوں 5:‏12، 13 کو پڑھیں؛‏ 1-‏تیم 5:‏17‏)‏ وہ عبادتوں میں ”‏پیشوائی“‏ کرتے تھے اور بزرگوں کی جماعت کے طور پر اِجلاس کرتے تھے اور فیصلے لیتے تھے۔ وہ بڑے پیار سے بہن بھائیوں کو ”‏نصیحت“‏ کرتے تھے تاکہ کلیسیا محفوظ رہے۔ (‏1-‏تھس 2:‏11، 12؛‏ 2-‏تیم 4:‏2‏)‏ بے‌شک یہ بزرگ اپنے گھر والوں کی ضرورتیں پوری کرنے اور اُنہیں یہوواہ کے قریب رکھنے کے لیے بھی سخت محنت کرتے تھے۔—‏1-‏تیم 3:‏2،‏ 4؛‏ طِط 1:‏6-‏9‏۔‏

9.‏ کچھ ذمے‌داریاں کون سی ہیں جنہیں بزرگ کلیسیا میں نبھاتے ہیں؟‏

9 بزرگ بہت سے کاموں میں مصروف ہوتے ہیں۔ وہ خدا کی بادشاہت کے مُناد ہیں۔ (‏2-‏تیم 4:‏5‏)‏ وہ جوش سے مُنادی کرنے کے حوالے سے بڑی اچھی مثال قائم کرتے ہیں؛ کلیسیا کے مُنادی کے علاقوں میں گواہی دینے کے کام کو منظم کرتے ہیں اور اچھی طرح مُنادی کرنے اور تعلیم دینے میں ہمیں بھی ٹریننگ دیتے ہیں۔ وہ ایسے منصف کے طور بھی کام کرتے ہیں جو بڑا رحم‌دل ہے اور کسی کی طرف‌داری نہیں کرتا۔ جب کلیسیا میں کسی سے کوئی سنگین گُناہ ہو جاتا ہے تو بزرگ سخت محنت کرتے ہیں تاکہ اُس کے اور یہوواہ کے بیچ پھر سے دوستی ہو سکے۔ لیکن اِس کے ساتھ ساتھ وہ اِس بات کا بھی پورا خیال رکھتے ہیں کہ کلیسیا پاک رہے۔ (‏1-‏کُر 5:‏12، 13؛‏ گل 6:‏1‏)‏ سب سے بڑھ کر یہ کہ بزرگ چرواہے ہوتے ہیں۔ (‏1-‏پطر 5:‏1-‏3‏)‏ وہ اچھی تیاری کر کے بائبل سے تقریریں کرتے ہیں؛ کلیسیا کے ہر بہن بھائی کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں اور اُن کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اُن سے ملنے جاتے ہیں۔ کچھ بزرگ اِن ذمے‌داریوں کو نبھانے کے ساتھ ساتھ عبادت‌گاہوں کی تعمیر اور مرمت کے کام میں حصہ لیتے ہیں؛ اِجتماعوں کو منظم کرنے میں ہاتھ بٹاتے ہیں؛ ہسپتال رابطہ کمیٹی کا حصہ ہوتے ہیں یا مریضوں سے ملاقات کرنے والے گروپ میں کام کرتے ہیں۔ بے‌شک یہ بزرگ ہمارے لیے سخت محنت کرتے ہیں!‏

10.‏ کلیسیا کے بزرگوں کی قدر کرنے کی کچھ وجوہات کیا ہیں؟‏

10 یہوواہ نے پہلے سے بتا دیا تھا کہ ہمارے چرواہے ہماری دیکھ‌بھال کریں گے اور ہم ”‏پھر نہ ڈریں گے نہ گھبرائیں گے۔“‏ (‏یرم 23:‏4‏)‏ جب فن‌لینڈ میں رہنے والی جوہانا نام کی ایک بہن کی امی بہت بیمار ہو گئیں تو اُنہوں نے دیکھا کہ یہ بات کتنی سچ ہے۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مجھے دوسروں کو اپنے احساسات بتانا اِتنا آسان نہیں لگتا۔ لیکن میری کلیسیا کے ایک ایسے بزرگ جنہیں مَیں اِتنی اچھی طرح نہیں جانتی تھی، بڑے صبر سے میری بات سنتے تھے؛ میرے ساتھ مل کر دُعا کرتے تھے اور مجھے یہوواہ کی محبت کا یقین دِلاتے تھے۔ مجھے یہ تو نہیں یاد کہ اُنہوں نے مجھے سے کیا کہا تھا پر مجھے یہ ضرور یاد ہے کہ مَیں کتنا محفوظ محسوس کرتی تھی۔ مجھے یقین ہے کہ یہوواہ نے میری مدد کرنے کے لیے صحیح وقت پر اُنہیں بھیجا تھا۔“‏ آپ کی کلیسیا کے بزرگوں نے آپ کی مدد کیسے کی ہے؟‏

