مُکاشفہ 9:1-21
9 پانچویں فرشتے نے نرسنگا* پھونکا۔ تب مَیں نے ایک ستارہ دیکھا جو آسمان سے زمین پر گِرا تھا اور اُس کو اتھاہ گڑھے کی چابی دی گئی۔
2 جب اُس نے اتھاہ گڑھے کو کھولا تو اِس میں سے ایسے دھواں نکلا جیسے بڑی بھٹی سے نکلتا ہے اور سورج اور ہوا اِس دھوئیں سے تاریک ہو گئے۔
3 اِس دھوئیں میں سے ٹڈے زمین پر آئے اور اُن کو ایسا اِختیار دیا گیا جیسا زمین کے بچھوؤں کے پاس ہے۔
4 اُن سے کہا گیا کہ وہ زمین کے پودوں یا ہری گھاس یا درختوں کو نقصان نہ پہنچائیں بلکہ صرف اُن لوگوں کو جن کے ماتھے پر خدا کی مُہر نہیں ہے۔
5 ٹڈوں کو یہ اِختیار نہیں دیا گیا کہ اُن لوگوں کو مار ڈالیں بلکہ یہ کہ اُن کو پانچ مہینوں کے لیے اذیت پہنچائیں۔ یہ اذیت اُس اِنسان کی اذیت کی طرح تھی جسے بچھو نے ڈنک مارا ہو۔
6 اُس زمانے میں لوگ موت کو آواز دیں گے لیکن وہ ہرگز نہیں آئے گی، وہ مرنے کی آرزو کریں گے مگر موت اُن سے دُور بھاگے گی۔
7 یہ ٹڈے دِکھنے میں اُن گھوڑوں کی طرح تھے جن کو جنگ کے لیے تیار کِیا گیا ہو۔ اُن کے سروں پر سونے کے تاج جیسا کچھ تھا۔ اُن کے چہرے اِنسانوں کی طرح تھے
8 جبکہ اُن کے بال عورتوں کے بالوں جیسے تھے۔ اُن کے دانت شیروں کے دانتوں کی طرح تھے
9 اور اُنہوں نے بکتر پہن رکھے تھے جو لوہے کے بکتروں کی طرح تھے۔ اُن کے پَروں کی آواز اُن رتھوں اور گھوڑوں کی آواز جیسی تھی جو جنگ لڑنے کو دوڑتے ہیں۔
10 اُن کی دُمیں بچھوؤں کی دُموں کی طرح تھیں جن پر ڈنک ہوتے ہیں اور اُن کی دُموں میں لوگوں کو پانچ مہینوں کے لیے اذیت پہنچانے کا اِختیار تھا۔
11 اُن کا ایک بادشاہ ہے یعنی اتھاہ گڑھے کا فرشتہ۔ عبرانی میں اُس کا نام ابدّون* ہے جبکہ یونانی میں اُس کا نام اپُلیون* ہے۔
12 پہلے افسوس کا اِعلان ہو گیا ہے۔ دیکھو! اِن باتوں کے بعد دو اَور افسوس کے اِعلان ہوں گے۔
13 چھٹے فرشتے نے نرسنگا پھونکا۔ تب مَیں نے اُس سونے کی قربانگاہ کے سینگوں سے جو خدا کے سامنے ہے، ایک آواز سنی۔
14 اِس نے چھٹے فرشتے سے جس کے پاس نرسنگا تھا، کہا کہ ”اُن چار فرشتوں کو کھولو جو عظیم دریائےفرات کے پاس بندھے ہوئے ہیں۔“
15 اور جن چار فرشتوں کو اُس گھنٹے اور دن اور مہینے اور سال کے لیے تیار کِیا گیا تھا، اُن کو کھولا گیا تاکہ لوگوں کے تیسرے حصے کو مار ڈالیں۔
16 گُھڑسوار فوجیوں کی تعداد 20 کروڑ تھی۔ مَیں نے اُن کی تعداد سنی۔
17 مَیں نے جن گھوڑوں اور سواروں کو رُویا میں دیکھا، وہ یوں لگتے تھے: سواروں کے بکتر لال سُرخ اور گہرے نیلے اور گندھک جیسے پیلے رنگ کے تھے اور گھوڑوں کے سر شیروں کے سر جیسے تھے اور اُن کے مُنہ سے آگ اور دھواں اور گندھک نکل رہی تھی۔
18 لوگوں کا تیسرا حصہ اِن تین آفتوں سے مارا گیا یعنی اُس آگ اور دھوئیں اور گندھک سے جو اُن کے مُنہ سے نکل رہی تھی۔
19 گھوڑوں کا اِختیار اُن کے مُنہ اور دُموں میں تھا کیونکہ اُن کی دُمیں سانپوں کی طرح تھیں اور اِن دُموں کے سر تھے جن کے ذریعے گھوڑے لوگوں کو نقصان پہنچا رہے تھے۔
20 لیکن جو لوگ اِن آفتوں سے نہیں مارے گئے، اُنہوں نے اپنے کاموں* سے توبہ نہیں کی۔ وہ بُرے فرشتوں اور اُن بُتوں کی پوجا کرتے رہے جو سونے اور چاندی اور تانبے اور پتھر اور لکڑی کے بنے ہوتے ہیں؛ جو نہ تو دیکھ سکتے ہیں اور نہ سُن سکتے ہیں اور نہ ہی چل سکتے ہیں۔
21 وہ قتل، جادوٹونا، حرامکاری* اور چوری کرتے رہے اور اِن کاموں سے توبہ نہیں کی۔
فٹ نوٹس
^ یا ”باجا“
^ اِس کا مطلب ہے: ”تباہی۔“
^ اِس کا مطلب ہے: ”تباہ کرنے والا۔“
^ یا ”اپنی کاریگری“
^ یونانی لفظ: ”پورنیا۔“ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