11.‏ ہم بزرگوں کے لیے قدر کیسے دِکھا سکتے ہیں؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

11 یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم بزرگوں کی ”‏محنت“‏ کی وجہ سے دل سے اُن کے لیے قدر دِکھائیں۔ (‏1-‏تھس 5:‏12، 13‏)‏ فن‌لینڈ میں رہنے والی انیتا نام کی بہن نے کہا:‏ ”‏بزرگ دوسروں کی مدد کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اُن کے پاس بہت وقت اور طاقت ہے یا اُنہیں مشکلوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ کبھی کبھار مَیں اُن سے بس یہ کہتی ہوں، مَیں آپ کو بتانا چاہتی ہوں کہ آپ ایک بہت اچھے بزرگ ہیں۔“‏ تُرکیہ c میں رہنے والی سارہ نام کی بہن نے کہا:‏ ”‏بزرگوں کو بھی آگے بڑھتے رہنے کے لیے حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِس لیے ہم اُنہیں کوئی کارڈ دے سکتے ہیں، اُنہیں اپنے گھر کھانے پر بُلا سکتے ہیں یا اُن کے ساتھ مل کر مُنادی کر سکتے ہیں۔“‏ کیا آپ کی کلیسیا میں کوئی ایسا بزرگ ہے جس کی محنت کی آپ خاص طور پر بہت قدر کرتے ہیں۔ ایسے طریقے ڈھونڈیں جن سے آپ دِکھا سکیں کہ آپ اُس بزرگ کی قدر کرتے ہیں۔—‏1-‏کُر 16:‏18‏۔‏

آپ بھی خادموں اور بزرگوں کا حوصلہ بڑھا سکتے ہیں تاکہ وہ ہمت نہ ہاریں۔ (‏پیراگراف نمبر 7، 11، 15 کو دیکھیں۔)‏


حلقے کے نگہبان کلیسیا کو مضبوط کرتے ہیں

12.‏ پہلی صدی عیسوی میں کلیسیاؤں کو مضبوط کرنے کے لیے کیا بندوبست کِیا گیا؟ (‏1-‏تھسلُنیکیوں 2:‏7، 8‏)‏

12 یسوع مسیح نے ”‏آدمیوں کے رُوپ میں کچھ ایسی نعمتیں“‏ بھی دی ہیں جو ایک فرق طریقے سے کلیسیاؤں کی مدد کرتی تھیں۔ یسوع کی رہنمائی میں یروشلم کے بزرگوں نے پولُس، برنباس اور کچھ اَور بھائیوں کو حلقے کے نگہبانوں کے طور پر بھیجا۔ (‏اعما 11:‏22‏)‏ لیکن کیوں؟ اُسی وجہ سے جس وجہ سے خادموں اور بزرگوں کو مقرر کِیا گیا تھا یعنی کلیسیاؤں کو مضبوط کرنے کے لیے۔ (‏اعما 15:‏40، 41‏)‏ اُن آدمیوں نے دوسروں کو تعلیم دینے اور اُن کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اپنی آرام‌دہ زندگی قربان کر دی، یہاں تک کہ اپنی جان بھی خطرے میں ڈال دی۔‏‏—‏1-‏تھسلُنیکیوں 2:‏7، 8 کو پڑھیں۔‏

13.‏ حلقے کے نگہبانوں کی کچھ ذمے‌داریاں کیا ہیں؟‏

13 حلقے کے نگہبانوں کو مسلسل ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہوتا ہے۔ کچھ حلقے کے نگہبان تو ایک کلیسیا سے دوسری کلیسیا تک جانے کے لیے کئی سو کلومیٹر کا سفر کرتے ہیں۔ ہر ہفتے حلقے کا نگہبان بہت سی تقریریں کرتا ہے؛ بہن بھائیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اُن سے ملنے جاتا ہے؛ پہل‌کاروں اور بزرگوں کے ساتھ اِجلاس کرتا ہے اور مُنادی کے اِجلاس میں پیشوائی کرتا ہے۔ وہ تقریریں تیار کرتا ہے اور حلقے کے اِجتماعوں اور علاقائی اِجتماعوں کو منظم کرتا ہے۔ وہ پہل‌کاروں کے لیے سکول میں تربیت دیتا ہے اور پورے حلقے سے پہل‌کاروں کے ساتھ ایک خاص اِجلاس کرتا ہے۔ کبھی کبھار برانچ حلقے کے نگہبان کو کچھ ایسے معاملے حل کرنے کو کہتی ہے جو بہت اہم ہوتے ہیں یا جنہیں فوراً حل کرنا ہوتا ہے۔‏

14.‏ حلقے کے نگہبانوں کی قدر کرنے کچھ وجوہات کیا ہیں؟‏

14 حلقے کے نگہبانوں کے کام کی وجہ سے کلیسیاؤں کو کیسے فائدہ ہوتا ہے؟ حلقے کے نگہبان کے دورے کے بارے میں بات کرتے ہوئے تُرکیہ میں رہنے والے ایک بھائی نے کہا:‏ ”‏جب بھی حلقے کا نگہبان ہماری کلیسیا میں آتا ہے تو میرے دل میں یہ خواہش اَور بڑھ جاتی ہے کہ مَیں اپنے بہن بھائیوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کروں۔ مَیں بہت سے حلقے کے نگہبانوں سے ملا ہوں۔ لیکن اُن میں سے کسی نے کبھی مجھے یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ وہ بہت مصروف ہے یا اُس سے بات کرنا مشکل ہے۔“‏ اِس مضمون میں ہم نے بہن جوہانا کا ذکر کیا تھا۔ ایک بار اُنہوں نے حلقے کے نگہبان کے ساتھ مل کر مُنادی کی لیکن اُس دن اُنہیں کوئی بھی گھر پر نہیں ملا۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏پھر بھی مجھے وہ دن کبھی نہیں بھولے گا۔ میری دو بہنیں دوسرے علاقے میں شفٹ ہو گئی تھیں اور مَیں اُنہیں بہت یاد کر رہی تھی۔ لیکن حلقے کے نگہبان نے میرا بہت حوصلہ بڑھایا اور یہ سمجھنے میں میری مدد کی کہ بھلے ہی ابھی ہم گھر والوں اور دوستوں کے آس‌پاس نہیں رہ سکتے لیکن نئی دُنیا میں ہمارے پاس اُن کے ساتھ وقت گزارنے کے بہت سے موقعے ہوں گے۔“‏ ہم میں سے بہت سے بہن بھائیوں کی حلقے کے نگہبانوں کے ساتھ بہت اچھی یادیں ہیں۔—‏اعما 20:‏37–‏21:‏1‏۔‏

15.‏ (‏الف)‏تیسرا یوحنا 5-‏8 کے مطابق ہم حلقے کے نگہبانوں کے لیے قدر کیسے دِکھا سکتے ہیں؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏ (‏ب)‏ہمیں کلیسیا میں محنت سے کام کرنے والوں بھائیوں کی بیویوں کے لیے قدر کیوں دِکھانی چاہیے اور ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟ (‏بکس ”‏ اُن کی بیویوں کو نہ بھولیں‏“‏ کو دیکھیں۔)‏

15 یوحنا رسول نے گِیُس کا حوصلہ بڑھایا کہ وہ اُن کی کلیسیا میں آنے والے بھائیوں کے لیے مہمان‌نوازی کریں اور ”‏اُن کے سفر کا بندوبست اِس طرح سے کریں کہ خدا خوش ہو۔“‏ ‏(‏3-‏یوحنا 5-‏8 کو پڑھیں۔)‏ ہم بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ اور ایسا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم حلقے کے نگہبان کو اپنے گھر کھانے پر بُلائیں۔ ایک اَور طریقہ یہ ہے کہ ہم حلقے کے نگہبان کے دورے کے دوران مُنادی کرنے کے لیے جائیں۔ اِس مضمون میں ہم نے بہن لیزلی کا ذکر کِیا تھا۔ وہ کچھ اَور طریقوں سے بھی حلقے کے نگہبان کے لیے قدر دِکھاتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں یہوواہ سے دُعا کرتی ہوں کہ وہ اُن کی ضرورتیں پوری کرے۔ میرے شوہر اَور مَیں اکثر حلقے کے نگہبانوں کو خط لکھتے ہیں اور اُنہیں بتاتے ہیں کہ ہمیں اُن کے آنے سے کتنا حوصلہ ملا تھا۔“‏ یاد رکھیں کہ حلقے کے نگہبان بھی ہماری طرح اِنسان ہیں۔ اُنہیں بھی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ بھی تھک جاتے ہیں۔کبھی کبھار اُنہیں بیماری اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہاں تک کہ وہ بے‌حوصلہ ہو جاتے ہیں۔ اِس لیے آپ کی شفقت بھری باتوں اور چھوٹے چھوٹے تحفوں کے ذریعے یہوواہ اُنہیں اُن کی دُعا کا جواب دے سکتا ہے۔—‏اَمثا 12:‏25‏۔‏

ہمیں ’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ کی ضرورت ہے

16.‏ اَمثال 3:‏27 کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک بھائی خود سے کون سے سوال پوچھ سکتا ہے؟‏

16 پوری دُنیا میں ہمیں اَور بھائیوں کی ضرورت ہے تاکہ وہ ’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ کے طور پر خدمت کر سکیں۔ اگر آپ ایک بپتسمہ‌یافتہ بھائی ہیں تو کیا ایسا کرنا ’‏آپ کے بس میں ہے‘‏؟ ‏(‏اَمثال 3:‏27 کو پڑھیں۔)‏ کیا آپ خادم بننے کے لیے اَور زیادہ کام کر سکتے ہیں؟ اگر آپ ایک خادم ہیں تو کیا آپ ایک بزرگ بننے کے لیے اَور زیادہ کام کر سکتے ہیں؟‏ d کیا آپ بادشاہت کے مُنادوں کے سکول میں جانے کے لیے اپنی زندگی میں کچھ تبدیلیاں لا سکتے ہیں؟ یہ سکول آپ کو ٹریننگ دے گا اور آپ کی مدد کرے گا تاکہ یسوع آپ کے ذریعے اَور بھی کام لے سکے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ ابھی آپ ایسا کرنے کے لائق نہیں ہیں تو یہوواہ سے دُعا کریں۔ اُس سے اُس کی پاک روح مانگیں تاکہ آپ اپنی وہ ذمے‌داری اچھی طرح پوری کر سکیں جو آپ کو دی جاتی ہے۔—‏لُو 11:‏13؛‏ اعما 20:‏28‏۔‏

17.‏ ’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ سے ہمارے بادشاہ یسوع مسیح کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے؟‏

17 جن بھائیوں کو یسوع نے ’‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتوں‘‏ کے طور پر مقرر کِیا ہے، وہ اِس بات کا ثبوت ہیں کہ یسوع اِس آخری زمانے میں ہماری رہنمائی کر رہے ہیں۔ (‏متی 28:‏20‏)‏ ہم اِس بات کے بہت شکرگزار ہیں کہ ہمارا ایک ایسا بادشاہ ہے جو بہت شفیق اور فراخ‌دل ہے، ہماری ضرورتوں کو جانتا ہے اور جس نے ہمیں ایسے بھائی دیے ہیں جو ہماری مدد کرتے ہیں۔ تو پھر اِن محنتی بھائیوں کے لیے قدر دِکھانے کے موقعے ڈھونڈتے رہیں اور یہوواہ کا شکریہ ادا کرنا بھی نہ بھولیں جو ”‏ہر اچھی بخشش اور ہر کامل اِنعام“‏کا سرچشمہ ہے۔—‏یعقو 1:‏17‏۔‏

گیت نمبر 99‏:‏ یاہ کے لاکھوں گواہ

a وہ بزرگ بھی”‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں“‏ ہیں جو گورننگ باڈی کے رُکن ہیں، گورننگ باڈی کے مددگار ہیں، برانچ کی کمیٹیوں کے رُکن ہیں یا دوسری ذمے‌داریاں نبھاتے ہیں۔‏

b کچھ نام فرضی ہیں۔‏

c اِسے پہلے تُرکی کہا جاتا تھا۔‏

d اِس بارے میں اَور جاننے کے لیے کہ ایک بھائی خادم یا بزرگ بننے کے لیے کیا کر سکتا ہے، نومبر 2024ء کے ‏”‏مینارِنگہبانی“‏ میں مضمون ”‏بھائیو!‏ کیا آپ خادم بننے کے لیے محنت کر رہے ہیں؟‏‏“‏ اور ”‏بھائیو!‏ کیا آپ بزرگ بننے کے لیے محنت کر رہے ہیں؟‏‏“‏ کو دیکھیں۔‏

آپ کا جواب